حکومت ایکسپورٹرز کے مسائل حل کرنے کیلئے کوشاں ہے، ملک کے لئے سب سے زیادہ ڈالر کما نے والا ایکسپورٹر قومی ہیرو بنے گا، احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
گوجرانوالہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اپریل2025ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی ، ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان ایکسپورٹرز کی بھرپور حمایت کرتی ہے اور ان کے مسائل حل کرنے کے لئے کوشاں ہے، جو ایکسپورٹر ملک کے لئے سب سے زیادہ ڈالر کمائے گا وہ ہمارا قومی ہیرو بنے گا، گوجرانوالہ کو پاکستان کا بہترین ایکسپورٹ کلسٹر بنایا جائے گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو گوجرانولہ ایکسپو 2025 کے دوران اسلام آباد میں تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر نے گوجرانوالہ چیمبر کو ایک کامیاب اور تاریخی ایکسپو کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ گوجرانوالہ کو پاکستان کا بہترین ایکسپورٹ کلسٹر بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میڈ ان پاکستان برانڈ پوری دنیا میں مشہور ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے، گوجرانولہ کے تاجر بہترین ہنرمندی اور مہارت کے علم بردار ہیں، پاکستان کے ہر تاجر کو عالمی منڈی میں مواقع ڈھونڈنے چاہئیں۔(جاری ہے)
احسن اقبال نے کہا کہ کاروباری طبقے کے افراد یکجا ہو کر کام کریں تو اگلے 8 سالوں میں پاکستان کی برآمدات کو 100 ارب ڈالر تک پہنچانے کے ہدف کو شرمندہ تعبیر کر سکتے ہیں، حکومت پاکستان ایکسپورٹرز کی بھرپور حمایت کرتی ہے اور ان کے مسائل حل کرنے کے لئے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمارا سب سے بڑا قومی تقاضا پاکستان کو برآمدات پر مبنی معیشت میں تبدیل کرنا ہے، جس قدر تیزی سے برآمدات کی مقدار بڑھے گی اتنی تیزی سے ملکی مسائل میں کمی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جو ایکسپورٹر ملک کے لئے سب سے زیادہ ڈالر کمائے گا وہ ہمارا قومی ہیرو بنے گا۔ احسن اقبال نے کہا کہ ای کامرس اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے ہر کاروبار کو عالمی سطح پر لے جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جلد گوجرانولہ چیمبر کا دورہ کریں گے کیونکہ تاجر برادری کے مسائل کو حل کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا کہ احسن اقبال کے مسائل کے لئے
پڑھیں:
گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے چاول کی برآمدات بھی متاثر، 2 کروڑ ڈالر کا نقصان
کراچی:گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے چاول کی ملکی برآمدات بھی متاثر ہو گئی۔
ہڑتال کے پانچویں روز تک پاکستان سے مجموعی طور پر 2 کروڑ ڈالر سے زائد کا چاول پاکستان سے برآمد نہیں کیا جا سکا، جبکہ آلو، پیاز، پلپ اور جوسز کے 100 سے زائد کنٹینرز کی ترسیل بھی رکی ہوئی ہے۔
گڈز ٹرانسپورٹ کی ہڑتال نے برآمدی سیکٹر کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے، گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کی وجہ سے جہاں آلو، پیاز، پلپ، جوسز اور دیگر اہم ترین مصنوعات کے کنسائمنٹس کی ترسیل متاثر ہو کر رہ گئی ہے، وہیں پاکستانی چاول بھی کئی روز سے مختلف ممالک کو برآمد نہیں کیا جا سکا، جس سے پاکستانی برآمد کنندگان کو کروڑوں ڈالر کا نقصان پہنچ چکا ہے۔
پاکستان فروٹ اینڈ ویجی ٹیبل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سرپرستِ اعلیٰ وحید احمد کے مطابق گڈز ٹرانسپورٹ کی ہڑتال سے برآمدی شعبہ متاثر ہو رہا ہے۔ آلو، پیاز سمیت جلد تلف ہو جانے والی اشیاء کے کنسائمنٹس کی ترسیل متاثر ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 100 سے زائد کنٹینرز کی بندرگاہوں کو ترسیل رک گئی ہے۔
آلو اور پیاز کے علاوہ پلپ اور جوسز کے کنسائمنٹس کی بندرگاہوں کو ترسیل رک گئی ہے۔ آلو، پیاز، پلپ اور جوسز کے 30 لاکھ ڈالر کے کنسائمنٹس متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ برآمدی آرڈرز کی بروقت ترسیل نہ ہوئی تو آرڈرز ملتوی ہونے کا خدشہ ہے۔
رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سابق چیئرمین اور ایف پی سی سی آئی کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے "رائس" کے کنوینر رفیق سلیمان نے بتایا کہ گڈز ٹرانسپورٹ کی ہڑتال کی وجہ سے پاکستان سے چاول کی برآمدات بھی رک گئی ہے، مختلف رائس ایکسپورٹرز کا مال پورٹ پر اور گوداموں میں پڑا ہوا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ روزانہ تقریباً 4 ملین ڈالر کا چاول پاکستان سے برآمد ہوتا ہے، جس کی مالیت ایک ارب 12 کروڑ روپے ہے۔ اس طرح مجموعی طور پر اب تک 6 ارب روپے کا چاول برآمد نہ ہونے سے ایکسپورٹرز کو شدید نقصان پہنچ چکا ہے۔
رفیق سلیمان نے وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف، وزیرِ تجارت جام کمال خان سے فوری طور پر توجہ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے ان سے درخواست کی ہے کہ گڈز ٹرانسپورٹرز کی ملک گیر ہڑتال کو ختم کرایا جائے اور ان کے مطالبات منظور کیے جائیں۔