عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما شاہی سید کی ایم کیو ایم کے مرکز آمد، رہنماؤں سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
چیئرمین ایم کیو ایم نے شاہی سید کے خیالات کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ لسانی ہم آہنگی کی تصویر ہیں، اور ایم کیو ایم ہر زبان بولنے والے کو ایک ہی قوم کا حصہ سمجھتی ہے۔ ملاقات کے اختتام پر دونوں جماعتوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کراچی کو ایک پرامن، باوقار اور ترقی یافتہ شہر بنانے کے لیے مشترکہ کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔ اسلام ٹائمز۔ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) سندھ کے صدر شاہی سید نے ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادرآباد کا دورہ کیا جہاں ایم کیو ایم کے سینئر رہنما مصطفی کمال سمیت دیگر مرکزی قیادت نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان موجودہ سیاسی صورتحال، کراچی کے مسائل اور لسانی ہم آہنگی کے فروغ پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہی سید نے کہا کہ کراچی کا مسئلہ لسانی نہیں بلکہ انتظامی ہے، مگر اسے لسانی رنگ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں تعلیم اور بے روزگاری سب سے بڑے مسائل ہیں، پانی کی قلت ہے مگر کوئی اس وجہ سے مرا نہیں کیونکہ پانی نالوں میں نہیں بلکہ ٹینکروں میں موجود ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوٹہ سسٹم کی وجہ سے کراچی کے نوجوان ڈاکٹر اور انجینئر بننے کے باوجود بے روزگار ہیں، اور یہ ناانصافیاں شہریوں کو ذہنی طور پر مفلوج کر چکی ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ سیاست کا مقصد عہدے نہیں بلکہ عوام کے مسائل کا حل ہونا چاہیئے۔ شاہی سید نے کہا کہ کراچی کو صرف شہر یا صوبہ نہ سمجھا جائے بلکہ پورے پاکستان کا حصہ سمجھا جائے۔ شاہی سید کا کہنا تھا کہ شہر کے ادارے کرپشن پر نہیں بلکہ میرٹ پر چلنے چاہئیں، کراچی میں سمندر، ایئرپورٹ اور بے شمار وسائل موجود ہیں، پھر بھی یہاں کے نوجوانوں کو روزگار نہیں، اس کی سب سے بڑی وجہ نیت کی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر جماعت کو ان کا فرض یاد دلائیں گے، چاہے وہ پیپلز پارٹی ہو یا ایم کیو ایم۔ ٹریفک حادثات پر بھی انہوں نے بات کرتے ہوئے کہا کہ حادثات بڑھ رہے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ گاڑیاں جلائی جائیں، بلکہ قانون کے مطابق فیصلے ہوں۔
ایم کیو ایم کے چیئرمین خالد مقبول صدیقی نے اس موقع پر کہا کہ موجودہ ملکی حالات اور کراچی کے مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے شاہی سید کی ایم کیو ایم سے ملاقات اہمیت کی حامل ہے، تمام لوگوں کی ملک کی بہتری کی ذمہ داری ہے، ہم اب مزید پریشانیاں افورڈ نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ شہر کی لسانی ہم آہنگی کے لیے یہ ملاقات ایک سنگ میل ہے، ایم کیو ایم لسانی ہم آہنگی کو اپنی ذمہ داری سمجھتی ہے اور ہم کسی صورت شہر کے حالات کو خراب ہونے نہیں دیں گے۔ خالد مقبول نے مزید کہا کہ 90ء کی دہائی میں ہوئی کچھ غلطیوں کی وجہ سے آج بھی دشواریاں درپیش ہیں اور اب وقت آگیا ہے کہ شہر کو ناانصافیوں سے نجات دلائی جائے، کوٹہ سسٹم نے شہر کے نظام کو برباد کیا ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ شہر کے امن میں ہی ملک کی بقاء ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: لسانی ہم آہنگی ایم کیو ایم نہیں بلکہ نے کہا کہ انہوں نے شاہی سید کہ کراچی شہر کے کہ شہر
پڑھیں:
پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کاعبدالصمد اچکزئی کی 52ویں برسی کی تقریب کا انعقاد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251214-4-16
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)حیدرآباد پشتونخوا ملی عوامی پارٹی ڈسٹرکٹ حیدرآباد کے زیرِ اہتمام خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی کی 52 ویں برسی کے موقع پر حیدرآباد پریس کلب میں ایک پروقار تعزیتی سیمینار کا انعقاد سندھ زون صوبائی صدر سلیم خان ترین کی صدارت میں منعقد ہوا۔ سٹیج کے فرائض ضلعی جنرل سیکرٹری ملک عبدالقیوم خان کاکڑ نے ادا کی۔ تقریب میں پشتونخوامیپ رہنماؤں کے علاوہ سندھ یونائٹیڈ پارٹی، جمعیت علماء اسلام شیرانی، مجلس وحدت المسلمین اور حیدرآباد بار ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے شرکت کی اور خان شہید کی سیاسی، سماجی اور جمہوری خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔سیمینار سے پشتونخوامیپ کے صوبائی صدر سلیم خان ترین، ضلعی صدر اکبر یوسفزئی، سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اصغر قریشی صاحب۔ مجلس وحدت المسلمین کے ضلعی نائب صدر مولانا نور حسن ۔ جمعیت علماء اسلام شیرانی ضلعی جنرل سیکرٹری مولانا عبدالرحیم صدیقی ۔ وکلا بار کے ایڈوکیٹ محمد حسین خان۔ صوبائی ڈپٹی سیکرٹری آزاد خان خلجی۔ فضل آشنا نے خطاب کیے۔ مقررین نے اپنے خطابات میں کہا کہ خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی نے قومی سیاست میں اپنی عظیم جدوجہد، اصولی مؤقف اور بے مثال قربانیوں سے ایک روشن اور تاریخ ساز باب رقم کیا۔ ان کی جدوجہد محکوم اقوام کے جمہوری حقوق، آئینی بالادستی اور انسانی آزادیوں کے لیے مشعلِ راہ ہے۔شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ خان شہید کے افکار اور جدوجہد کو آگے بڑھانا پشتونخوا ملی عوامی پارٹی سمیت تمام جمہوری قوتوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔