سابق صدر مملکت بھی مذاکرات کے حامی، بڑا بیان آگیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
ویب ڈیسک:دورہ امریکا میں خبرایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق صدر عارف علوی کا کہنا تھا کہ آئندہ انتخابات سے متعلق مذاکرات ہوتے ہیں تو خیرمقدم کریں گے، بلوچستان کے مسئلے کا حل بھی مذاکرات میں ہے۔
سابق صدر عارف علوی کا کہنا تھا کہ 8 فروری کے الیکشن میں پی ٹی آئی بلوچستان سے جیتی مگر ہمارے ووٹ کم گنے گئے، ووٹ کم نہ گنے جاتے تو بلوچستان سمیت تمام صوبوں میں ہماری حکومت ہوتی۔
اسد عمر نے بزدار کو وزیراعلیٰ پنجاب بنانے کے فیصلے کا تمسخر اڑانا شروع کردیا
عارف علوی نے کہا کہ بلوچستان کا نوجوان اس وقت مایوس ہے کیوں کہ اس کی آواز نہیں سنی جا رہی۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں ہونے والے احتجاج کو طاقت کے زور پر روکا جا رہا ہے، جس سے عوام میں مایوسی بڑھ رہی ہے۔ پاکستان میں پرنٹ،الیکٹرانک اور سوشل میڈیا اس وقت آزاد نہیں۔
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی اداروں کے ساتھ مذاکرات میں پیش رفت کے لیے پُر امید ہیں، انہوں نے کہا ہے کہ سابق صدر عارف علوی کی وطن واپسی پر مذاکرات میں پیش رفت ہوگی۔
سپریم کورٹ میں دو ججز کی تعیناتی کیلئے جوڈیشل کمیشن اجلاس
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: عارف علوی
پڑھیں:
وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر حملہ
حملہ کرنے والوں کے ہاتھ میں پارٹی جھنڈے تھے وہ کینالوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے
ٹھٹہ سے سجاول کے درمیان ایک قوم پرست جماعت کے کارکنان نے اچانک حملہ کیا، وزیر
وزیر مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر ٹھٹہ کے قریب نامعلوم افراد کی جانب سے حملہ کیا گیا, جس میں وہ محفوظ رہے ۔تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی ٹھٹہ سے کراچی کی جانب جا رہے تھے کہ اس دوران کچھ شرپسندوں کی جانب سے ان کی گاڑی پر حملہ کیا گیا۔وزیر مملکت کھیئل داس نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ ٹھٹہ سے سجاول کی جانب رواں دواں تھے کہ شہر کے درمیان ایک قوم پرست جماعت کے تقریباً درجن بھر کارکنان نے اچانک حملہ کر دیا، جن کے ہاتھ میں پارٹی کے جھنڈے تھے اور وہ کینالوں کی تعمیر کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے ۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ جیسے ہی مجھ پر حملہ ہوا تو میرے ڈرائیور نے فوری گاڑی وہاں سے نکالی جس کے بعد میرے قافلے میں موجود دیگر گاڑیوں پر حملہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ میرے قافلے میں موجود گاڑیوں پر پہلے پتھراؤ کیا گیا اور پھر ڈنڈوں سے حملہ کیا گیا تاہم میں خود حملے میں محفوظ رہا لیکن میرے کچھ ساتھی زخمی ہوئے اور ان کی گاڑیوں کوبھی نقصان پہنچا۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ یہ سوچی سمجھی سازش کے تحت مجھ پر حملہ کیا گیا جس کا مقصد مجھے نقصان پہنچانا تھا۔