کراچی، ہیوی ٹریفک سے اموات کا سلسلہ تھم نہ سکا، ٹرالر کی ٹکر سے 2 نوجوان جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد کے علاقے نیو چالی کے علاقے میں سندھ مدرستہ الاسلام کالج کے قریب تیز رفتار ٹرالر کی موٹر سائیکل کو ٹکر کے نتیجے میں دو نوجوان جاں بحق ہوگئے۔
حادثے کے فوری بعد جائے وقوعہ پر افرا تفری مچ گئی جبکہ پولیس اور ریسکیو ادارے موقع پر پہنچ گئے۔ پولیس کے مطابق ابتدائی طور پر جاں بحق ہونے والے افراد کی شناخت نہیں ہو سکی تھی تاہم بعد ازاں ان کی شناخت زید اور نور کے نام سے کی گئی۔
مزید پڑھیں: کراچی؛ بلدیہ ٹاؤن میں ٹینکر نے 4 سالہ بچے کی جان لے لی
پولیس ذرائع کے مطابق دونوں نوجوان آپس میں قریبی دوست تھے اور لیاری کے علاقے عثمان آباد کے رہائشی تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق ٹرالر تیز رفتاری کے باعث موٹر سائیکل کو زور دار ٹکر مار کر آگے نکل گیا، تاہم فوری کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے ٹرالر ڈرائیور کو گرفتار کرلیا۔
جبکہ لاشوں کو ضابطے کی کارروائی کیلئے سول اسپتال منتقل کردیا گیا۔ پولیس زرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والے نوجوان مبینہ طور پر موٹر سائیکل پر ریس لگا رہے تھے جب یہ افسوسناک حادثہ پیش آیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
ہیوی ٹریفک شہریوں کی زندگی خطرے میں ڈال رہا ہے‘ سحر سلطانہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی وومن ونگ ضلع شمالی کی ناظمہ سحر سلطانہ و دیگر ذمے داران نے واٹر ٹینکر کی ٹکر سے جاں بحق ہونے والے 17 سالہ نوجوان عابد رئیس کے اہل خانہ سے ملاقات اور فاتحہ خوانی کی، لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھاکہ جماعت اسلامی اس سانحے پر سوگوار خاندان کے غم میں مکمل طور پر شریک ہے، نوجوان عابد رئیس کا جانا ایک بڑا صدمہ ہے، اللہ ربّ العالمین اہل خانہ کو صبرِ جمیل عطا فرمائے۔ ناظمہ سحر کے بقول شہر میں بڑھتے ہوئے حادثات سندھ حکومت کی سنگین غفلت، بے حسی اور انتظامی نااہلی کا کھلا ثبوت ہیں۔ شہری علاقوں میںبے لگام ہیوی ٹریفک کا داخلہ شہریوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال رہا ہے جس کا فوری نوٹس لیا جانا ضروری ہے۔ انہوں نے متعلقہ محکموں سے مطالبہ کیا کہ واٹر ٹینکر مافیا کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، حادثے کے ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور شہر میں ٹریفک کے مؤثر نظم و ضبط کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں تاکہ مستقبل میں اس طرح کے دلخراش واقعات کا سدباب ہوسکے۔