پنجاب :عوامی رابطہ کمیٹیاں قائم کرنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
ویب ڈیسک: محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبے بھر میں ڈپٹی کمشنرز کوعوامی رابطہ کمیٹیاں قائم کرنے کی ہدایت کر دی۔
ترجمان محکمہ داخلہ نے ہدایت کی کہ معاشرے کے نمائندہ افراد اور حکومتی عہدیداروں پر مشتمل کمیٹیاں تشکیل دی جائیں ، کمیٹیاں کمیونٹی واچ ڈاگ کا کام کریں گی، کمیٹی ممبران کسی بھی خطرے کی بروقت نشاندہی اور مشکوک سرگرمی کی اطلاع دیں گے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ کمیٹیاں شہریوں اور پولیس کے درمیان معلومات کے تبادلے کیلئے پل کا کام کریں گی، پہلے مرحلے میں فوری طور پر ہر تھانے کی سطح پر عوامی رابطہ کمیٹی قائم ہو گی۔
لاہور پریس کلب ہاؤسنگ سکیم ایف بلاک میں بجلی کی تنصیب کا افتتاح
ترجمان کے مطابق دوسرے مرحلے میں 3 ماہ کے اندر محلے اور وارڈ کی سطح تک کمیٹی کو فعال کیا جائے گا ، محکمہ داخلہ تمام عوامی رابطہ کمیٹیوں کی کارکردگی کا جائزہ لے
مزید پڑھیں:کراچی ،جماعت اسلامی کا آج غزہ ملین مارچ
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
مذاکرات کامیاب، ٹرانسپورٹرز کا ہڑتال فوری ختم کرنے کا اعلان
لاہور(نیوزڈیسک) پنجاب حکومت سے مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد ٹرانسپورٹرز نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
پنجاب کی سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب سے ٹرانسپورٹرز کے نمائندوں نے ملاقات کی جس میں مذاکرات اور ہڑتال ختم کرنے پر اتفاق ہوا۔
وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف نے ٹرانسپورٹرز کے مسائل کے حل کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔
سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کی سربراہی میں قائم کمیٹی میں ٹرانسپورٹرز کے نمائندے شامل ہوں گے، ہفتہ کو ٹرانسپورٹرز اور صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کے درمیان کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوگا۔
مذاکرات کے بعد ٹرانسپورٹرز نے فوری طور پر ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کر دیا جبکہ پاکستان گڈز ٹرانسپورٹ الائنس کے مرکزی صدر حاجی شیر علی چوہدری اور دیگر عہدیداروں نے مصالحتی قرارداد پر دستخط بھی کردیے۔
سینئیر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے ٹرانسپورٹرز کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔ سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ مسائل کو افہام و تفہیم سے حل کریں گے، حکومت کا مقصد انسانی زندگی کا تحفظ اور تمام شہریوں کے لیے حالات بہتر بنانا ہے۔
مذاکرات میں ٹرانسپورٹرز کے دیگر نمائندے محمد ریاض خان تاجک، چوہدری مقبول حسین، رانا طارق مشتاق، ملک اعجاز، ملک معروف، سیف شاہ دین گجر، فیصل بشیر بھٹی، ملک جاوید اور حاجی پرویز اعوان بھی شریک تھے۔