13 سالہ بچی سے زیادتی کے مجرم قاری کو عمر قید، 12 لاکھ جرمانے کی سزا
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
لاہور کی عدالت نے 13 سالہ بچی سے زیادتی کے 2 مجرموں کو سزا سنا دی۔
سیشن کورٹ لاہور میں ایڈیشنل سیشن جج محمد یاسر عرفات نے 13 سالہ بچی سے زیادتی کے مجرم قاری محمد صالم کو عمر قید اور 12 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ ملزم عرفان کو 15 سال قید اور 10 لاکھ 20 ہزار روپے جرمانے کی سزا دی گئی۔
عدالت نے تمام تر شواہد اور گواہوں کی روشنی میں ملزمان کو سزا کا حکم سنایا۔ ملزمان کے خلاف تھانہ یکی گیٹ میں2023 میں اینٹی ریپ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج ہوا تھا۔ پراسیکیوشن کے مطابق ملزمان نے 13 سالہ بچی سے زیادتی کی تھی۔ ملزمان کے خلاف شواہد موجود تھے۔ میڈیکل اور فرانزک رپورٹ مثبت ہے۔
مزید پڑھیں: 8 سالہ بچی کو ورغلا کر زیادتی کی کوشش کرنے والا دکاندار گرفتار
ڈپٹی ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر یاسمین کوثر نے ملزمان کے خلاف شہادتیں پیش کیں۔ ملزم کے خلاف 14 گواہ پیش کئے گئے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سالہ بچی سے زیادتی کے خلاف
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ میں خود سوزی کرنے والے شہری کے خاندان کو نجی کمپنی نے 75 لاکھ روپے مالیت کے چیک دے دیے
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 اپریل ۔2025 )لاہور ہائیکورٹ میں خود سوزی کرنے والے شہری آصف جاوید کی 2 بیویوں کو نجی کمپنی نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر 75 لاکھ روپے مالیت کے چیک دے دیے ہیں تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس خالد اسحاق نے درخواست کی سماعت کی، نجی کمپنی نے عدالت میں 75 لاکھ روپے مالیت کے چیک پیش کر دیے.(جاری ہے)
عدالت عالیہ نے 37 لاکھ 50 ہزار کے 2 چیک آصف جاوید کی 2 بیویوں کو دینے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی آصف جاوید نامی شہری کو نجی کمپنی نے 2016 مین برطرف کیا تھا، 2019 میں لیبر کورٹ نے سائل کی برطرفی کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر نوکری بحال کرنے کا حکم دیا تو نجی کمپنی نے لیبر کورٹ کا فیصلہ نیشنل انڈسٹریل ریلیشن کمیشن میں چیلنج کر دیا تھا 23 نومبر 2020 کو نیشنل انڈسٹریل ریلیشن کمیشن نے نجی کمپنی کی اپیل خارج کردی. نجی کمپنی نے دسمبر 2020 میں لاہور ہائیکورٹ میں کیس دائر کیا جس کے بعد سائل آصف جاوید کا کیس 2020 سے لاہور ہائیکورٹ میں زیر سماعت تھا شہری نے لاہور ہائیکورٹ کے باہر خود کو آگ لگالی تھی بعد میں وہ ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا تھا.