امریکاکے ٹیرف پر ردعمل نہیں، بات چیت کریں گے: ہارون اختر
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
کراچی:وزیر اعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر کا کہنا ہےکہ امریکاکے ٹیرف پر ردعمل نہیں، بات چیت کریں گے۔
کراچی چیمبر آف کامرس کے دورے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر کا کہنا تھا کہ توانائی نرخ، مارک اپ ریٹ اور کارپوریٹ ٹیکس ریٹ کم کرنے پر توجہ ہے، امریکی ٹیرف کا جواب ٹیرف بڑھا کر نہیں مذاکرات کے ذریعے حل کریں گے۔
ہارون اختر کا کہنا تھا کہ وہ صدر ٹرمپ کے کام کرنے کا اندازجانتے ہیں، وہ مذکرات کی میز پر مضبوط ہو کر جانا چاہتے ہیں، ہمیں اپنے صنعت کاروں اور تاجروں کو وہ ماحول دینا ہے جو وہ چاہتے ہیں، میں صنعتی پالیسی دوں گا، منسٹری آف انڈسٹری کو منسٹری فار انڈسٹری بناؤں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ماضی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے مسائل ہیں لیکن صنعت کار فیکٹریاں بند نہ کریں، مہنگائی کم ہوئی ہے، بجلی کی قیمتیں کم کی ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ہارون اختر کا کہنا
پڑھیں:
ٹرمپ انتظامیہ چین سے تجارتی تعلقات محدود کرنے کے لیے مختلف ممالک پر دباﺅ ڈال رہی ہے.بیجنگ کا الزام
بیجنگ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 اپریل ۔2025 )چین نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ دوسرے ممالک پر دباﺅ ڈال رہی ہے کہ وہ چین کے ساتھ تجارت محدود کر دیں اور بدلے میں انہیں امریکی کسٹم ٹیرف میں چھوٹ مل جائے گی بیجنگ حکومت نے اس پالیسی کو مسترد کر دیا ہے. چین کی وزارتِ تجارت نے پیر کے روز واضح کیا کہ وہ ان تمام فریقوں کا احترام کرتی ہے جو امریکہ کے ساتھ اپنے اقتصادی و تجارتی تنازعات کو برابری کی بنیاد پر بات چیت سے حل کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ ایسی کسی بھی ڈیل کی سخت مخالفت کرے گی جو چین کے مفادات پر ضرب لگائے.(جاری ہے)
وزارت کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ اگر کوئی ملک ایسی ڈیل کرتا ہے جس کا مقصد چین کے ساتھ تجارتی روابط محدود کرنا ہو، تو چین اس کے خلاف موثر اور متبادل اقدامات کرے گا . ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے اپنے تمام تجارتی شراکت داروں پر کسٹم ٹیرف کے نام پر یک طرفہ طور پر دباﺅ ڈالا ہے اور انہیں جبراایسے مذاکرات میں گھسیٹا ہے جنہیں وہ باہمی ٹیرف مذاکرات کا نام دے رہے ہیں چینی وزارت تجارت کے ترجمان نے کہا کہ چین اپنے قانونی حقوق اور مفادات کے دفاع کے لیے پرعزم اور مکمل طور پر اہل ہے اور وہ دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ اتحاد و تعاون کو فروغ دینے کے لیے بھی تیار ہے. چین کایہ سخت موقف”بلومبرگ“کی اس رپورٹ کے بعد سامنے آیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ ایسے ممالک پر مالی پابندیاں عائد کرنے کا سوچ رہی ہے جو امریکہ سے کسٹم ٹیرف میں رعایت کے بدلے چین کے ساتھ تجارتی روابط کم نہیں کریں گے . یاد رہے کہ امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گریئر نے رواں ماہ کے آغاز میں بتایا تھا کہ تقریباً 50 ممالک نے امریکہ سے رابطہ کر کے اضافی کسٹم ٹیرف پر بات چیت کی خواہش ظاہر کی ہے واضح رہے کہ ٹرمپ نے 2 اپریل کو دنیا بھر کے دسیوں ممالک پر عائد تاریخی کسٹم ٹیرف کا نفاذ روک دیا تھا البتہ چین پر عائد ٹیرف برقرار رکھا تھا جو کہ دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہے.