مارچ 2025، پاکستان کی افغانستان کیلئے برآمدت میں کمی ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
اسلام آ باد (نیوز ڈیسک) افغانستان کے لیےمارچ میں سالانہ بنیادوں پر 38فیصداورماہانہ بنیادوں پرپاکستانی برآمدات ایک فیصد گرگئیں جس کے بعد پاکستان کی گذشتہ ماہ افغانستان کےلیےرواں مالی سال کی سب سےکم برآمدات رہیں تاہم رواں مالی سال کے پہلےنو ماہ کےدوران افغانستان کے لیےپاکستانی برآمدات میں تینتیس فیصد کا اضافہ ہوا۔حکومتی ذرائع کےمطابق فروری 2025 کےمقابلے مارچ میں افغانستان کے لیے برآمدات میں ایک فیصد اورمارچ 2024 کے مقابلے مارچ 2025 میں افغانستان کےلیےپاکستانی برآمدات میں38فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی-ذرائع کا کہنا ہےکہ گذشتہ ماہ افغانستان کےلیے پاکستانی برآمدات کاحجم 7کروڑ 22لاکھ ڈالرز رہاجو فروری2025میں 7کروڑ 30لاکھ ڈالرز اور مارچ 2024میں 11کروڑ70لاکھ ڈالرزتھا- ذرائع کےمطابق جولائی 2024 سے لیکر جنوری 2025 کےدوران افغانستان کے لیےچینی کی غیر معمولی برآمدات کے باعث رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ میں مجموعی طور پرافغانستان کے لیے برآمدات میں اضافہ ہوا-
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: افغانستان کے برا مدات میں
پڑھیں:
بینکوں سے قرض لیکر گاڑیوں کی خریداری کا نیا ریکارڈ بن گیا
ویب ڈیسک: اسٹیٹ بینک کی پابندیوں کے باوجود بینکوں سے قرض لیکر گاڑیاں خریدنے کا رجحان ایک بار پھر بڑھنے لگا۔ بینکوں کے بند پڑے کار فائنانس ڈیپارٹمنٹس دوبارہ سے کھل گئے۔
تفصیلات کے مطابق بینک لیز پر گاڑیوں کی خریداری کا نیا ریکارڈ بن گیا، تین سال بعد کسی ایک ماہ میں بینکوں سے ڈھائی سو ارب سے زائد کی آٹو فنانسنگ ہوئی، بھاری قرضے لے کر ادھار پر گاڑیوں خریدی گئیں۔
اسٹیٹ بینک کے اعدادوشمار کے مطابق مارچ میں ہونے والا یہ کاروبار پچھلے سال کی نسبت 7.5 فیصد زیادہ ہے۔ آٹو فنانسگ کیلئے بینک ریٹ سنگل ڈیجٹ تک نیچے آچکا ہے جو خریداروں کیلئے باعث کشش ہے۔
ہر وقت پیاس؛ سنگین مرض کی نشانی
ماہرین کے مطابق قرضہ دینے کی حد 30 لاکھ روپے اور ڈاون پیمنٹ 30 فیصد کی اسٹیٹ بینک کی شرط کار فنانسنگ محدود کرسکتی ہے۔ مستحکم کرنسی ریٹ اور معیشت پر لوگوں کا اعتماد قرض لے کر گاڑیاں خریدنے کے رجحان کو بڑھا رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ شرح سود سنگل ڈیجٹ میں آنے اور اسٹیٹ بینک کی پابندیاں نرم ہونے سے مستقبل میں بینک لیز پر گاڑیاں لینے کا رجحان مزید بڑھے گا۔