پی ٹی آئی احتجاجی ریلیاں نکالنے میں ناکام ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
عثمان خادم:تحریک انصاف اعلان کے باوجود احتجاجی ریلیاں نکالنے میں ناکام، پی ٹی آئی ٹکٹ ہولڈرز ،تنظیمی عہدیدار ہدایت کے باوجود نہ نکلے۔
تفصیلات کے مطابق چیف آرگنائزر پی ٹی آئی پنجاب نے ریلیاں نکالنے کی ہدایت کی تھی، تحریک انصاف کی لاہور تنظیم نے ریلی نکالنے میں دلچسپی نہ لی، این اے 118 میں 15 سے 20 کارکنوں نے موٹرسائیکلوں پر علامتی ریلی نکالی۔
لاہور کے 2درجن سے زائد صوبائی حلقوں کے ٹکٹ ہولڈرز نے ریلی نہ نکالی، پی ٹی آئی لاہور تنظیم کی جانب سے بھی کوئی ریلی نہ نکالی گئی۔
گوگل میپ ڈرائیور کو موت کے منہ لے گیا، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
ریلیاں نکالنے کی ہدایت کرنیوالی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ نے بھی کوئی ریلی نہ نکالی۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ریلیاں نکالنے
پڑھیں:
دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے منصوبے کیخلاف وکلاء کا دھرنا جاری
دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کےمنصوبے کےخلاف وکلاء کا خیرپور میں ببرلو بائی پاس پر دو روز سے دھرنا جاری ہے۔ کشمور میں سندھ پنجاب سرحد دیرہ موڑ پر بھی وکلا نے گذشتہ روز سے دھرنا دیا ہوا ہے۔ دیگر کئی شہروں میں آج بھی احتجاج کیا گیا۔
وکلاء کا خیرپور ببرلو بائی پاس پر دو روز سے جاری دھرنے میں سندھ بھر کے وکلا، مختلف سیاسی، سماجی، مذہبی اور قوم پرست جماعتیں بھی شریک ہیں، شرکاء نےمتبادل راستوں کو بھی سیل کردیا ہے، جس سےببرلو بائی پاس پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی ہیں۔
کشمور میں سندھ پنجاب سرحد دیرہ موڑ پر گذشتہ روز سے وکلاء برادری، قوم پرست جماعتوں کا دھرنا جاری ہے، جس سے سندھ، پنجاب اور بلوچستان جانے والا ٹریفک معطل ہے۔ مظاہرین نے راجن پور سےآنے اور جانے والی سڑک بھی بلاک کر دی۔
حیدرآباد میں سندھ بچاؤ کونسل کی جانب سے قاسم آباد بائی پاس پر دھرنا دیا گیا۔ شرکاء سے خطاب میں زین شاہ کا کہنا تھا کہ نفرتیں بڑھیں تو صدیوں تک رہیں گی، کینالز کا فیصلہ واپس لیا جائے۔
ایاز لطیف پلیجو نےکہا کہ سندھ کی معیشت میں سندھو دریا ریڑھ کی حیثیت رکھتا ہے، ارسا ایکٹ میں کی گئی ترمیم واپس لی جائے اور کینالز کے منصوبے کو رد کیا جائے۔
حیدرآباد میں عوام پاکستان پارٹی کے رہنما مفتاح اسماعیل کی قیادت میں حیدر چوک سے پریس کلب تک ریلی نکالی گئی۔
بدین، گھوٹکی اور کندھ کوٹ میں بھی دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے منصوبے کے خلاف ریلیاں نکالی گئیں۔ حیدرآباد اور لاڑکانہ میں خواجہ سراؤں نے بھی احتجاج کیا۔