2015ء میں گرفتار کیا گیا 13سالہ فلسطینی اسرائیلی قید سے رہا
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
2015ء میں اسرائیلی فوج کی جانب سے گرفتار کیا گیا 13 سالہ فلسطینی لڑکا احمد منصرہ اسرائیل کے چنگل سے آزاد ہو گیا۔
اسرائیل کی جانب سے غزہ سے گرفتار کیے گئے درجنوں فلسطینیوں کو رہا کیا گیا ہے، اسرائیلی قید سے رہا ہونے والے 10 فلسطینیوں کی حالت خراب ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرئیل کی جانب سے رہا کیے گئے قیدی فلسطینیوں میں 2015ء میں گرفتار کیا گیا 13 سالہ لڑکا احمد منصرہ بھی شامل ہے جس کی عمر اب 23 سال ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل کی قید سے رہا ہونے والے قیدیوں کو اسپتال منتقل کر کے طبی امداد دی جا رہی ہے۔
یاد رہے کہ امن معاہدے کے باوجود اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر پُرتشدد حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔
غزہ پر گزشتہ روز اسرائیلی بم باری سے مزید 21 فلسطینی شہید ہو گئے۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کی جانب سے کیا گیا سے رہا
پڑھیں:
غزہ میں بارش اورناقابل برداشت ٹھنڈ، 8 ماہ کی بچی جاںبحق ،خیمہ بستیوں میں تباہی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251213-01-25
غزہ /تل ابیب/جنیوا (مانیٹرنگ ڈیسک) غزہ میں مسلسل دوسرے روز بارش سے فلسطینیوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا، اسرائیلی حملوں کے باعث تباہ حال علاقے میں سیلابی صورتِ حال پیدا ہوگئی۔ موسم سرما کی بارش سے سردی کی شدت میں مزید اضافہ ہوگیا، بارش کا پانی بے گھر فلسطینیوں کے خیموں میں داخل ہوگیا۔ ناقابلِ برداشت ٹھنڈ سے پناہ گزین خیموں میں موجود 8 ماہ کی بچی جان کی بازی ہار گئی۔ مسلسل بارش سے غزہ شہر میں 5 مخدوش عمارتیں بھی گر گئیں۔جنگ بندی معاہدے کے باوجود غزہ امداد پر اسرائیلی پابندیوں کے باعث 15 لاکھ بے گھر فلسطینی اب بھی بنیادی ضروریات سے محروم ہیں۔ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے 7 اکتوبر 2023ء کے حملے سے متعلق ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جاری کردہ رپورٹ مسترد کر دی۔ عرب میڈیا کے مطابق حماس نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کو غلط اور غیر پیشہ ورانہ قرار دیا، مزاحمتی تنظیم نے ایمنسٹی انٹرنیشنل سے 7 اکتوبر 2023ء کے حملے سے متعلق رپورٹ واپس لینے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ترجمان حماس کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں قابض حکومت کے جھوٹ اور الزامات کے پروپیگنڈے کو دہرایا گیا، رپورٹ کا مقصد اشتعال پھیلانا اور مزاحمتی فورسز کا تاثر مسخ کرنا ہے۔ شمالی مغربی کنارے کے شہر جنین میں گزشتہ روز ایک فلسطینی ڈاکٹر قابض اسرائیل کی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہو گیا۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ’’انروا‘‘ کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے غزہ میں انسانی حالات کی سنگینی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے، غزہ میں بے گھر لوگوں کے خیمے پانی میں ڈوبنے سے شدیدا نسانی المیہ رونما ہوچکا ہے‘۔ لازارینی نے “ایکس’’ پلیٹ فارم پر اپنے بیان میں لکھا کہ غزہ کے وہ لوگ جنہوں نے سب کچھ کھو دیا ہے، موسم کی خرابی کے باعث ایک نئی مصیبت کی لہر کا سامنا کر رہے ہیں ۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے مقبوضہ مغربی کنارے سمیت مقبوضہ بیت المقدس میں قابض اسرائیل کی توسیع پذیر آباد کاری کی شدید مذمت کی ہے۔ جمعے کے روز جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ تمام آباد کار بستیاں غیر قانونی ہیں اور بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی کے مترادف ہیں جن کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ غزہ میں قابض اسرائیل کی مسلسل فضائی حملے اب بھی بڑی تعداد میں شہریوں کی جانیں لے رہے ہیں اور بنیادی ڈھانچے کو وسیع پیمانے پر تباہ کر رہے ہیں۔کلب برائے اسیران کے صدر’’مؤید شعبان’’ نے کہا ہے کہ اسرائیلی کابینہ کی جانب سے مغربی کنارے میں 19 نئی بستیوں کے قیام کی منظوری فلسطینی جغرافیہ کو مٹانے کی جانب ایک اور قدم ہے۔مؤید شعبان نے ایک بیان میں کہا کہ یہ فیصلہ شدید جارحیت کی عکاسی کرتا ہے اور واضح طور پر قابض حکومت کے حقیقی مکروہ عزائم کو بے نقاب کرتا ہے۔