بھارت اور نیپال میں شدید بارشیں، تقریباﹰ سو افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 12 اپریل 2025ء) بھارت سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق وہاں اور پڑوسی ملک نیپال میں حالیہ دنوں میں ہونے والی شدید بارشوں کے نتیجے میں بدھ کے دن سے اب تک تقریباﹰ 100 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ساتھ ہی بھارتی محکمہ موسمیات نے اس خطے میں مزید بے موسمی بارشوں کی پیش گوئی کرتے ہوئے بدھ کے روز ملک میں شدید موسم سے جڑے خطرات کے خلاف وارننگ بھی جاری کی تھی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آج ہفتے کے روز بھی بھارت کے مشرقی اور وسطی علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ طوفانی بارشیں ہونے کے امکانات ہیں، جب کہ ملک کے مغربی علاقوں میں گرمی کی لہر (ہیٹ ویو) جیسی صورتحال رہے گی۔ بارشوں کے نتیجے میں انسانی امواتخبر رساں ادارے روئٹرز کی ایک رپورٹ میں بھارتی ریاست بہار کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے ایک سینیئر اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ بدھ کے دن سے اب تک وہاں شدید بارشوں کے باعث کم از کم 64 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
(جاری ہے)
اس بارے میں خبر رساں ادارے اے ایف پی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے حکام نے آج بروز ہفتہ بتایا کہ گرج چمک کے ساتھ ہونے والی طوفانی بارشوں میں جمعرات اور جمعے کے روز صرف ریاست بہار میں ہی کم از کم 61 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔علاوہ ازیں روئٹرز کی ایک رپورٹ میں مقامی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ بدھ سے اب تک بھارتی ریاست اتر پردیش میں بھی 20 سے زائد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
اسی طرح نیپال کی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے اہلکاروں کے مطابق اسی عرصے میں وہاں آسمانی بجلی گرنے اور شدید بارشوں کے نتیجے میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
جنوبی بھارت میں عام طور پر گرمیوں میں مون سون کی بارشوں کا سلسلہ جون میں شروع ہوتا ہے۔ وہاں حالیہ برسوں میں سال کے اس حصے میں شدید گرمی کی متعدد لہروں کے باعث کئی اموات بھی ہوئی ہیں۔
بھارتی محکمہ موسمیات نے اس سال بھی پیش گوئی کی ہے کہ ملک کے بیشتر علاقوں میں اپریل میں ماضی کے مقابلے میں گرمی کی شدت کہیں زیادہ ہو گی۔پچھلے سال ماہرین کی جانب سے جاری کردہ ایک انتباہ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلیاں بھارت میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات اور ان سے ہونے والی ہلاکتوں میں اضافے کا سبب بھی بن رہی ہیں۔
سائنسدانوں کے مطابق زمین کے درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے گرمی کی لہروں اور طوفانی بارشوں جیسے شدید موسمی حالات میں آئندہ اور اضافہ دیکھا جائے گا۔
م ا / م م (روئٹرز، اے ایف پی)
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے افراد ہلاک بارشوں کے کے مطابق گرمی کی
پڑھیں:
تھر میں گرمی سے 65 مور ہلاک ہوگئے
ویب ڈیسک:صحرائے تھر میں قہر برساتی گرمی حساس اور خوبصورت پرندے مور کےلیے جان لیوا بن گئی۔
گرمی کی حالیہ لہر کے دوران 65 سے زائد مور ہلاک ہوگئے ہیں اور ان موروں کو مرنے سے بچانے کےلیے سرکاری سطح پر کیے گئے اقدامات تاحال فائد مند ثابت نہ ہوسکے۔
ضلع تھرپاکر میں جہاں گرمی کی شدت نے انسانوں کے معمولات زندگی کو متاثر کیا، وہیں صحرا کے حسین و جمیل مور پرندوں کےلیے بھی جان لیوا ثابت ہو گئی ہے۔
ہر وقت پیاس؛ سنگین مرض کی نشانی
مقامی افراد کا دعویٰ ہے کہ بیمار موروں کی تعداد سیکڑوں میں ہے، جن کا علاج نہ ہونے کے باعث روزانہ ایک درجن سے زائد یہ خوبصورت پرندے ہلاک ہوتے جارہے ہیں۔
محکمہ وائلڈ لائف حکام نے تصدیق کی ہے کہ رواں ہفتے کے دوران تھرپارکر کی تحصیلوں مٹھی اسلام کوٹ اور ڈیپلو کے مختلف دیہی علاقوں میں 65 مور پرندے ہلاک ہوگئے۔ موروں کی ہلاکت کی وجہ تو بتارہے ہیں لیکن بیمار موروں کے علاج کے اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں۔
افغان شہریوں کی واپسی؛ ازالہ شکایات کیلئے وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم
صحرائے تھر میں ہر سال بیماریوں اور خوراک کی کمی سے سیکڑوں مور ہلاک ہوجاتے ہیں۔ تھر کے ان موروں کی زندگی بچانے کے لیے محکمہ وائلڈ لائف کو عملی اقدامات اٹھانے پڑیں گے۔