کراچی: امریکی کمپنی کا کورنگی کریک میں آگ لگنے کے مقام کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
---فائل فوٹو
امریکی کمپنی کی ٹیم کی جانب سے کورنگی کریک میں آگ لگنے کے مقام کا دورہ کیا گیا ہے۔
تحقیقاتی کمیٹی کے ذرائع کے مطابق آگ کے اطراف موجود پانی میں کئی مقامات سے گیس کے بلبلے نکل رہے ہیں، گیس کی ابتدائی ریڈنگز پی پی ایل لے گی۔
تحقیقاتی ٹیم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کورنگی کریک میں آگ لگنے کے اطراف گڑھے کا سائز 150 فٹ ہو گیا ہے۔
کراچی کے علاقے کورنگی کریک میں گڑھے میں لگنے والی آگ ساتویں روز بھی نہ بجھ سکی۔
یاد رہے کہ 2 روز قبل کراچی کے علاقے کورنگی کریک میں آگ بجھانے ک لیے عالمی شہرت یافتہ امریکی فرم سے مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا تھا
اس حوالے سے قائم کمیٹی کے ذرائع کے مطابق گیس کی موجودگی کا پتہ لگانے کے لیے دو جدید ترین میٹرز خریدنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
تکنیکی کمیٹی کے ذرائع کے مطابق آگ بجھانے کے لیے بورنگ میں سیمنٹ بھرنے کا جائزہ لیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بی جے پی نے مجھے مارنے پر انعام رکھا ہے‘، سکھ رہنما کی نائب امریکی صدر سے دورہ بھارت میں معاملہ اٹھانے کی درخواست
امریکی نائب صدر جے ڈی وانس کے کل ہونے والےدورہ بھارت سے قبل سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے امریکی نائب صدر کو خط لکھ دیا۔
خط میں گرپتونت سنگھ پنوں نے لکھا کہ وہ ایک امریکی شہری، انسانی حقوق کے وکیل اور سکھس فار جسٹس کے جنرل کونسل کی حیثیت سے یہ خط لکھ رہے ہیں اور مودی کی بین الاقوامی دہشت گردی پر نائب صدر توجہ دلانا چاہتے ہیں۔
گرپتونت سنگھ پنوں کا کہنا تھا کہ بی جے پی کے ایک سینئر کارکن نے میرے قتل پرڈھائی لاکھ ڈالر انعام رکھا ہے، یہ اعلان امریکی سرزمین پر ایک امریکی شہری کے قتل کے ارتکاب کا مجرمانہ عمل ہے، میرے قتل پر انعام کا اعلان امریکی خودمختاری اور قومی سلامتی پربھی براہ راست حملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ نائب صدر وانس اس عمل کو ریاست کی زیر سرپرستی پرتشدد بین الاقوامی جبر کےطور پر لیں، آپ سےدورہ بھارت میں اس معاملے کو اٹھانے کی درخواست کرتا ہوں، آپ بھارتی حکومت کو ممکنہ اثرات سے خبردار کریں اور امریکی قانون کے تحت بھارت کو قانونی کارروائی، اقتصادی پابندیوں سے خبردار کریں اور میرے قتل کی سازش میں ملوث بھارتی اداروں کو غیر ملکی دہشت گرد کے طور پر نامزد کریں۔
گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ اقتصادی یا سفارتی تحفظات سے قطع نظر خالصتان ریفرنڈم کے منتظمین کی آئینی آزادی اور تحفظ کو برقرار رکھا جائے گا۔