لندن میں نواز شیرف کے گھر کے باہر پی ٹی آئی کا کارکن گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
سٹی42: نواز شریف کی لندن موجودگی کے دوران ان کے گھر کے باہر پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ہنگامہ کر دیا، پولیس نے کم از کم ایک شخص کو گرفتار کر لیا۔
مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کی لندن مین اپنی رہائش گاہ آمد کے موقع پر مسلم لیگ نون کے کارکن ان کے استقبال کے لئے جمع ہوئے تو پی ٹی آئی کے کچھ بدنام لوگ بھی وہاں رنگ میں بھنگ ڈالنے کے لئے پہنچ گئے۔ پولیس نے کئی افراد کو گرفتار کر لیا۔
لاہور پریس کلب ہاؤسنگ سکیم ایف بلاک میں بجلی کی تنصیب کا افتتاح
لندن ک میں میاں نواز شریف کی ایون فیلڈ اپارٹمنٹ پر آمد سے پہلے ہی ن لیگ کے کارکنوں کی بڑی تعداد نواز شریف کے استقبال کیلئے پہنچ گئی تھی۔
ڈھول بجانے والوں نے ڈھول بجا کر نوازشریف کی آمد پر پرجوش استقبال کا ماحول بنا دیا تھا۔ مسلم لیگ نون کے کارکن نواز شریف کے استقبال کے لئے زندہ باد کے نعرے لگا رہے تھے، اسی دوران وہاں پی ٹی آئی کے بعض لوگ بھی آ گئے جنہوں نے نواز شریف کے خلاف نعرے لگائے اور آوازے کسنا شروع کر دیا۔ اس پر مسلم لیگ نون کے کارکن مشتعل ہوئے۔ پی ٹی آئی اور ن لیگ کے کارکنوں نے ایک دوسرے کے خلاف نعرے بھی لگائے اور آمنے سامنے آگئے۔
سندھ حکومت اپنی اداؤں پر غور کرے: وزیر اطلاعات پنجاب
لاہور میں 278 ٹریفک حادثات، 341 افراد زخمی
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: مسلم لیگ نون کے کارکن نواز شریف کی کے کارکنوں پی ٹی ا ئی میاں نواز
پڑھیں:
متنازع کینالز منصوبہ: نواز شریف اور شہباز شریف کی پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت
پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف نے دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے متنازع منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ پیپلزپارٹی سے بات چیت کرکے مسئلے کا حل نکالا جائے، ہم وسائل کی منصفانہ تقسیم پر یقین رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں حکومت متنازع نہری منصوبہ روکے ورنہ ساتھ نہیں چل سکتے، بلاول بھٹو نے شہباز شریف کو خبردار کردیا
انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی قیادت کا بہت احترام ہے لیکن انہیں ذمہ داری سے بات کرنی چاہیے، کیوں کہ وہ وفاق کا حصہ ہے اور آئینی عہدوں پر موجود ہے۔
انہوں نے کہاکہ 1991 میں صوبوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے اور 1992 کے ارسا ایکٹ کی موجودگی میں کسی سے ناانصافی نہیں ہو سکتی، کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا، اس امر کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں آئینی طریقہ کار اور قوانین موجود ہیں۔
رانا ثنااللہ نے کہاکہ پانی کے معاملے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، تمام مسائل پر ٹیبل پر بیٹھ کر حل ہو سکتے ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ اکائیوں کی مضبوطی وفاق کی مضبوطی ہے۔
واضح رہے کہ دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے منصوبے پر پیپلزپارٹی سامنے آگئی ہے، اور اعلان کیا ہے کہ ہم کسی صورت دریائے سندھ سے کینالز نہیں نکالنے دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ وفاقی حکومت نہروں کے منصوبے پر کام کرسکے، وزیراعلیٰ سندھ
گزشتہ روز حیدر آباد میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو نے کہاکہ اگر نہروں کے متنازع منصوبے پر نظرثانی نہ کی گئی تو ہم مرکز میں مسلم لیگ ن کے ساتھ نہیں چل سکتے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ارسا ایکٹ بلاول بھٹو پیپلزپارٹی تحفظات دریائے سندھ شہباز شریف متنازع کینالز منصوبہ مسلم لیگ ن معاہدہ نواز شریف ہدایت وی نیوز