وزیراعظم شہباز شریف کا دورہ بیلاروس، آج اہم ملاقاتیں کریں گے
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیراعظم محمد شہباز شریف دو روزہ سرکاری دورے پر بیلاروس میں موجود ہیں اور آج اہم ملاقاتیں بھی کریں گے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف، مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور معاون خصوصی طارق فاطمی وزیر اعظم کے ہمراہ ہیں۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف بیلا روس پہنچنے کے بعد وکٹری مونیومینٹ پہنچے جہاں پھولوں کی چادر چڑھائی۔ وکٹری مونیومینٹ، جنگ عظیم دوم میں جاں بحق ہونے والے فوجی اہلکاروں کی یاد میں تعمیر کیا گیا۔
بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کی جانب سے صدر پاکستان مسلم لیگ ن نواز شریف اور وزیراعظم محمد شہباز شریف کے اعزاز میں اپنے فارم ہاؤس پر عشائیہ دیا گیا جس میں سابق وزیراعظم نواز شریف، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے شرکت کی۔
صدر لوکاشینکو نے وزیراعظم شہباز شریف اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے لیے غیر معمولی گرم جوشی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی پر صدر لوکاشینکو کا شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم کا حالیہ دورہ بیلاروس نومبر 2024 میں صدر لوکاشینکو کے پاکستان کے اہم دورے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ اپنے قیام کے دوران، وزیراعظم باہمی دلچسپی کے شعبوں میں پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے صدر لوکاشینکو سے ملاقات کریں گے۔
اس حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان پچھلے چھ مہینوں کے دوران، اعلیٰ سطحی دوطرفہ تبادلوں کا ایک سلسلہ جاری رہا ہے۔
دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے متعدد معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ بھی ہوگا۔ وزیراعظم کا دورہ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان مضبوط اور جاری شراکت داری کو اجاگر کرتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: صدر لوکاشینکو شہباز شریف نواز شریف
پڑھیں:
وزیراعظم محمد شہباز شریف کا شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے یوم وفات پر پیغام
وزیراعظم محمد شہباز شریف کا شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے یوم وفات پر پیغام, آج ہم پاکستان کے نظریاتی معمار، عظیم مفکر اور شاعرِ مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کو ان کی یومِ وفات پر خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔ اقبال صرف ایک شاعر ہی نہیں، بلکہ ایک ایسے اہل بصیرت رہنما تھے جنہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک الگ وطن کا تصور پیش کیا۔ ان کا فلسفۂ خودی اور ان کی شاعری نے نہ صرف تحریکِ پاکستان کو نظریاتی بنیاد فراہم کی بلکہ بر صغیر پاک و ہند کے مسلمانوں کے اندر ایک نئی روح پھونک دی۔ علامہ اقبال وہ پہلے مفکر تھے جنہوں نے 1930 میں الہ آباد کے خطبے میں برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ مملکت کا واضح تصور پیش کیا۔ ان کا یہ نظریہ بعد میں قائدِ اعظم محمد علی جناح کی قیادت میں عملی شکل اختیار کر کے وطن عزیز پاکستان کی صورت میں شرمندہ تعبیر ہوا۔ اقبال نے مسلمانوں کو صرف سیاسی طور پر ہی نہیں، بلکہ فکری اور روحانی طور پر بھی متحد کیا۔ اقبال نے بر صغیر پاک و ہند کے مسلمانوں کو اپنی جداگانہ تہذیب، ثقافت اور شناخت کو برقرار رکھتے ہوئے ترقی کی راہ پر گامزن ہونے کا پیغام دیا۔