بھارتی فورسز نے ڈوڈہ میں ایک نوجوان کو کالے قانون کے تحت گرفتار کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
ذرائع کے مطابق گرفتار نوجوان کی شناخت محمد رفیع شیخ کے نام سے ہوئی ہے جو ضلع ڈوڈہ میں وادی چناب کے علاقے پھگسو کا رہائشی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز نے ضلع ڈوڈہ میں ایک نوجوان کو کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کر لیا۔ ذرائع کے مطابق گرفتار نوجوان کی شناخت محمد رفیع شیخ کے نام سے ہوئی ہے جو ضلع ڈوڈہ میں وادی چناب کے علاقے پھگسو کا رہائشی ہے۔ اسے ڈسٹرکٹ جیل ادھم پور منتقل کر دیا گیا ہے۔ قابض حکام نے کہا ہے کہ رفیع بھارت مخالف اور آزادی پسند سرگرمیوں میں ملوث ہے اور اس کی گرفتاری ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی جانب سے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد ہوئی ہے۔تاہم مبصرین کا کہنا ہے کہ محمد رفیع حالیہ برسوں میں مقامی سیاست اور شہری سرگرمیوں میں ایک نمایاں شخصیت کے طور پر ابھرے ہیں۔ عوام میں ان کی مسلسل موجودگی اور احتجاجی مظاہروں میں شرکت سے وہ علاقے کی ایک معروف شخصیت بن گئے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
محبوبہ مفتی کا بھارتی سپریم کورٹ سے وقف ترمیمی قانون کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ
ذرائع کے مطابق محبوبہ مفتی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ قانون مسلم کمیونٹی کے جذبات کی توہین ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے وقف ترمیمی قانون کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بھارتی سپریم کورٹ سے اس قانون کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق محبوبہ مفتی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ قانون مسلم کمیونٹی کے جذبات کی توہین ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے اور سپریم کورٹ کو مسلمانوں کے جذبات کا خیال رکھنا چاہیے اور اس قانون کو مسترد کرنا چاہیے۔ اس قانون کی چیلنج کرنے کے لئے اعلیٰ بھارتی عدالت میں متعدد درخواستیں دائر کی گئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ یہ مسلم کمیونٹی کے ساتھ امتیازی سلوک اور ان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ ان کی پارٹی نے قانون کے خلاف مقبوضہ جموں و کشمیر بھر میں احتجاج شروع کیا ہے۔