شاہ رخ خان کا ارب پتی پڑوسی، جس کے 29 بچے ہیں
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
ممبئی(شوبز ڈیسک)کنگ خان کے نام سے مشہور، شاہ رخ خان دنیا کی سب سے دلکش اور بااثر شخصیات میں شامل ہیں۔ ان کی کرشماتی شخصیت اور بے مثال اداکاری نے انہیں عالمی سطح پر شہرت و عزت بخشی۔
انہوں نے بالی ووڈ میں 1992 میں فلم ”دیوانہ“ سے قدم رکھا اور پھر ”بازیگر“، ”دل والے دلہنیا لے جائیں گے“، ”کچھ کچھ ہوتا ہے“، ”کل ہو نہ ہو“، ”ویر زارا“ اور ”ڈنکی“ جیسی یادگار فلموں کے ذریعے ناظرین کے دل جیتے۔ ان کی فلموں نے نہ صرف باکس آفس پر کامیابیاں حاصل کیں بلکہ ان کی پرفارمنسز نے انہیں متعدد ایوارڈز سے نوازا۔
لیکن ان دنوں یہ شاہ رخ خان نہیں بلکہ ان کے پڑوسی ہیں جو سرخیوں میں ہیں۔ شاہ رخ خان نے حال ہی میں ورلڈ گورنمنٹس سمٹ 2024 میں شرکت کی، جہاں بالی ووڈ سپر اسٹار نے ایک بار پھر کافی توجہ حاصل کی۔
تقریب کے دوران، شاہ رخ خان نے دبئی سے اپنی محبت کا اظہار کیا اور اپنے ارب پتی پڑوسی کے بارے میں بھی بات کی جو شہر میں ان کے گھر کے قریب رہتا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق دبئی میں شاہ رخ خان کے پڑوسی کوئی اور نہیں بلکہ شیخ محمد بن راشد المکتوم ہیں۔ وہ دبئی کے موجودہ حکمران ہیں اور وزیر اعظم، متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور ملک کے وزیر دفاع کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔
اس موقع پر بالی وڈ کے سپر اسٹار نے دبئی میں اپنی رہائش اور شیخ محمد بن راشد المکتوم کے ساتھ تعلقات کے بارے میں اظہار خیال کیا۔ شاہ رخ خان نے دبئی میں اپنے خوبصورت گھر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میں یہاں [دبئی میں] بہت زیادہ وقت گزارتا ہوں۔ میرے پاس ایک خوبصورت گھر ہے جو مجھے نخیل (پراپرٹیز، حکومت دبئی کی ملکیتی جائیداد) نے دیا ہے۔ یہ جگہ دنیا کی بہترین جگہوں میں سے ہے کیونکہ یہاں کوئی انہیں پریشان نہیں کرتا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ دبئی کے وزیر اعظم، شیخ محمد بن راشد المکتوم، ان کے پڑوسی ہیں اور وہ اگلے نئے سال کی پارٹی ان کے ساتھ منائیں گے۔
شیخ محمد بن راشد المکتوم دبئی کے حکمران ہیں اور ان کی مالیت تقریباً 14 سے 18 ارب ڈالرز (تقریباً 1.
یمریٹس گروپ کی 2022-2023 کی سالانہ رپورٹ کے مطابق، کمپنی نے $119.8 بلین (تقریباً 9.9 لاکھ کروڑ روپے) کی آمدنی حاصل کی۔ شیخ محمد بن راشد آل مکتوم کو دبئی کی اسکائی لائن میں ان کی بصیرت انگیز شراکت کے لیے بڑے پیمانے پر پہچانا جاتا ہے، بشمول مشہور برج العرب — دنیا کا واحد 7 ستارہ ہوٹل (جس کا اصل نام برج دبئی ہے)۔ وہ عالمی نشانات جیسے برج خلیفہ، دنیا کی بلند ترین عمارت، اور انسانی ساختہ پام جزائر کے پیچھے بھی بصیرت کی قوت ہیں۔ایمریٹس گروپ کی 2022-2023 کی سالانہ رپورٹ کے مطابق، کمپنی نے $119.8 بلین (تقریباً 9.9 لاکھ کروڑ روپے) کی آمدنی حاصل کی۔ شیخ محمد بن راشد المکتوم کو دبئی کی اسکائی لائن میں ان کی بصیرت انگیز شراکت کے لیے بڑے پیمانے پر پہچانا جاتا ہے، بشمول مشہور برج العرب — دنیا کا واحد 7 ستارہ ہوٹل (جس کا اصل نام برج دبئی ہے)۔
میڈیارپورٹ کے مطابق، شاہ رخ خان کے دبئی کے پڑوسی نے متعدد بار شادیاں کی ہیں اور وہ کم از کم 23 بچوں کا باپ ہے۔ ان کی پہلی بیوی شیخہ ہند بنت مکتوم ان 12 بچوں کی ماں ہیں جن میں دبئی کے ولی عہد اور ان کے جانشین حمدان بن محمد المکتوم بھی شامل ہیں۔
مکتوم کا خاندان 15 ہیکٹر پر پھیلے شاندار زبیل محل میں رہائش پذیر ہے۔ اس محل میں 150 کمرے، ایک نجی چڑیا گھر، اور یہاں تک کہ اس کی بنیادوں پر ایک ریس ٹریک بھی ہے۔ شاہی خاندان بے مثال عیش و آرام کی زندگی گزارنے کے لیے جانا جاتا ہے۔
مزیدپڑھیں:کرک میں پی ٹی آئی یوتھ کنونشن بد نظمی کا شکار، کارکنوں کا اپنی ہی حکومت کے خلاف احتجاج
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: شیخ محمد بن راشد المکتوم شاہ رخ خان کے مطابق کے پڑوسی حاصل کی دبئی کی ہیں اور دبئی کے جاتا ہے اور ان
پڑھیں:
جے یو آئی (ف) کا کینالز معاملے پر تحریک کو تیزکرنے کافیصلہ
جے یو آئی (ف) نے کینالز کے معاملے پر ہونے والے احتجاج کو مزید تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔رہنما جے یو آئی (ف) مولانا راشد سومرو نے کہاکہ 24 ، 25 اور 26 اپریل کو جلسے کرکے سندھ پنجاب بارڈر بلاک کریں گے۔راشد محمود سومرو نے وفاقی حکومت سے کینا لز کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ تحریک کے اگلے مرحلے میں کندھ کوٹ ،گھوٹکی اور سکھر میں دھرنے ہوں گے۔ دوسری جانب دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے مجوزہ منصوبے کے خلاف سکھر ببرلو بائی پاس پر وکیلوں کا دھرنا چوتھے روز میں داخل ہوگیا۔ علاوہ ازیں کراچی بار نے گزشتہ روز مبینہ فائرنگ کے واقعے پر جوڈیشل انکوائری کا بھی مطالبہ کیا جب کہ سندھ بار کونسل کا آج سے سندھ بھر میں غیر معینہ مدت کے لیے عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔مجوزہ کینالز کے خلاف حیدر آباد اور لاڑکانہ سمیت سندھ کے متعدد شہروں میں شٹر ڈاؤن ہڑتال رہی جب کہ خیرپور میں ریلوے ٹریک کو بھی بند کیا گیا جسے پولیس اور رینجرز نے بعد ازاں کھلوا دیا۔