ایران میں 8 پاکستانی مکینکوں کا بہیمانہ قتل
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
سٹی42: ایران کے صوبے سیستان بلوچستان میں 8 پاکستانی باشندوں کو قتل کردیا گیا، گاؤں حزآباد پائیں میں میں دہشتگردوں نے پاکستانی شہریوں میں فائرنگ کی۔
ایران کے صوبے سیستان بلوچستان میں پاکستان سسے گئے ہوئے 8 شہریوں کو نامعلوم دہشتگردوں نے قتل کردیا، ایرانی میڈیا نے بتایا کہ پاکستانی باشندوں کو آج صبح مہرستان ضلع کے گاؤں حزآباد پائیں میں قتل کیا گیا۔
ایرانی میڈیا نے بتایا کہ پاکستانی باشندوں کوفائرنگ کرکے قتل کیا گیا ہے۔ وہ سب اس ورکشاپ پر موجود تھے جہان وہ مزدوری کرتے تھے۔ جاں بحق ہونے والے یہ پاکستانی مکینک تھے۔
لاہور پریس کلب ہاؤسنگ سکیم ایف بلاک میں بجلی کی تنصیب کا افتتاح
ایران میں قتل ہونے والے 9 پاکستانیوں کی میتیں پاکستانی حکام کے حوالے
جاں بحق ہونے والوں میں سے 5 کی شناخت کرلی گئی ہے، ورکشاپ کے مالک دلشاد، بیٹے نعیم، جعفر، دانش اور ناصر کا تعلق پنجاب سے ہے۔
پچھلے سال جنوری میں بھی 9 پاکستانی باشندوں کو ایران کے صوبہ سیستان میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کر دیا تھا، یہ پاکستانی باشندے گزشتہ کئی سال سے ایران میں کار ورکشاپ میں کام کر رہے تھے۔
سندھ حکومت اپنی اداؤں پر غور کرے: وزیر اطلاعات پنجاب
پاکستان نے ایران میں پاکستانی شہریوں کے قتل کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ہولناک اور قابل نفرت واقعہ قرار دیا تھا
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: پاکستانی باشندوں کو ایران میں
پڑھیں:
پشاور: مزید 4 ہزار سے زائد غیر قانونی افغان باشندے بے دخل
پشاور: مزید 4 ہزار سے زائد غیر قانونی افغان باشندے بے دخل WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز
پشاور: غیر قانونی، غیر ملکی تارکین اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کا انخلاء تیزی سے جاری ہے، مزید 4 ہزار سے زائد غیر قانونی افغان باشندوں کو بے دخل کیا گیا۔
غیر قانونی مقیم اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو پاکستان چھوڑنے کی ڈیڈلائن ختم ہونے کے بعد انخلاء جاری ہے، 19 اپریل کو4ہزار130 زائد غیر قانونی افغان باشندوں کو وطن واپس روانہ کیا گیا۔
مجموعی طور پر پاکستان چھوڑنے والے غیر قانونی افغان باشندوں کی تعداد 9لاکھ 77ہزار پہنچ چکی ہے۔
حکومت پاکستان کی جانب سے غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی باعزت وطن واپسی کو یقینی بنایا جا رہا ہے، اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ کسی سے بدسلوکی نہیں کی جائے۔