ماڑی پور گیٹ نمبر 4 پر لُنڈا کے کپڑوں کے گودام میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
کراچی:
ماڑی پور کے علاقے میں گیٹ نمبر 4 کے قریب لُنڈا بازار کے کپڑوں کے گودام میں گزشتہ رات اچانک آگ بھڑک اٹھی، جس نے دیکھتے ہی دیکھتے گودام کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
فائر بریگیڈ حکام کے مطابق آگ پر قابو پانے کے لیے فائر بریگیڈ کی 6 گاڑیاں جائے وقوعہ پر موجود ہیں اور آگ بجھانے میں مصروف رہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ آگ گودام کے اندر موجود کپڑوں میں لگی، جن پر مخصوص کیمیکل لگا ہوتا ہے، جس کی وجہ سے آگ تیزی سے پھیل گئی۔
ریسکیو حکام نے بتایا کہ حفاظتی اقدامات کے تحت علاقے میں بجلی کی فراہمی منقطع کی گئی۔ تاہم آگ لگنے کی وجوہات تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہیں۔ آتشزدگی کے واقعے میں تاحال کسی جانی نقصان کی اطلاع سامنے نہیں آئی۔
مزید پڑھیں: کراچی: آن لائن فوڈ ڈلیوری ایپ کے ویئر ہاؤس میں آتشزدگی
فائر برگیڈ نے ڈیڑھ گھنٹے کی جدو جہد کے بعد آگ پر قابو پالیا۔ فائر برگیڈ حکام کے مطابق گودام میں مختلف نوعیت کے کیمیکل، تیزاب، پلاسٹک کا سامان اور لنڈے کے کپڑے موجود تھے۔
آگ لگنے کی وجوہات تاحال سامنے نہیں آ سکی ہیں۔ جبکہ گوداموں کے اطراف یا اندر آگ بجھانے کے آلات موجود نہیں تھے۔
آتشزدگی کے واقعے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا تاہم گوداموں میں موجود کروڑوں روپے مالیت کا سامان جل کر خاکستر ہوگیا۔ جبکہ ریسکیو آپریشن میں مجموعی طور پر 6 فائر ٹینڈرز نے حصہ لیا ۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کانگو : کشتی میں آگ لگنے سے ہلاکتیں 148 ہوگئیں
افریقی ملک جمہوریہ کانگو کے شمال مغربی علاقے میں واقع دریائے کونگو میں لکڑی کی موٹر بوٹ میں آگ لگنے اور الٹنے کے حادثے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 148 ہوگئی ہے۔ حکام کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ منگل کے روز پیش آیا تھا، جس میں ابتدائی طور پر 50 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع تھی۔
ایکوئٹور صوبے کے ایک اہلکار کے مطابق کشتی میں تقریباً 500 مسافر سوار تھے، جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ پہلے ہی ظاہر کیا جا رہا تھا۔
دریائی کمشنر کومپیٹنٹ لویوکو کے مطابق کشتی میں آگ اس وقت لگی جب ایک مسافر کشتی میں کھانا پکا رہا تھا۔
حادثہ شہر مبانڈاکا کے قریب پیش آیا، جہاں دریائے کونگو اور دریائے روکی آپس میں ملتے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ کشتی میں موجود کئی افراد، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے، تیراکی نہ آنے کے باعث پانی میں کودنے کے بعد ڈوب گئے۔
مقامی سماجی رہنما جوزف لوکونڈو کے مطابق کچھ زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا، جبکہ درجنوں خاندان اپنے پیاروں کی تلاش میں بے خبر بیٹھے ہیں۔
قومی اسمبلی کے ارکان کے وفد کی سربراہ جوزفین پاسیفک لوکومو نے میڈیا کو بتایا کہ بدھ کے روز 131 لاشیں نکالی گئیں، جبکہ جمعرات اور جمعہ کو مزید 12 لاشیں برآمد ہوئیں۔ ان میں سے کئی لاشیں جھلس چکی تھیں۔
سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی تصاویر اور ویڈیوز میں کشتی سے شعلے اور دھواں اٹھتے دیکھا جا سکتا ہے، جبکہ قریبی چھوٹی کشتیوں پر موجود لوگ مدد کرتے نظر آتے ہیں۔
مقامی ریڈ کراس ٹیموں نے امدادی کارروائیوں میں حصہ لیا اور مقامی حکام کی مدد کی۔
واضح رہے کہ جمہوریہ کانگو میں کشتی حادثات معمول کا حصہ ہیں، کیونکہ ملک میں سڑکوں اور ہوائی راستوں کا مناسب نظام موجود نہیں۔ لوگ اکثر سفر کے لیے دریاؤں اور جھیلوں پر انحصار کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ 2019 میں لیک کیوو میں ایک کشتی ڈوبنے سے تقریباً 100 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
Post Views: 3