امریکا پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، اسکے ساتھ مثبت بات چیت ہوگی، وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ امریکا پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، اس کے ساتھ مثبت بات چیت ہوگی۔
نمائش کے افتتاح کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان امریکا کے ساتھ تعمیری مذاکرات کرنے جا رہا ہے، امریکا پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کے لیے ریلیف کی تفصیلات ابھی میڈیا کو نہیں بتا سکتے، یہ تفصیلات آئی ایم ایف کے پاس لے کر جائیں گے۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ معاشی استحکام کے لیے اقدامات جاری ہیں۔ کاروباری طبقے کی سہولت کے لیے فیصلے کررہے ہیں۔ ایکسپورٹ کو بڑھانا ہے تو ہر سیکٹر کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ ہمارے پاس ایسی مصنوعات ہیں جو انٹرنیشنل برانڈز بن سکتی ہیں، ہمیں برآمدات پر مبنی معاشی ترقی کو فروغ دینا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ تعمیری مذاکرات کرنے جا رہا ہے۔ امریکا پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ وزیر اعظم کی ہدایت پر پاکستانی وفد امریکا جائے گا۔ امریکا کے ساتھ مثبت بات چیت کی جائے گی۔
قبل ازیں وزیر خزانہ نے نمائش کی افتتاحی تقریب کے موقع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ گجرانوالہ چیمبر نے عالمی معیار کی اشیا کی نمائش کی ہے۔ انرجی ایفیشنی کے معیار کے مطابق اشیا تیار کی جا رہی ہیں۔ حکومت صنعتی پیداوار اور ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ برآمدی اشیا کے لیے ایکسپو سینٹر ہونا چاہیے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
امریکی ٹیرف مذاکرات میں پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک خوشامد سے باز رہیں، چین کا انتباہ
بیجنگ (اوصاف نیوز)چین نے پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک کو سخت الفاظ میں خبردار کیا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ درآمدی ٹیکسوں (ٹیرف) سے متعلق مذاکرات کے دوران امریکا کی خوشامد کرنے سے گریز کریں..
چین کی وزارتِ تجارت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ”خوشامد سے کبھی امن حاصل نہیں ہوتا اور نہ ہی اس سے عزت کمائی جا سکتی ہے۔“یہ بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی میڈیا رپورٹوں کے مطابق، ٹرمپ انتظامیہ دیگر حکومتوں پر چین کے ساتھ تجارت کو محدود کرنے کے بدلے میں درآمدی محصولات میں رعایت دینے کی پیشکش کرنے پر غور کر رہی ہے۔
اس سلسلے میں امریکا نے اپنے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کر دیا ہے۔ جاپان کا وفد گزشتہ ہفتے واشنگٹن کا دورہ کر چکا ہے، جبکہ جنوبی کوریا کے ساتھ مذاکرات رواں ہفتے شروع ہو رہے ہیں۔
چینی وزارتِ تجارت کے ترجمان نے واضح کیا کہ چین انصاف، بین الاقوامی تجارتی قواعد، اور کثیر الجہتی تجارتی نظام کا دفاع کرتا ہے اور تمام ممالک کو بھی یہی رویہ اپنانا چاہیے۔
واضح رہے کہ ”وال سٹریٹ جرنل“ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، امریکہ درجنوں ممالک پر دباؤ ڈالنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ وہ چین کے ساتھ اپنی تجارتی سرگرمیاں محدود کریں، بصورتِ دیگر اُنہیں درآمدی ٹیرف سے استثنیٰ نہیں دیا جائے گا۔
دوسری جانب، جاپانی آن لائن ٹریڈنگ پلیٹ فارم ”مونیکس گروپ“ کے تجزیہ کار جیسپر کول نے کہا ہے کہ جاپان کے لیے امریکہ اور چین دونوں اہم تجارتی پارٹنر ہیں، جہاں اسے 20 فیصد منافع امریکہ اور 15 فیصد چین سے حاصل ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جاپان کسی بھی صورت میں ان دونوں بڑی معیشتوں میں سے کسی ایک کو چننا نہیں چاہے گا۔