وائٹ ہاؤس نے ایران، امریکا مذاکرات کو مثبت اور تعمیری قرار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
اعلامیے کے مطابق امریکی نمائندے وٹکوف نے ایرانی وزیر خارجہ کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بات چیت کی ہدایت کا بتایا۔ وائٹ ہاؤس کے اعلامیے کے مطابق وٹکوف نے بتایا صدر ٹرمپ نے ہدایت دی ہے کہ ممکن ہو تو دونوں ممالک کے اختلافات بات چیت اور سفارتکاری سے حل کیے جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ وائٹ ہاؤس نے عمان میں ایران اور امریکا کے مذاکراتی عمل کو مثبت اور تعمیری قرار دیا ہے۔ وائٹ ہاؤس نے امریکا کی ایران سے عمان میں جاری بات چیت پر ردعمل دیا اور کہا کہ بات چیت بہت مثبت اور تعمیری تھی۔ اعلامیے کے مطابق امریکی نمائندے وٹکوف نے ایرانی وزیر خارجہ کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بات چیت کی ہدایت کا بتایا۔ وائٹ ہاؤس کے اعلامیے کے مطابق وٹکوف نے بتایا صدر ٹرمپ نے ہدایت دی ہے کہ ممکن ہو تو دونوں ممالک کے اختلافات بات چیت اور سفارتکاری سے حل کیے جائیں۔ وائٹ ہاؤس اعلامیے کے مطابق وٹکوف کا براہ راست رابطہ باہمی فائدے کے نتیجے کی طرف ایک قدم تھا، دونوں فریقین نے اگلے ہفتے کو دوبارہ ملاقات پر اتفاق کیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اعلامیے کے مطابق وائٹ ہاو س وٹکوف نے بات چیت
پڑھیں:
ٹرمپ کی تنبیہ کے باوجود اسرائیل کا ایرانی جوہری پروگرام پر حملے کا امکان
ٹرمپ کی تنبیہ کے باوجود اسرائیل کا ایرانی جوہری پروگرام پر حملے کا امکان WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
تل ابیب (سب نیوز)اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ اب بھی ایرانی جوہری تنصیبات پر حملہ کر سکتا ہے۔العربیہ کی رپورٹ کے مطابق ایک اسرائیلی اہلکار اور دو باخبر ذرائع نے کہا کہ اسرائیل نے آئندہ مہینوں میں ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کا امکان مسترد نہیں کیا حالانکہ امریکی صدر ٹرمپ نے اسرائیلی وزیرِ اعظم کو مطلع کیا تھا کہ امریکہ فی الحال ایسے اقدام کی حمایت کے لیے تیار نہیں ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی نے انکشاف ہے کہ اسرائیل ایٹمی تنصیبات پر حملے کے منصوبے سے پیچھے نہیں ہٹا، ٹرمپ کی تنبیہ کے باوجود اسرائیل کے حملے کا خطرہ موجود ہے۔رپورٹ کے مطابق اسرائیل کو ایران کا ایٹمی پروگرام کسی صورت برداشت نہیں ہے، نیتن یاہو نے کہا کہ ایٹمی پروگرام کا خاتمہ ایران سے مذاکرات کی بنیاد ہونا چاہئے۔
اسرائیلی حکام کی جانب سے تہران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کا عہد کیا گیا ہے اور نیتن یاہو کا اصرار ہے کہ ایران کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات کے نتیجے میں اس کا جوہری پروگرام مکمل طور پر ختم ہونا چاہیے۔