پنجاب بھر میں آج سے گرمی میں شدید اضافے کا امکان، وارننگ جاری
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
پنجاب بھر میں آج سے گرمی میں شدید اضافے کا امکان، وارننگ جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 13 April, 2025 سب نیوز
لاہور: پنجاب میں قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے نے خبردار کیا ہے کہ لاہور سمیت پنجاب بھر میں 13 اپریل سے شدید گرمی کی لہر کا امکان ہے۔
پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق جنوبی پنجاب میں درجہ حرارت معمول سے 6 سے 8 ڈگری سینٹی گریڈ زائد رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے جبکہ بالائی پنجاب میں 14 تا 18 اپریل درجہ حرارت معمول سے 4 تا 6 ڈگری زیادہ رہنے کا امکان ہے۔
پی ڈی ایم اے پنجاب کے ریلیف کمشنر نبیل جاوید کی کمشنرز و ڈی سیز کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق رات کے وقت بھی موسم معمول سے زیادہ گرم رہنے کی توقع ہے۔ تاہم گرمی کی شدت کے باعث گرد آلود ہواؤں اور طوفان کا خطرہ بھی ہے۔
ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید کا کہنا ہے کہ ’ہیٹ ویو سے بچوں، خواتین اور بزرگ شہریوں کو احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔ دھوپ میں غیر ضروری سرگرمیوں سے گریز اور ہائیڈریٹ رہنے کی بھی اشد ضرورت ہے۔‘
پی ڈی ایم اے پنجاب کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں ریسکیو 1122 کو ہیٹ سٹروک اور پانی کی کمی سے متاثرہ افراد کی مدد کیلئے الرٹ رہنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ اسی کے ساتھ ساتھ شہری علاقوں میں امدادی کیمپ، صاف پانی، ORS اور ابتدائی طبی امداد کی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کا بھی کہا گیا ہے۔
پی ڈی ایم اے پنجاب کا اپنے بیان میں مزید کہنا ہے کہ گرمی کی شدت میں اضافے سے شمالی علاقوں میں برف پگھلنے کی رفتار بھی بڑھ سکتی ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کا امکان
پڑھیں:
2025-26 وفاقی بجٹ خسارہ 7222 ہزار ارب رہنے کا امکان
اسلام آباد:ذرائع وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ اگلے مالی سال کے وفاقی بجٹ کا خسارہ 7222 ہزار ارب روپے رہنے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال وفاقی حکومت کی آمدنی کا تخمینہ 19111 ہزار ارب روپے ہے جس میں ٹیکس آمدنی کا تخمینہ 15270 ارب، نان ٹیکس آمدنی کا 3841 ہزارارب روپے لگایا گیا ہے۔
این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کو 8780 ارب روپے منتقل ہونے کے بعد وفاق کی خالص آمدنی10331 ارب رہ جائیگی۔
مزید پڑھیں: حکومت کا آئندہ مالی سال کا بجٹ عید الاضحیٰ سے قبل پیش کرنے کا فیصلہ
وفاقی اخراجات کا تخمینہ17553ہزار ارب روپے ہے، اس میں 8106 ارب روپے سود کی ادائیگی کیلیے ہیں جس کے بعد وفاق کے پاس دیگر اخراجات کیلئے2225 ہزار ارب روپے بچیں گے۔
ان میں دفاع، پنشن، تنخواہیں، ترقیاتی پروگرام ، سبسڈیز، گرانٹس ودیگر خرچے شامل ہیں، انہیں پورا کرنے کیلیے قرضوں پر انحصار کرنا پڑسکتا ہے ۔