مودی سرکار کا وقف بل: مسلمانوں کی زمینوں پر قبضے کی نئی سازش بے نقاب
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
نئی دہلی: بھارت میں مودی حکومت کی جانب سے متنازع وقف ترمیمی بل متعارف کروایا گیا ہے، جسے ناقدین مسلمانوں کی زمینیں ہتھیانے کی ایک منظم کوشش قرار دے رہے ہیں۔ اس بل کے تحت وقف املاک کو متنازع بنا کر ان پر سرکاری قبضے کا قانونی راستہ ہموار کیا جا رہا ہے۔
مودی کے دس سالہ دور اقتدار میں مسلمانوں کی مذہبی شناخت، آئینی حقوق اور جائیدادوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بی جے پی حکومت کی یہ پالیسی اقلیت دشمنی پر مبنی ہے، جس کا مقصد ملک میں مسلمانوں کو دوسرے درجے کا شہری بنانا ہے۔
ہندو انتہا پسند تنظیمیں، حکومتی سرپرستی میں، یہ دعویٰ کر رہی ہیں کہ مسلم وزرا کے بیانات نے نفرت کو ہوا دی ہے، تاکہ اصل سازش سے توجہ ہٹائی جا سکے۔ کولکتہ سمیت کئی شہروں میں مسلمان شہری وقف بل کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے، لیکن احتجاج کرنے والوں کو مجرم قرار دے دیا گیا، جب کہ اصل مجرم حکومت کی خاموشی اور پالیسی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ وقف بل بھارت میں مسلمانوں کو ان کی املاک اور مذہبی شناخت سے محروم کرنے کا ہتھیار بن چکا ہے، جو ملک کو خانہ جنگی کی طرف دھکیل سکتا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
راشد لطیف کا پاکستان کرکٹ میں میچ فکسنگ کے کرداروں کو بے نقاب کرنے کا اعلان
کراچی:پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور معروف وکٹ کیپر راشد لطیف نے میچ فکسنگ سے متعلق سنسنی خیز انکشافات کرنے کا اعلان کر دیا۔
نجی ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وہ اپنی سوانح عمری پر کام کر رہے ہیں، جس میں 90 کی دہائی کے دوران کرکٹ میں ہونے والی میچ فکسنگ کے واقعات کو بے نقاب کیا جائے گا۔
راشد لطیف کا کہنا تھا کہ کتاب میں وہ یہ بتائیں گے کہ فکسنگ کس طرح کی جاتی تھی، کون کون اس میں ملوث تھا، اور کرکٹ کے پس پردہ کیا کچھ چل رہا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ انکشاف بھی کریں گے کہ وہ سابق کپتان کون تھا جس نے صدارتی معافی کے لیے درخواست جمع کرائی تھی۔
2004 میں ریٹائرمنٹ کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب راشد لطیف نے اپنی سوانح عمری کے اجرا کا اعلان کیا ہے۔
راشد لطیف کو پاکستان کرکٹ کی تاریخ کے بہترین وکٹ کیپرز میں شمار کیا جاتا ہے۔ انہوں نے سب سے پہلے 1994 میں میچ فکسنگ کے خلاف آواز بلند کی تھی، جب انہوں نے اور باسط علی نے جنوبی افریقا کے دورے کے دوران ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا تھا۔
دونوں کھلاڑیوں کا کہنا تھا کہ وہ ڈریسنگ روم کے خراب ماحول میں مزید کرکٹ نہیں کھیل سکتے۔