امریکہ کیجانب سے یمن پر حملوں کا مقصد غزہ میں جاری نسل کشی کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، انصار الله
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں محمد عبد السلام کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کیخلاف ظالمانہ امریکی حملے انسانی جرائم کا واضح ارتکاب ہیں۔ جس سے نہتے شہریوں اور بنیادی انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے کے سوا امریکہ کو کچھ حاصل نہیں ہو رہا۔ اسلام ٹائمز۔ یمن کی مقاومتی تحریک "انصار الله" کے ترجمان "محمد عبد السلام" نے کہا کہ ہمارے ملک پر امریکی حملوں کا مقصد صرف اور صرف صیہونی رژیم کے ہاتھوں غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ انہوں نے اس امر کی نشاندہی کی کہ امریکی چاہتے ہیں کہ اس نسل کشی کے ذریعے انسانیت کو وحشیانہ دور اور جنگل کے قانون کی طرف لوٹائیں۔ محمد عبد السلام نے کہا کہ ایک ماہ سے جاری امریکی حملوں کے باوجود، آج صنعاء اور دیگر صوبوں میں لاکھوں عوام کی فلسطین کی حمایت میں نکلنے والی ریلیوں میں شرکت، غزہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کا اعلان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کے خلاف ظالمانہ امریکی حملے انسانی جرائم کا واضح ارتکاب ہیں۔ جس سے نہتے شہریوں اور بنیادی انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے کے سوا امریکہ کو کچھ حاصل نہیں ہو رہا۔
انصار الله کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ نے یمن پر حملے کے لئے بین الاقوامی کشتی رانی کی حمایت کا جو جواز گھڑا ہے وہ من گھڑت اور باطل ہے۔ اس دعوے کی کوئی حقیقت نہیں۔ کیونکہ امریکہ کا مقصد صرف اسرائیل کی حمایت ہے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ یمنی عوام اور دنیا کے حریت پسندوں کے لئے امریکہ کا چہرہ واضح ہو چکا ہے۔ امریکہ صرف اور صرف صیہونی رژیم کی حمایت کرتا ہے اس لئے بین الاقوامی کشتی رانی کے تحفظ کا امریکی دعویٰ باکل بے جا ہے۔ انصار الله کے تجمان نے کہا کہ امریکہ دوسرے ممالک کی خودمختاری کو نشانہ بنا کر اور بین الاقوامی سرحدوں کو عسکری شکل دے کر صیہونی رژیم کی سلامتی کو یقینی بنانا چاہتا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انصار الله نے کہا کہ کی حمایت
پڑھیں:
چین پر محصولات عائد کرنے سے پیداہونے والے بحران پر وائٹ ہاؤس ایک ٹاسک فورس تشکیل دے گا
چین پر محصولات عائد کرنے سے پیداہونے والے بحران پر وائٹ ہاؤس ایک ٹاسک فورس تشکیل دے گا WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز
واشنگٹن : امریکی میڈیا گروپ سی بی ایس کی اطلاع کے مطابق متعدد ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے چینی مصنوعات پر غیر معمولی محصولات عائد کیے جانے کی وجہ سے سپلائی چین کا بحران پیدا ہوگا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے چینی حکومت کے ساتھ مذاکرات میں پیش رفت نہ ہونے کی صورت میں ان معاملات سے فوری طور پر نمٹنے کے لیے ورکنگ گروپ کی تشکیل پر تبادلہ خیال شروع کر دیا ہے۔
امریکی کنزیومر نیوز اینڈ بزنس چینل (سی این بی سی) کے مطابق 19 اپریل کو سی این بی سی کے تازہ ترین سروے کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی ، افراط زر اور حکومتی اخراجات سے نمٹنے کے طریقہ کار پر وسیع پیمانے پر عدم اطمینان کے باعث معاشی امور پر ان کی شرح حمایت ان کے صدارتی کیریئر میں ایک نئی کم ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔
سروے میں 49 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ آنے والے سال میں امریکی معیشت خراب ہو جائے گی۔ اقتصادی معاملات پر ٹرمپ کی حمایت 43 فیصد اور مخالفت 55 فیصدہے۔