وزارت داخلہ نے 53 ہزار پاکستانیوں کے پاسپورٹس بلاک کردیئے
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
ایف آئی اے نے انتہائی مطلوب انسانی سمگلرز کو واپس لانے کیلئے بھی انٹرپول کو لکھ دیا ہے۔ پچاس انتہائی مطلوب انسانی سمگلرز کی واپسی کیلئے سات ممالک کو تین درجن باہمی ایم ایل اے ارسال کیے گئے ہیں۔ ایف آئی اے نے ایران، سعودی عرب، اٹلی، عمان، یواے ای، یونان اورسپین میں اپنے لنک دفاتر بھی کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزارت داخلہ نے 53 ہزار پاکستانیوں کے پاسپورٹس بلاک کردیئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق زیادہ تر پاکستانی شہریوں کو رواں برس مختلف ممالک سے ملک بدر کیا گیا تھا، ان پاکستانی شہریوں پر ڈونکی لگا کر ملک سے باہر جانے کا الزام ہے۔ غیر قانونی بیرون ملک جانیوالے پاکستانیوں کو پچھلے چھ ماہ کے دوران واپس وطن بھیجا گیا، 45 ہزار پاکستانی سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور قطر سے جلاوطن کیے گئے۔ چار سو سے زائد پاکستانی شہری چار کشتی حادثوں میں پچھلے دو سال میں جان کی بازی ہار چکے ہیں، تقریبا چار ہزار ڈونکی لگانے والے پاکستانیوں کو ایران بارڈر پر گرفتار کیا گیا تھا۔
ایف آئی اے حکام نے ان مسافروں کی تفصیلات پاسپورٹ اینڈ امیگریشن حکام کو فراہم کی تھیں، ڈونکی لگانے والے15 سو شہری مختلف جیلوں میں قید ہیں۔ غیرممالک کاغیرقانونی سفرکرنیوالے 3ہزار مسافروں کیخلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ ایف آئی اے نے انتہائی مطلوب انسانی سمگلرز کو واپس لانے کیلئے بھی انٹرپول کو لکھ دیا ہے۔ پچاس انتہائی مطلوب انسانی سمگلرز کی واپسی کیلئے سات ممالک کو تین درجن باہمی ایم ایل اے ارسال کیے گئے ہیں۔ ایف آئی اے نے ایران، سعودی عرب، اٹلی، عمان، یواے ای، یونان اور سپین میں اپنے لنک دفاتر بھی کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انتہائی مطلوب انسانی سمگلرز ایف ا ئی اے نے کیے گئے
پڑھیں:
کیا 67 ہزار پاکستانی عازمین حجاز مقدس نہیں جاسکیں گے؟ حج آرگنائزرز کا اہم بیان آگیا
محمد سعید نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ سعودی ڈیجیٹل سسٹم نسک کی ٹائم لائن گزشتہ سال کے مقابلے میں ایک ماہ پہلے ہی درخواستوں کے لیے بند کردی گئی اس وجہ سے انھیں رہ جانے والے عازمین حج کے ویزا کے حصول کے لیے 72 گھنٹوں کی مہلت دی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ 67 ہزار عازمین حج کے حجاز مقدس روانگی اور حج سے محروم ہونے کے خدشات پیدا ہو گئے، حج کی سعادت کے لئے زندگی بھر کی جمع پونجی داؤ پر لگ گئی، حج آرگنائزر ایسوسی ایشن نے سفارتی سطح پر سعودی حکومت سے بات کرنے کی اپیل کردی۔ کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حج آرگنائزر ایسوسی ایشن آف پاکستان کے میڈیا کوآرڈی نیٹر محمد سعید نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ سعودی ڈیجیٹل سسٹم نسک کی ٹائم لائن گزشتہ سال کے مقابلے میں ایک ماہ پہلے ہی درخواستوں کے لیے بند کردی گئی اس وجہ سے انھیں رہ جانے والے عازمین حج کے ویزا کے حصول کے لیے 72 گھنٹوں کی مہلت دی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا ٹوٹل کوٹا 179210 ہے جو کہ 50 فیصد سرکاری اور 50 فیصد پرائیوٹ سیکٹر پر مشتمل ہے ابھی تک صرف 23000 حج کنفرم ہیں ہے اور 67000 کا کنفرم نہیں ہے جس میں سے 13000 عازمین سسٹم سے ہی آؤٹ ہیں، 2024ء تک سعودی تعلیمات میں ہمیشہ ٹائم لائن میں تخفیف ہوتی رہی، اس سال سعودی ٹائم لائن میں اب تک کوئی تخفیف نہیں دی گئی۔
چئیرمین حج آرگنائزر زعیم اختر صدیقی کا کہنا تھا کہ 27 نومبر 2024ء کو حکومت پاکستان نے حج پالیسی جاری کی، وزارت مذہبی امور نے صرف گورنمنٹ حج اسکیم کے حجاج کو قسط وار ادائیگی پر حج درخواستوں کی وصولی شروع کی جو کہ 28 نومبر سے 25 مارچ تک وقفہ وقفہ تک جاری رہی، 14 جنوری کو وزارت مذہبی امور کی جانب سے پرائیوٹ سیکٹر کو باقاعدہ حج درخواستوں کی وصولی کی اجازت دی گئی، 8 جنوری کو پرائیوٹ سیکٹر کے حج پیکیجز کی جزوی منظوری دی گئی جس میں خامیوں کو درست کرتے ہوئے 18مارچ کو دیکھ فائنلائز ہوئے ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی ٹائم لائن 21 فروری تک تھی اور اس کے بعد سسٹم بند ہوگیا کچھ تاخیر ہوئی جو کہ محکموں کے انتظامی امور کی وجہ سے تھی، ایس ای سی پی منظوری اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو فہرست بھیجے میں 2 ماہ کا وقت لگ گیا، عازمین حج کی حجاز مقدس روانگی کے لیے جمع کروائی گئی رقم کا حجم مجموعی طور پر 50 ارب روپے کا ہے، جس کی فوری واپسی کا معاملہ بھی کھٹائی میں پڑگیا۔