جی ایچ کیوحملہ کیس کا ٹرائل پھر ٹل گیا،سب انسپکٹرگواہ طلبی پربھی پیش نہ ہوئے
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے جی ایچ کیو حملہ سمیت سانحہ 9 مئی کے 14 کیسز کی سماعت ملتوی کردی۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت بغیر کسی کارروائی کے 16 اپریل اور سانحہ 9 مئی کے دیگر 13 مقدمات کی سماعت 19 اپریل تک ملتوی کردی۔ 3 تھانوں کے کیسز کے مقدمات کی چالان نقول ملزمان میں تقسیم کی گئیں۔ عدالت نے نو مئی کے 10 کیسز کے چالان آج تک پیش نہ ہونے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے سابق ایس پی سٹی فیصل سلیم کو طلب کرلیا۔ جی ایچ کیو حملہ کیس کا ٹرائل پھر ٹل گیا۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے جی ایچ کیو حملہ کیس سماعت 9 مئی کے تمام 14 مقدمات کی سماعت کی ۔ جی ایچ کیو حملہ کیس میں عدالت طلبی کے باوجود سب انسپکٹر گواہ ریاض پیش نہیں ہوئے۔ سب انسپکٹر ریاض گزشتہ 2 ماہ سے بار بار طلبی کے باوجود پیش نہیں ہورہے۔ عدالت نے سماعت بغیر کسی کارروائی کے 16 اپریل تک ملتوی کر دی۔
مزید پڑھیں: جی ایچ کیو حملہ کیس میں سرکاری گواہ پیش نہیں ہوئے، جیل ٹرائل ٹل گیا
آئندہ تاریخ پر 2 گواہان مجسٹریٹ مجتبی اور سب انسپکٹر ریاض کی طلبی کی گئی ہے۔ گواہ آنے کی صورت میں ٹرائل اڈیالہ جیل عدالت میں ہوگا۔ 3 تھانوں وارث خان ، تھانہ سٹی اور نیو ٹاؤن کے 9 مئی ہنگامہ آرائی توڑ پھوڑ گھیراؤ جلاؤ کے چالان پیش ہونے پر ملزمان میں ان کی نقول تقسیم کر دی گئیں۔ ان میں فرد جرم 19 اپریل کو عائد کی جائے گی۔ ان تینوں کیسز میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی ،شاہ محمود قریشی ،شیریں مزاری عمر ایوب میں نقول تقسیم نہیں ہوسکیں جس کے باعث ان پر فرد جرم آئندہ تاریخ پر عائد نہیں ہوسکے گی۔
جی ایچ کیو گیٹ 4 حملہ ، صدر حساس ادارہ کی بلڈنگ جلانے ،آرمی میوزیم پر حملہ اور میٹرو بس اسٹیشن جلانے سمیت 10 کیسز کے چالان عدالت میں تاحال پیش نہ ہوسکے جس پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سابق ایس پی سٹی فیصل سلیم کو طلب کرتے ہوئے آئندہ تاریخ پران کیسز کے چالان بھی پیش کرنے کا حکم دیا جبکہ ان کیسز کے ملزمان کی بھی طلبی کی گئی۔
سابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی واثق قیوم عباسی نے بھی تینوں کیسز میں چالان نقول وصول کرتے بتایا کے انہوں نے عمران خان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے یا ان مقدمات میں سرکاری گواہ بننے کا پولیس کو کوئی بیان نہیں دیا نہ ہی کسی مجسٹریٹ کے سامنے ایسا کوئی بیان دیا ہے۔ اس بابت انہوں نے عدالت میں باقاعدہ درخواست اپنا بیان بھی جمع کرا دیا ہے۔ ان کیسز میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان ، سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد ،راشد شفیق ، میجر طاہر صادق ،صداقت عباسی ،سابق صوبائی وزیر قانون بشارت راجہ ،سیمابیہ طاہر سمیت 500 ملزمان عدالت پیش ہوئے۔ پولیس نے سیکورٹی کے بھی انتہائی سخت انتظامات کر رکھے تھے ۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت عدالت نے کے چالان کیسز کے پیش نہ مئی کے
پڑھیں:
بنگلہ دیش کی عدالت نے اظہر الاسلام کی سزائے موت کے خلاف اپیل سماعت کے لیے مقررکردی
ڈھاکہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 اپریل ۔2025 )بنگلہ دیش کی ایک عدالت نے 1971 میں ”انسانیت کے خلاف جرائم“ سے متعلق مقدمے میں جماعت اسلامی کے سابق نائب سیکرٹری جنرل اظہر الاسلام کو دی جانے والی سزائے موت کے خلاف اپیل کی سماعت کے لیے 6 مئی کی تاریخ مقرر کی ہے اپیل پر سماعت اپیلٹ ڈویژن کا فل بنچ کرے گا. اظہر الاسلام کو دی جانے والے سزائے موت کے خلاف اپیل پر 6 مئی کو سماعت کرنے کا فیصلہ چیف جسٹس ڈاکٹر سید رفعت احمد کی سربراہی میں چار ±کنی اپیلٹ بنچ نے منگل کو دیا تھااس موقع پر اظہر الاسلام کی نمائندگی بیرسٹر احسان عبداللہ صدیقی نے کی.(جاری ہے)
بنگلہ دیش کے انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل نے اظہر الاسلام کو30 دسمبر 2014 کو انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرنے کے جرم میں موت کی سزا سنائی تھی ان پر الزام تھا کہ جنگ کے دوران انہوں نے پاکستان کی طرف جھکاﺅرکھنے والے ملیشیا گروپ کے ایک رکن کے طور پر وسیع پیمانے پر قتلِ عام میں حصہ لیا تھا. یاد رہے کہ جماعتِ اسلامی بنگلہ دیش کا کہنا ہے کہ یہ تمام مقدمات سیاسی بنیادوں پر قائم کیے گئے تھے بنگلہ دیش میں ماضی میں ان عدالتی کارروائیوں کے ناقدین کا بھی یہی کہنا تھا کہ شیخ حسینہ واجد کی حکومت جنگی جرائم کے ٹرائبیونل کو اپنے سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کر رہی تھی اس فیصلے کے خلاف ابتدائی اپیل 2019 میں کی گئی تھی تاہم اس وقت اپیلٹ ڈویژن نے سزائے موت کو برقرار رکھا تھا بعد ازاں 19 جولائی 2020 کو اس فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کی گئی تھی جسے سماعت کے لیے مقررنہیں کیا گیا تھا.