2 گھنٹوں میں زلزلے کے 160 جھٹکے، آتش فشاں پھٹنے کا الرٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
وسطی چلی میں صرف 2 گھنٹوں کے دوران زلزلے کے 160 گھنٹے محسوس کیے گئے ہیں، جس کے بعد آتش فشاں پھٹنے کا الرٹ جاری کردیا گیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق زلزلے کے پے درپے جھٹکوں کے باعث حکام الرٹ ہوگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں میانمار زلزلہ: ہلاکتوں کی تعداد 2700 سے بڑھ گئی، 500 مسلمان بھی شامل
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ رواں ہفتے کے شروع میں 2 گھنٹوں کے دوران زلزلے کے 160 جھٹکے محسوس کیے گئے، جس اس بات کی نشاندہی ہے کہ آتش فشاں کی نوعیت فعال ہے۔
ارجنٹائن کی سرحد کے قریب واوع چلی کے دارالحکومت سے 300 کلومیٹر جنوب میں وسیع و عریض آتش فشاں علاقہ موجود ہے، جس پر متعدد آتش فشاں پہاڑ ہیں، اور ایک اندازے کے مطابق یہاں 130 آتش فشاں سوراخوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔
دوسری جانب چلی کی قومی ارضیات اور کان کنی سے متعلق محکمے نے کہا ہے کہ فوری طور پر کوئی بڑا خطرہ نہیں، کیوں کہ زلزلوں کی شدت کم ریکارڈ کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں تبت میں 7.
چلی کی یونیورسٹی کے ماہر ارضیات نے بتایا ہے کہ ان زلزلوں سے لگ رہا ہے کہ آتش فشاں فعال ہے، جس کے باعث مستقبل میں کوئی درمیانے درجے کا واقعہ رونما ہو سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آتش فشاں الرٹ جاری زلزلہ زلزلے کے جھٹکے ماہر ارضیات وسطی چلی وی نیوزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: الرٹ جاری زلزلہ زلزلے کے جھٹکے ماہر ارضیات وسطی چلی وی نیوز زلزلے کے
پڑھیں:
پیوٹن کا 30 گھنٹوں کی خصوصی جنگ بندی کا اعلان، یوکرینی صدر شک میں پڑ گئے
روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے ایسٹر تہوار کے موقع پر یوکرین جنگ میں 30 گھنٹوں کے لیے عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔ لیکن ان کے اس اعلان نے یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی کو شک میں ڈال دیا ہے۔
روسی صدارتی دفتر کریملن کے مطابق، آج رات تک روسی فوج کوئی حملہ نہیں کرے گی۔ کریملن نے امید ظاہر کی ہے کہ یوکرین بھی اس جنگ بندی پر عمل کرے گا، تاہم خبردار کیا ہے کہ کسی بھی خلاف ورزی کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
روسی شہریوں نے جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے اور ایسٹر کے موقع پر کچھ وقت کے لیے امن کی امید ظاہر کی ہے۔
دوسری جانب یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے اس اعلان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیوٹن پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ جنگ بندی یوکرینی شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کی ایک چال ہے، کیونکہ حقیقت میں روسی حملے تاحال جاری ہیں۔
زیلنسکی کے مطابق یوکرینی شہروں میں سائرن بج رہے ہیں اور روسی بمباری کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں، جبکہ یوکرینی افواج نے کریمیا سمیت مختلف محاذوں پر اپنی کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔
Post Views: 1