سیاسی کمیٹی نے مائنز اینڈ منرلز بل کی منظوری بانی پی ٹی آئی سے مشاورت سے مشروط کردی
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سیاسی کمیٹی نے مائنز اینڈ منرلز بل کی منظوری بانی پی ٹی آئی سے مشاورت سے مشروط کردی۔
سیاسی کمیٹی کا کہنا ہے کہ مائنز اینڈ منرلز بل کی منظوری بانی پی ٹی آئی سے تفصیلی مشاورت کے بعد ہوگی، بانی کی اجازت اور اعتماد میں لینے کے بعد بل اسمبلی سے منظور کروایا جائے گا۔
کمیٹی کا کہنا ہے کہ یہ بل بانی پی ٹی آئی کے ایجنڈے، منشور، بیانیے، عوامی امنگوں کے عین مطابق ہوگا، اس بل پر کسی قسم کی جلد بازی نہ کی گئی تھی نہ کی جا رہی ہے نہ کی جائے گی، بل میں حقوق و معدنی وسائل وفاق کو منتقل کرنے کی کوئی شق شامل نہیں ہے۔
پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی کا کہنا ہے کہ بل میں ایس آئی ایف سی یا کسی وفاقی ادارے کو منتقل کرنے کی کوئی شق شامل نہیں، بل منظوری سے قبل دیگر پارلیمانی جماعتوں سے مشاورت جاری رہے گی۔
اعلامیے کے مطابق سیاسی کمیٹی میں بانی پی ٹی آئی کی جانب سے 8 اپریل کی ملاقات کی ہدایات جاری کردی گئی، ملاقات کرنے والے افراد کو تفصیلات یا ہدایات پر میڈیا سے بات چیت کرنے سے سختی سے منع کیا گیا، ملاقات کرنے والی شخصیات بانی پی ٹی آئی کی ہدایات تحریری طور پر سیکرٹری اطلاعات کو دیں گے۔
سیاسی کمیٹی اور تحریری ہدایات و بیانات مرکزی سیکریٹری اطلاعات ہی جاری کرنے کا مجاز ہوگا، سیکریٹری اطلاعات کے سوا کسی بھی بیان کو مصدقہ نہیں سمجھا جائے گا، بانی پی ٹی آئی کی ہدایت ہے پارٹی عہدیدار ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی سے گریز کریں، خلاف ورزی پر شوکاز نوٹس جاری ہوگا، ذمہ داریاں واپس لے لی جائیں گی۔
پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی کا کہنا ہے کہ بیرسٹر گوہر کو پنجاب کے چیف آرگنائزر کے اختیارات سے متعلق آگاہی دی گئی، چیف آرگنائزر کے ساتھ 6 رکنی مشاورتی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت دی گئی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی
پڑھیں:
اختر مینگل نے مائنز اینڈ منرل ایکٹ کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کردیا
بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ اختر مینگل نے مائنز اینڈ منرل ایکٹ کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کردیا۔
کوئٹہ میں پریس کانفرنرنس کرتے ہوئے سردار اختر مینگل نے ایکٹ کو اٹھارہویں ترمیم کی خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ ان کا دھرنا عوامی امنگوں کی ترجمانی تھا، کسی ڈیل کا تاثر غلط ہے۔
اختر مینگل نے پیٹرول کی قیمت میں بچت کو چندے کی صورت بلوچستان پر لگانا قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ چندے سے یتیم خانے چلتے ہيں صوبوں کی پسماندگی دور نہیں ہوتی۔