امریکی طیاروں کی خوفناک ٹکر، کانگریس ممبران بال بال بچے
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
واشنگٹن: امریکہ کے معروف ریگن نیشنل ایئرپورٹ پر دو امریکن ایئرلائنز کے طیارے آپس میں ٹکرا گئے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب دونوں طیارے رن وے پر روانگی کے لیے تیار تھے۔
فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (FAA) کے مطابق، چارلسٹن جانے والی فلائٹ 5490 (CRJ 900) نے نیویارک جانے والی فلائٹ 4522 (Embraer E175) کے ونگ ٹِپ سے ٹکرایا۔ خوش قسمتی سے کسی بھی مسافر یا عملے کو چوٹ نہیں آئی۔
نیویارک جانے والی پرواز میں تین امریکی کانگریس اراکین بھی سوار تھے، جن میں سے ایک، نمائندہ جوش گوٹ ہائمر نے سوشل میڈیا پر تصدیق کی کہ تصادم طیارے کے ٹیک آف کی اجازت کے انتظار کے دوران ہوا۔
ریگن نیشنل ایئرپورٹ کو امریکہ کا سب سے مصروف سنگل رن وے ایئرپورٹ سمجھا جاتا ہے اور حالیہ مہینوں میں یہاں متعدد خطرناک واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
دونوں طیارے اپنی طاقت پر ٹرمینل واپس لوٹ آئے اور انہیں معائنہ کے لیے سروس سے ہٹا دیا گیا۔ امریکن ایئرلائنز کے مطابق دونوں طیاروں کے صرف ونگلیٹ کو نقصان پہنچا ہے، اور تمام مسافروں کو متبادل پروازوں کے ذریعے روانہ کیا گیا۔
فلائٹ 5490 میں 76 مسافر اور 4 کریو ممبرز تھے جبکہ فلائٹ 4522 میں 67 مسافر اور 4 کریو سوار تھے۔ FAA نے تصدیق کی ہے کہ تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور ایئرپورٹ کی سیکیورٹی پالیسیز کا ازسرنو جائزہ لیا جا رہا ہے۔
جنوری میں اسی ایئرپورٹ پر ایک المناک حادثے میں 67 افراد ہلاک ہوئے تھے جب ایک فوجی ہیلی کاپٹر اور علاقائی طیارہ ٹکرا گئے تھے۔ اس کے بعد مارچ میں بھی کئی خطرناک واقعات، جیسے ایک ڈیلٹا ایئرلائنز کی پرواز اور امریکی فضائیہ کے طیاروں کا آمنا سامنا، اور کنٹرول ٹاور میں ایک جسمانی جھگڑے کا واقعہ پیش آیا تھا۔
ایف اے اے نے دباؤ کے بعد ریگن ایئرپورٹ پر نئی مینجمنٹ تعینات کی ہے اور ایئر ٹریفک کنٹرول عملے کے لیے اسٹریس مینجمنٹ پروگرام بھی شروع کیا ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ریلوے میں بدانتظامی، مسافر ناراض، ری فنڈنگ میں ریکارڈ اضافہ
سٹی42: ریلوے انتظامیہ کی جانب سے نظام میں بہتری کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، مسافروں کی جانب سے شکایات میں اضافہ ہو گیا ہے۔
مسافروں کی جانب سے ریلوے انتظامیہ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا جا رہا ہے، جس کے باعث ٹکٹوں کی ری فنڈنگ میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ جولائی 2024 سے مارچ 2025 کے دوران ری فنڈنگ کی مد میں 1 ارب 7 کروڑ 21 لاکھ 57 ہزار روپے مسافروں کو واپس کیے گئے۔
اسحاق ڈار کی افغان حکام سے اہم ملاقاتیں، مشترکہ امن و ترقی کا عہد
اعداد و شمار کے مطابق صرف مارچ 2025 کے مہینے میں 15 کروڑ 80 لاکھ 36 ہزار روپے کے ٹکٹ ری فنڈ کیے گئے، جس سے ریلوے کے خزانے پر بھاری بوجھ پڑا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ریلوے کو جدید سہولیات، بروقت آمد و روانگی، اور محفوظ سفری نظام پر توجہ دینی ہو گی، ورنہ مسافروں کا اعتماد مزید مجروح ہو سکتا ہے۔