مذاکرات ہو رہے ہیں کس سے ہو رہے ہیں یہ تو پارٹیاں بتا سکتی ہیں: شیخ رشید
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
سابق وفاقی وزیر شیخ رشید—فائل فوٹو
سابق وفاقی وزیر شیخ رشید کا کہنا ہے کہ مذاکرات ہو رہے ہیں کس سے ہو رہے ہیں یہ تو پارٹیاں بتا سکتی ہیں۔
راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حالات بہتر ہونے چاہئیں اور ملک کو آگے جانا چاہیے۔
سابق وفاقی وزیر شیخ رشید نے کہا ہے کہ میں پہلے دن سے مذاکرات کا حامی ہوں، لیکن ایسا نہ ہو مذاکرات کے نام پر مذاق رات نہ بن جائیں۔
انہوں نے کہا کہ عام آدمی کے حالات بہتر ہونے چاہئیں۔
شیخ رشید کا کہنا کہ 36 ہزار کیسز ہیں، 25 ہزار مفرور ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ہو رہے ہیں
پڑھیں:
معیشت بہتر‘ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ میں سٹرکچرل ریفارمز کی جارہی ہیں:جام کمال
لاہور(کامرس رپورٹر) وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے لاہور چیمبر میں خطاب کے موقع پر کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت مستقل بہتری کی راہ پر گامزن ہے جس کا سہرا حکومت کی انتھک کوششوں، معاشی اصلاحات اور کاروباری برادری کے قابل ستائش تعاون کو جاتا ہے۔ لاہور چیمبر کے صدر میاں ابوذر شاد نے استقبالیہ خطاب پیش کیا جبکہ سارک چیمبر کے نائب صدر اور لاہور چیمبر کے سابق صدر میاں انجم نثار، سابق صدر محمد علی میاں، سابق سینئر نائب صدر علی حسام اصغر، سابق نائب صدر فہیم الرحمن سہگل، ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر فیض احمد چدھڑ، ڈائریکٹر جنرل رافیہ سید اور ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین نے بھی اظہار خیال کیا۔وفاقی وزیر تجارت نے کہا کہ اگرچہ چند ماہ قبل ملک کو شدید معاشی چیلنجز کا سامنا تھا، لیکن گزشتہ 18 ماہ کے دوران نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔ آئی ایم ایف سمیت دنیا پاکستان کی اقتصادی اصلاحات اور بحالی کی کوششوں کو تسلیم کر رہی ہے۔ پاکستان میں بڑی نمائشوں میں غیر ملکی مندوبین کی بڑی تعداد میں شرکت عالمی اعتماد کی واضح علامت ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی ذاتی دلچسپی اور توجہ کی بدولت کئی اہم مسائل حل ہوئے ہیں جبکہ کاروباری برادری کا تعاون بے مثال ہے۔ جام کمال خان نے بتایا کہ ایکسپورٹ فنانس سکیم کو کاروباری طبقے کی سہولت کے مطابق ڈھالا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم خود بیرون ملک بی ٹو بی میٹنگز کی ہدایت کرتے اور ان کا حصہ بنتے ہیں۔ ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ فنڈ میں سٹرکچرل ریفارمز کی جارہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی افغان وزیر تجارت سے ملاقات میں اہم تجارتی معاملات حل کیے گئے اور واضح کیا کہ افغانستان وسطی ایشیا تک زمینی رسائی کے لیے اہم راہداری ہے۔