خاتون کا انوکھا کارنامہ، دنیا کا سب سے بڑا مُنہ کھولنے کا عالمی ریکارڈ بنا ڈالا
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
میکسیکوسٹی (انٹرنیشنل ڈیسک)میکسیکو میں ایک حیران کن سائنسی پیش رفت سامنے آئی ہے جہاں ایک خاتون نے ایسے بچے کو جنم دیا ہے جسے مصنوعی ذہانت سے لیس روبوٹ کے ذریعے ماں کو منتقل کیا گیا۔ یہ دنیا کا پہلا بچہ ہے جو اس جدید طریقہ کار سے پیدا ہوا ہے۔
جس ماں کا ذکر یہاں کیا جارہا ہے ان کی عمر 40 سال ہے، اور وہ کافی عرصے سے بچے کی خواہش رکھتی تھیں، لیکن کئی بار کی کوششوں کے باوجود کامیابی نہیں ملی۔ پھر انھیں ایک تجرباتی طریقے کے لیے منتخب کیا گیا جس میں مصنوعی ذہانت (AI) سے چلنے والا روبوٹ استعمال کیا گیا۔
عام طور پر لیبارٹری میں انسانی ماہرین مخصوص آلات کی مدد سے ”آئی وی ایف“ کا عمل مکمل کرتے ہیں، مگر اس بار یہ سارا عمل ایک خودکار مشین نے انجام دیا، جو مکمل طور پر مصنوعی ذہانت سے چلتی ہے۔ یہ مشین نہ صرف سارا طریقہ خود چلاتی ہے بلکہ بہتر اور صحت مند خلیے بھی خود ہی چن لیتی ہے۔
یہ سسٹم نہایت باریکی سے کام کرتا ہے اور وہ غلطیاں نہیں کرتا جو کبھی کبھار انسانوں سے ہو سکتی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس خودکار طریقے سے بچوں کی پیدائش کے امکانات بڑھ سکتے ہیں اور اس سے ماہرین کی محنت بھی کم ہو جاتی ہے۔
اس طریقہ کار کو میکسیکو کے شہر گواڈیلاہارا میں آزمایا گیا۔ اس کیلئے پانچ خلیوں پر تجربہ کیا گیا، جن میں سے دو کامیاب ہوئے۔ ان میں سے ایک کو خاتون کے اندر منتقل کیا گیا، جس سے ایک صحت مند بچے کی پیدائش ہوئی۔ یہ بچہ اب دنیا کا پہلا بچہ ہے جو مکمل طور پر ایک روبوٹ کے ذریعے اس دنیا میں آیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ طریقہ فی الحال مہنگا ضرور ہے، لیکن وقت کے ساتھ جیسے جیسے یہ عام ہوگا، اس کی لاگت بھی کم ہو جائے گی۔ ماہرین نے امید ظاہر کی ہے کہ یہ نئی ٹیکنالوجی مستقبل میں ان بے اولاد جوڑوں کے لیے امید کی کرن بن سکتی ہے جو روایتی طریقوں سے کامیابی حاصل نہیں کر پا رہے۔
مزیدپڑھیں:دہلی میں قدرت کا قہر: زلزلے سے بھی خطرناک ریت کے طوفان نے تباہی مچا دی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کیا گیا
پڑھیں:
بھارت میں انوکھا واقعہ، دولہے کی شادی دلہن کی جگہ اس کی ماں سے کر ادی گئی
بھارت میں ایک انوکھا واقعہ پیش آیا جہاں نوجوان کی دلہن کے بجائے اُس کی 45 سالہ بیوہ ماں سے شادی کروا دی گئی، دولہا شکایت لے کر تھانے پہنچ گیا۔
پولیس کے مطابق حیرت انگیز واقعہ 31 مارچ کو بھارت کے شہر میرٹھ کے علاقے برہم پوری میں پیش آیا، جہاں نوجوان محمد عظیم نے اپنی شکایت میں بتایا کہ اس کی شادی شاملی کی رہائشی منتشاء سے اس کے بھائی ندیم اور بھابھی شائستہ کی معرفت طے ہوئی تھی۔
نوجوان کا کہنا ہے کہ نکاح کی تقریب کے دوران مولوی نے دلہن کا نام ”طاہرہ“ پکارا، لیکن میں نے سمجھا کہ شاید یہ دلہن کا دوسرا نام ہو، نکاح کے بعد جب دلہن کا چہرہ بے نقاب ہوا تو میں حیران رہ گیا۔
درخواست گزار نے بتایا کہ نکاح منتشاء کی جگہ اس کی ماں طاہرہ سے ہوچکا تھا، جو بیوہ اور تقریباً 45 سال کی ہیں۔
عظیم نے دعویٰ کیا کہ شادی کی تقریب میں 5 لاکھ روپے کا لین دین بھی ہوا، جب اس نے اس دھوکے پر احتجاج کیا تو منتشاء کے بھائی ندیم اور بھابھی نے اُسے جھوٹے ریپ کیس میں پھنسانے کی دھمکی دی۔
رپورٹ کے مطابق عظیم نے پولیس کو تحریری شکایت درج کرائی، تاہم سی او برہم پوری، سومیہ استھانہ کے مطابق فریقین کے درمیان معاملہ افہام و تفہیم سے طے پاگیا اور عظیم نے اپنی شکایت واپس لے لی ہے اور کہا ہے کہ وہ اب قانونی کارروائی نہیں کرنا چاہتا۔