تل ابیب: فلسطینی تنظیم حماس کی قید میں موجود یرغمالیوں کی رہائی کے لیے غزہ میں جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کرنے والے اسرائیلی فضائیہ کے ریزرو پائلٹس کو سخت ردعمل کا سامنا ہے، اور انہیں ملازمتوں سے برخاست کیے جانے کا عمل شروع ہو چکا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، اسرائیلی فوج کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے تصدیق کی ہے کہ ان پائلٹوں کو فورس سے نکالنے کا فیصلہ فضائیہ کے کمانڈر نے چیف آف جنرل اسٹاف کی مکمل حمایت کے ساتھ کیا ہے۔

یہ تنازع اس وقت سامنے آیا جب ایک ہزار سے زائد ریزرو اور ریٹائرڈ فضائی افسران نے ایک خط پر دستخط کیے، جس میں وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کی پالیسی کو چیلنج کرتے ہوئے جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا تاکہ یرغمالیوں کو بحفاظت واپس لایا جا سکے۔

خط میں کہا گیا کہ "یہ جنگ سیکیورٹی نہیں بلکہ سیاسی مفادات کے لیے لڑی جا رہی ہے، اور اس سے مزید انسانی جانوں کا ضیاع ہوگا۔"

اسرائیلی حکومت نے ان بیانات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے خیالات دشمنوں کو فائدہ دیتے ہیں اور فوج کے مورال کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ نیتن یاہو نے واضح اعلان کیا کہ وہ ان پائلٹس کی برطرفی کے اقدام کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

آسٹریلوی خاتون اہلکار نے جیل کی نوکری چھوڑ کر شرمناک کام شروع کردیا

کینبرا (نیوز ڈیسک) آسٹریلیا کے شہر گولڈ کوسٹ سے تعلق رکھنے والی 32 سالہ سابق جیل اہلکار ایلیشا ڈیوس نے قیدیوں کی مسلسل توجہ، سخت ضوابط اور ذاتی اظہار پر پابندیوں سے تنگ آ کر اپنی ملازمت چھوڑ دی اور ایک آزادانہ اور منافع بخش زندگی کے لیے بالغوں کی ویب سائٹ اونلی فینز کا رخ کیا۔

ایلیشا نے ڈیلی میل آسٹریلیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جیل میں کام کرنا صرف جسمانی طور پر نہیں بلکہ ذہنی طور پر بھی تھکا دینے والا تجربہ تھا۔ روزانہ قیدی ان کی خوبصورتی پر تبصرے کرتے، باتیں بنانے کی کوشش کرتے اور کبھی کبھار تحفے دینے کی کوشش بھی کرتے تھے، جنہیں وہ مسلسل مسترد کرتی رہیں۔

انہوں نے بتایا کہ جیل کی ملازمت کے دوران میک اپ، جیولری اور لباس میں ذاتی انداز پر مکمل پابندی تھی، جس سے وہ خود کو دبا ہوا محسوس کرتی تھیں۔ بعض قیدی رہائی کے بعد ان کا انسٹاگرام تلاش کر کے دوبارہ رابطے کی کوشش کرتے،۔ قیدیوں کی بیویاں اور گرل فرینڈز ملاقاتوں کے دوران ان کو تیز نظروں سے گھورتی تھیں، بعض نے تو بدتمیزی کی حد تک رویہ بھی اختیار کیا۔

ایلیشا نے اعتراف کیا کہ اس نوکری میں صرف قیدیوں کی نگرانی نہیں بلکہ ان کا اعتماد جیتنا اور ان سے گفتگو بھی شامل تھی، مگر ذاتی اظہار کی مسلسل پابندی اور ماحول کی کشیدگی نے انہیں بری طرح تھکا دیا۔ بالآخر فروری 2022 میں انہوں نے نوکری چھوڑ دی اور اپنی آن لائن فالوئنگ کو استعمال کرتے ہوئے اونلی فینز پر اپنا نیا کیریئر شروع کیا۔

پہلے وہ سالانہ تقریباً 46 ہزار پاؤنڈ کماتی تھیں جبکہ اب ان کی آمدنی دو لاکھ 80 ہزار پاؤنڈ سے تجاوز کر چکی ہے۔ ایلیشا کا کہنا ہے کہ اب وہ بغیر کسی پابندی کے اپنی زندگی گزار رہی ہیں، جیسا دل چاہے پہن سکتی ہیں، بول سکتی ہیں، اور اپنی مرضی کی زندگی جینے میں خود کو آزاد محسوس کرتی ہیں۔

محکمہ اسکول ایجوکیشن نے یکم جون سے چھٹیاں دینے کی سمری وزیراعلیٰ کو بھجوا دی

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کے اندر ایک تباہی اور قتل وغارت گری شروع ہونے کا خدشہ ہے . اپوزیشن لیڈر
  • نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی، غزہ میں جارحیت جنگ کا ’نازک مرحلہ‘ قرار
  • نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی، غزہ میں جارحیت جنگ کا ’نازک مرحلہ‘ قرار، حماس کی جنگ بندی شرائط مسترد کردیں
  • غزہ: اسرائیلی بمباری سے مزید 54 فلسطینی شہید، نیتن یاہو کا حماس پر دباؤ بڑھانے کا حکم
  • غزہ میں حماس کی حکومت کا برقرار رہنا اسرائیل کیلئے بڑی شکست ہوگی: نیتن یاہو
  • ہم جنگ کا خاتمہ اس وقت تک نہیں کریں گے جب تک حماس کو ختم نہ کردیں: نیتن یاہو
  • حماس کے مکمل خاتمے تک غزہ میں جنگ جاری رہے گی، نیتن یاہو
  • غزہ پٹی: اسرائیلی حملوں میں مزید نوے افراد ہلاک
  • چین کا امریکی سیکشن 301 کی تحقیقات کے جواب میں الزام تراشی بند کرنے کا مطالبہ
  • آسٹریلوی خاتون اہلکار نے جیل کی نوکری چھوڑ کر شرمناک کام شروع کردیا