اسلام آ باد:

ایران کے صوبے سیستان بلوچستان میں ایک دل دہلا دینے والے واقعے میں 8 پاکستانی شہریوں کے بے دردی سے قتل پر پاکستانی دفتر خارجہ کا ردعمل سامنے آ گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ  نے کہا کہ حقائق کی تصدیق کے بعد تبصرہ کیا جائے گا ایرانی سرزمین پر پیش آنے والے افسوسناک واقعے سے باخبر ہیں اور ایرانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں۔

ہم اس افسوسناک واقعے سے آگاہ ہیں اور ایرانی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ تہران میں ہمارا سفارتخانہ اور زاہدان میں قونصل خانہ متعلقہ ایرانی حکام سے مستقل رابطے میں ہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ جب مکمل حقائق سامنے آئیں گے اور تصدیق شدہ معلومات دستیاب ہوں گی، تو ہم اس پر باقاعدہ تبصرہ کریں گے۔

دوسری جانب وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف  نےایران کے علاقے مہرستان، صوبہ سیستان میں 8 پاکستانیوں کے بیہمانہ قتل پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا ہے۔

وزیرِ اعظم نے ایرانی سرزمین پر پاکستانیوں کے قتل پر گہری تشویش کا بھی اظہار.

کیا اور کہا کہ دھشتگردی کا ناسور خطے میں موجود تمام ملک کیلئے تباہ کن ہے. خطے میں موجود ممالک کو مل کر دھشتگردی کے خلاف مربوط حکمت عملی پر عملدرآمد کرنا ہوگا

 وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ایرانی حکومت ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرنے کے بعد  قرار واقعی سزا دے اور اس بہیمانہ اقدام کی وجوہات عوام کے سامنے لائیں.

وزیرِ اعظم نے وزارت خارجہ  کو پاکستانیوں کے اہل خانہ سے رابطہ کرنے اور ایران میں  پاکستانی سفارتخانے کو  انکی میتوں  کی باحفاظت واپسی کیلئے اقدامات کی ہدایت.کی

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستانیوں کے دفتر خارجہ قتل پر کہا کہ

پڑھیں:

ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری مذاکرات کا دوسرا دور آج روم میں ہوگا

روم: ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری پروگرام سے متعلق مذاکرات کا دوسرا دور آج اٹلی کے دارالحکومت روم میں ہوگا۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی مذاکرات کے دوسرے دور میں شرکت کیلئے روم پہنچ گئے۔ دونوں ممالک کے درمیان یہ مذاکرات عمان کی ثالثی میں ہورہے ہیں۔ 

اس سے قبل دونوں وفود کے درمیان گزشتہ ہفتے عمان میں ملاقات ہوئی تھی جسے فریقین نے "تعمیری" قرار دیا تھا۔

یہ مذاکرات ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب حالیہ ہفتوں میں کشیدگی اور سخت بیانات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ واشنگٹن نے مذاکرات کے لیے سخت شرائط رکھی ہیں جن میں ایران کے یورینیم افزودگی پروگرام کا مکمل خاتمہ شامل ہے۔

دوسری جانب ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ اگر امریکی حکومت نے غیر حقیقی مطالبات رکھے تو مذاکرات کامیاب نہیں ہو سکتے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا ہے کہ تہران ان مذاکرات میں کھلے ذہن کے ساتھ شرکت کر رہا ہے۔

اسماعیل بقائی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس" پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ "اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ نیک نیتی اور ذمہ داری کے جذبے کے ساتھ سفارت کاری کو مسائل کے حل کا مہذب طریقہ سمجھتے ہوئے اپنایا ہے اور ایرانی قوم کے اعلیٰ مفادات کا مکمل احترام کیا ہے۔"

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب کیساتھ تعلقات کا جدید دور شروع ہو چکا ہے، ایرانی سفیر
  • نائب وزیرِ اعظم یو اے ای شیخ عبداللّٰہ بن زاید کی دفترِ خارجہ آمد، اسحاق ڈار نے استقبال کیا
  • روانڈا کے وزیر خارجہ کی دفتر خارجہ آمد، اسحاق ڈار نے استقبال کیا
  • ایران امریکا مذاکرات
  • ایران میں اقتصادی بحران سے سب سے زیادہ متاثر متوسط طبقہ
  • ایران کیساتھ مذاکرات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، امریکی محکمہ خارجہ
  • جمہوریہ روانڈا کے وزیر برائے خارجہ امور پاکستان کا دورہ کریں گے
  • اسحاق ڈار کی افغان حکام سے اہم ملاقاتیں، مشترکہ امن و ترقی کا عہد
  • اسحاق ڈار کی کابل میں افغان حکام سے اہم ملاقاتیں، مشترکہ امن و ترقی کا عہد
  • ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری مذاکرات کا دوسرا دور آج روم میں ہوگا