اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)حکومت نے کنونشن میں شرکت کے لیے آنے والے اوورسیز پاکستانیوں کو ریاستی مہمان کا درجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے مطابق اوورسیز پاکستانیوں کے استقبال کیلئے ایئرپورٹس پر خصوصی انتظامات کیے گئے، کنونشن میں آںے والوں کو مکمل پروٹوکول دیا جائے گا۔

وزارت سمندر پار پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل نے کہا ہے کہ وزیرِاعظم  کی خصوصی ہدایت پر یہ تمام انتظامات اس عزم کے ساتھ کیے جا رہے ہیں کہ دنیا بھر میں بسنے والے پاکستانیوں کو یہ احساس دلایا جائے کہ پاکستان ان کا اپنا گھر ہے۔

سانگھڑ: کپڑے دھوتے تالاب میں ڈوب کر 3 خواتین جاں بحق

اوورسیز پاکستانیز کنونشن ایک ایسا فورم فراہم کرے گا جہاں بیرون ملک پاکستانی، حکومتی نمائندگان اور قومی ادارے ایک ہی چھت تلے اکٹھے ہوں گے۔ اس مقصد کے لیے مختلف سرکاری اداروں کے سہولتی کائونٹرز قائم کیے جا رہے ہیں تاکہ اوورسیز پاکستانیوں کو ایک ہی مقام پر معلومات، رہنمائی اور خدمات کی فراہمی ممکن بنائی جا سکے۔

وزارت کے مطابق اوورسیز کمیونٹی کو پاکستان کے ترقیاتی عمل میں موثر کردار ادا کرنے کی دعوت دی جائے گی، اور ان کے لیے موجود سہولیات اور پالیسیوں میں بہتری کے لیے تجاویز پر غور کیا جائے گا۔

ٹیکس بار انتخابات: محمد آصف رانا صدر، اسد حنیف سیکرٹری منتخب

وزارت نے بتایا کہ پاکستان کے باسی جہاں کہیں بھی بستے ہوں، وہ دل سے پاکستانی ہیں۔ بیرون ملک مقیم پاکستانی نہ صرف پاکستان کے حقیقی سفیر ہیں بلکہ ان کی ترسیلات زر ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں۔ حکومت ان کے جذبہ حب الوطنی، قربانیوں اور ملک سے غیر متزلزل وابستگی کو سلام پیش کرتی ہے۔

وزارت کا کہنا ہے کہ اوورسیز پاکستانی ہمارے دلوں کے قریب ہیں۔ ان کی فلاح و بہبود، سہولت کاری، اور انہیں پاکستان سے جوڑنا موجودہ حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے۔ اسی جذبے کے تحت  پہلا اوورسیز پاکستانیز کنونشن آج 13 تا 15 اپریل اسلام آباد میں منعقد کیا جا رہا ہے۔ کنونشن کا مقصد اوورسیز پاکستانیوں کو گلے لگانا، ان کے تحفظات سننا، اور ان کی تجاویز کی روشنی میں پالیسی سازی کو بہتر بنانا ہے۔

دارالعلوم حقانیہ اور بنوں کینٹ حملوں میں ملوث نیٹ ورک کا سراغ لگا لیا گیا

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: اوورسیز پاکستانیوں کو اوورسیز پاکستانی کے لیے

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت کی عدم بحالی پر کشمیری عوام میں بھارت کیخلاف شدید غم و غصہ

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کی حکومت کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے جس سے کشمیری عوام کی مایوسی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق بھارتی وزیر یشونت سنہا کی زیر قیادت سول سوسائٹی کے ایک گروپ نے کہا ہے کہ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی عدم بحالی پر کشمیری عوام میں مودی حکومت کے خلاف شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ ذرائع کے مطابق حال ہی میں مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے والے سول سوسائٹی کے کنسرنڈ سیٹیزنز گروپ نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں مقبوضہ کشمیر کے لوگوں میں بھارت سے بڑھتی ہوئی بیگانگی اور مایوسی کو اجاگر کیا گیا ہے۔ یشونت سنہا، سشوبھا بروے، ایئر وائس مارشل ریٹائرڈکپل کاک اور صحافی بھارت بھوشن نے 28 سے 31 اکتوبر تک مقبوضہ کشمیر کا دورہ کیا تھا اور مختلف سیاسی رہنمائوں، سول سوسائٹی کے نمائندوں، کاروباری گروپوں، ماہرین تعلیم اور صحافیوں سے ملاقات کی تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گروپ کے گزشتہ دورے کے مقابلے میں مقبوضہ کشمیر کے عوام میں بھارت کے خلاف غم و غصہ اور ناراضگی میں اضافہ ہوا ہے۔ کشمیریوں نے وفد سے گفتگو میں مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت کی عدم بحالی اور مودی حکومت کے دیگر ظالمانہ ہتھکنڈوں پر تشویش ظاہر کی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کی حکومت کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے جس سے کشمیری عوام کی مایوسی میں اضافہ ہو رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مریم نواز کا شعبہ ٹرانسپورٹ کو صنعت کا درجہ دینے کا فیصلہ
  • افغان طالبان کا ایران میں ہونے والے علاقائی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ
  • نیشنل جوڈیشل پالیسی ساز کمیٹی کا جبری گمشدگیوں اور کمرشل مقدمات پر مؤثر ردعمل دینے کا فیصلہ
  • وزارت مذہبی امور کا نجی حج ٹور آپریٹرز کیلئے شرائط سخت کرنے کا فیصلہ
  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا ٹرانسپورٹ کے شعبے کو صنعت کا درجہ دینے کا فیصلہ
  • بیرونِ ملک روزگار کے خواہشمند پاکستانیوں کے لیے بڑا فیصلہ: کیش ادائیگی پر پابندی
  • مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت کی عدم بحالی پر کشمیری عوام میں بھارت کیخلاف شدید غم و غصہ
  • ایمان مزاری کیس سماعت میں شرکت، نارویجن سفیر کی دفتر خارجہ طلبی، احتجاج
  • علامہ شبیر حسن میثمی کی اسلام آباد کنونشن سینٹر میں منعقدہ "قومی علماء و مشائخ کانفرنس" میں شرکت
  • پی ٹی آئی نے عمران خان کی رہائی کے لیے دیگر صوبوں اور اوورسیز پاکستانیوں سے تعاون طلب کر لیا