روبوٹ کے ذریعے حمل ٹھہرانے والی خاتون کے ہاں بچے کی پیدائش
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
میکسیکو میں ایک 40 سالہ خاتون کے ہاں پہلی مرتبہ روبوٹ ٹیکنالوجی کے ذریعے حمل ٹھہرائے جانے کے بعد بچے کی پیدائش ہوئی ہے۔
اس سے قبل نیویارک میں بیٹھے ماہرین نے ’ان وٹرو فرٹلائزیشن‘ ٹیکنالوجی کی مدد سے ایک روبوٹ کے ذریعے کامیابی سے نطفہ خاتون کے اندر پلانٹ کیا تھا جس سے اب بچے کی پیدائش ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: قبل از وقت بچے کی پیدائش: وجائنا بیمار ہے!
یہ پیچیدہ عمل 23 مراحل پر مشتمل تھا جس میں جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کا لایا گیا۔
اس ٹیکنالوجی کو طب کے میدان میں ایک نیا سنگ میل قرار دیا جارہا ہے جس سے وہ خواتین بھی بچہ پیدا کرنے کے قابل ہوجائیں گی جو تولیدی صحت سے متعلق مختلف مسائل کی وجہ سے اس سے قاصر تھیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بچے کی پیدائش
پڑھیں:
سیاحتی ویزے پر سخت پابندیاں، پیدائش کے لیے امریکا سفر کرنے والوں کے لیے وارننگ
امریکی سفارتخانہ نے بھارت میں سیاحتی ویزہ کے درخواست گزاروں کو واضح طور پر خبردار کیا ہے کہ اگر کسی پر یہ شبہ ہو کہ وہ امریکا میں بچے کی پیدائش کے لیے سفر کر رہے ہیں تاکہ بچے کو امریکی شہریت دلائی جا سکے تو اس کا ویزہ فوری طور پر مسترد کر دیا جائے گا۔
سفارتخانے کے مطابق امریکی قونصلر افسران سیاحتی ویزہ کی درخواستیں اس صورت میں مسترد کر دیں گے جب انہیں یقین ہو کہ سفر کا بنیادی مقصد امریکہ میں پیدائش کروا کر بچے کے لیے امریکی شہریت حاصل کرنا ہے۔
U.S. consular officers will deny tourist visa applications if they believe the primary purpose of travel is to give birth in the United States to obtain U.S. citizenship for the child. This is not permitted. pic.twitter.com/Xyq4lkK6V8
— U.S. Embassy India (@USAndIndia) December 11, 2025
یہ انتباہ ایسے وقت آیا ہے جب امریکی حکومت 15 دسمبر سے ویزہ امیدواروں کے لیے وسیع ڈیجیٹل جانچ کا آغاز کرنے جا رہی ہے۔ نئی ہدایات کے تحت تمام H-1B کارکنوں اور ان کے H-4 انحصاریوں کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس عوامی طور پر قابل رسائی بنانے کی ضرورت ہوگی تاکہ ویزہ درخواست کے دوران جائزہ لیا جا سکے۔
محکمہ خارجہ نے واضح کیا ہے کہ اس اقدام کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ درخواست گزار امریکیوں یا امریکی قومی مفادات کو نقصان پہنچانے کا ارادہ نہ رکھتے ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: تیسری دنیا کے شہریوں کی امریکی امیگریشن پر پابندی: پاکستانی کس حد تک متاثر ہوں گے؟
بھارتی پیشہ ور افراد H-1B ویزا کی زیادہ تر منظوری حاصل کرتے ہیں اور ورک اتھارائزیشن والے H-4 ویزا ہولڈرز کی تعداد بھی زیادہ ہے۔ نئی ویزا پالیسی اور انٹرویوز کے دوبارہ شیڈول ہونے کی وجہ سے کچھ درخواست گزاروں کو نئے اپائنٹمنٹس کے لیے وسط 2026 تک انتظار کرنا پڑ سکتا ہے۔
ٹورسٹ ویزا کے ممکنہ غلط استعمال کے خلاف انتباہ اور سوشل میڈیا کی جانچ اس بات کا اشارہ ہے کہ مستقبل میں ویزہ منظوری کے لیے سخت دستاویزی تقاضے اور کم رواداری ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا کا ویزہ بچے کی پیدائش بھارت کا ویزہ جہاز پر بچے کی پیدائش سیاحتی ویزہ