لیہ، ایم ڈبلیو ایم عزاداری ونگ ضلع لیہ کے زیراہتمام سعودی اقدامات کے خلاف مظاہرہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
ایم ڈبلیو ایم کے رہنمائوں نے کہا کہ آئمہ اطہار، صحابہ کرام اور ازواج مطہرات کی قبروں کو شہید کرنا بنی اُمیہ کا وطیرہ ہے، دُنیا نے دکھ لیا ہے کہ جس سعودی عرب میں مندر، سینما اور جوئے کے اڈے تعمیر کیے جا سکتے ہیں وہاں مزارات کیوں نہیں ہو سکتے، اس سے سعودی حکمرانوں کی آل رسول سے دشمنی واضح ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین عزاداری ونگ ضلع لیہ کے زیراہتمام جنت البقیع میں مزارات مقدسہ کی بے حرمتی اور اُنہیں شہید کرنے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، احتجاجی مظاہرے کی قیادت صوبائی نائب صدر عزاداری ونگ سردار صفدر حسین خان، ضلعی صدر ساجد حسین گشکوری اور دیگر نے کی۔ مظاہرین نے سعودی عرب میں جنت البقیع کے مزارت کو منہدم کرنے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے رہنمائوں نے کہا کہ آئمہ اطہار، صحابہ کرام اور ازواج مطہرات کی قبروں کو شہید کرنا بنی اُمیہ کا وطیرہ ہے، دُنیا نے دکھ لیا ہے کہ جس سعودی عرب میں مندر، سینما اور جوئے کے اڈے تعمیر کیے جا سکتے ہیں وہاں مزارات کیوں نہیں ہو سکتے، اس سے سعودی حکمرانوں کی آل رسول سے دشمنی واضح ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
امریکا سے جوہری مذاکرات سے قبل ایران کا بھرپور فوجی طاقت کا مظاہرہ
تہران میں آرمی ڈے کے موقع پر بھرپور فوجی قوت کا مظاہرہ کیا گیا، جس میں جدید میزائلوں، نئے ڈرونز اور دیگر فوجی سازوسامان کی نمائش کی گئی۔ یہ مظاہرہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب امریکا اور ایران کے درمیان جوہری مذاکرات کا دوسرا دور آج روم میں ہونے والا ہے۔
آرمی ڈے کی سالانہ پریڈ میں صدر مسعود پزشکیان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی سلامتی ایک مضبوط فوج کی موجودگی سے ممکن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کی دلیر فوج نے دشمنوں کی نیندیں اڑا دی ہیں۔
ادھر ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایلچی اسٹیو وٹکوف آج روم میں ایرانی جوہری پروگرام کے حوالے سے مذاکرات کریں گے۔ دونوں رہنماؤں کی گزشتہ ملاقات عمان میں ہوئی تھی جو پینتالیس منٹ تک جاری رہی۔
مذاکرات سے قبل ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے روسی ہم منصب سرگئی لاروف سے ملاقات کی، جس میں امریکا ایران مذاکرات سمیت دیگر عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
مشترکہ پریس کانفرنس میں عباس عراقچی نے کہا کہ مذاکرات سے پہلے امریکی ارادوں پر سنگین شکوک ہیں، لیکن ایران اس کے باوجود بات چیت کے لیے تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کے پرامن حل کے لیے پوری طرح سنجیدہ ہے۔
Post Views: 3