لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے ہماری سیاسی تاریخ طلاطم سے گزری ہے، ملک میں انتہا پسندی ہے، کہیں لسانیت ہے اور اس کی بڑی وجہ علامہ اقبال کی فکر سے دوری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقبال اکیڈمی کے دورے پر آیا ہوں، علامہ اقبال پاکستان کے فکری بانی ہیں، بدقسمتی سے ہماری سیاسی تاریخ طلاطم سے گزری ہے، ملک میں انتہا پسندی ہے، کہیں لسانیت ہے اور اس کی بڑی وجہ علامہ اقبال کی فکر سے دوری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں نظریاتی ڈھانچہ مضبوط ہونا چاہیے، پاکستان ایک نظریے کی بنیاد پر بنا تھا تمام صوبوں میں اقبال اکیڈمی بنائی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ وزارت تعلیم سے کہا گیا ہے کہ ہمارے نصاب میں دوبارہ سے علامہ اقبال کے افکار کو شامل کیا جائے، ہم نے کافی حد تک علامہ اقبال کو نصاب سے نکال دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج جدت کا دور ہے، علامہ اقبال محنت کا سبق دیتے ہیں، علامہ اقبال چھٹی کے خلاف تھے جو آزاد قومیں ہیں وہ محنت کرتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اقبال ڈے پر چھٹی کے بجائے اس پر مذاکرے ہونے چاہئیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ علامہ اقبال نے ہمارے لیے بہترین پیغام چھوڑا ہے، ہم تسخیر کائنات کے بجاے تسخیر مساجد میں لگے ہوئے ہیں، علامہ اقبال پاکستان کی سافٹ پاور ہیں، 40 سے زائد زبانوں میں علامہ اقبال کے آثار کے تراجم ہو چکے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علامہ اقبال

پڑھیں:

بلوچستان کی اقتصادی ترقی  ن لیگ کے وژن کا بنیادی ستون ہے،احسن اقبال

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات، احسن اقبال نے ‘‘اْڑان پاکستان بلوچستان مشاورتی ورکشاپ’’ سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان کی معاشی ترقی کے لیے حکومت کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ یہ ورکشاپ حکومت بلوچستان کے اشتراک سے منعقد ہوئی جس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان جناب سرفراز بگٹی، اراکین اسمبلی، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سیکرٹری منصوبہ بندی اور دیگر اہم اسٹیک ہولڈرز شریک ہوئے۔ احسن اقبال نے حکومت بلوچستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ‘‘اْڑان پاکستان’’ پاکستان کو ٹریلین ڈالر معیشت بنانے کے خواب کی بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کا یہ سفر اْن مشکل حالات کی یاد دلاتا ہے جب 2013 میں مسلم لیگ (ن) نے حکومت سنبھالی ، ملک مایوسی، دہشت گردی، 18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ اور صنعتی جمود کا شکار تھا، اور بلوچستان بدامنی، غیر محفوظ شاہراہوں اور انتشار کا مرکز بنا ہوا تھا۔انہوں نے 2013 سے 2018 کے درمیان ہونے والی پیش رفت کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ 2017-18 تک بلوچستان میں امن بحال ہو چکا تھا، شاہراہوں کا جال بچھ چکا تھا، اور ترقیاتی منصوبے تیزی سے آگے بڑھ رہے تھے۔ انہوں نے خاص طور پر گوادر سے کوئٹہ کے درمیان 650 کلومیٹر طویل شاہراہ کی تعمیر کا ذکر کیا، جس نے 36 گھنٹوں کا سفر محض 8 گھنٹوں میں تبدیل کر دیا۔ اس شاہراہ نے نہ صرف روابط کو بہتر بنایا بلکہ روزگار اور تجارتی سرگرمیوں کو بھی فروغ دیا۔ انہوں نے ایف ڈبلیو او کے ان جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے اس ترقیاتی عمل کے دوران اپنی جانیں قربان کیں۔ 

متعلقہ مضامین

  • علامہ اقبال شاعر ہی نہیں اہل بصیرت رہنما بھی تھے‘وزیرِ اعظم شہبازشریف
  • فکر اقبال سے رہنمائی حاصل کر کے مذہبی انتہا پسندی کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے: احسن اقبال
  • علامہ اقبال نے مردہ قوم کو شعور دیا: احسن اقبال
  • علامہ اقبال شاعر ہی نہیں اہل بصیرت رہنما بھی تھے: وزیرِ اعظم
  • علامہ اقبال شاعر ہی نہیں اہل بصیرت رہنما بھی تھے: وزیرِ اعظم شہباز شریف
  • اقبال کے فلسفے کو اپنا کر معاشی خود انحصاری، یکجہتی کو فروغ دینا ہو گا: وزیراعظم
  • حکومت نے ہر سطح پر افکارِ اقبال کی ترویج کا فیصلہ کیا ہے، احسن اقبال
  • علامہ اقبالؒ نے مردہ قوم کو شعور دیا، احسن اقبال
  • تسخیر کائنات اور سائنسی ترقی کا لازم فریضہ
  • بلوچستان کی اقتصادی ترقی  ن لیگ کے وژن کا بنیادی ستون ہے،احسن اقبال