Islam Times:
2025-12-13@23:11:46 GMT

بلتستان ایشیاء کا محفوظ ترین مورچہ

اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT

بلتستان ایشیاء کا محفوظ ترین مورچہ

اسلام ٹائمز: اب فیصلہ کرنے کا وقت آگیا ہے۔ اگر آج صدائے احتجاج بلند نہ کی گئی تو کل اپنے ہی گھر میں مہاجر بننا پڑے گا۔ اگر آج آواز نہ اٹھائی گئی تو آنیوالی نسلیں ہمیں "غدار" کہیں گی۔ اگر آج مزاحمت نہ کی گئی تو کل قوم کا نام تاریخ کے سیاہ صفحات میں درج ہوگا۔ ان تمام مشکلات سے نکلنے کیلئے دو ہی راستے ہیں، یا تو غلامی کی زنجیریں پہن لو اور اپنی آنیوالی نسلوں کو خون میں نہلاؤ، جو قیامت کے دن کبھی معاف نہیں کیے جائیں گے، یا پھر مقاومت کا راستہ اختیار کرو، اپنی تاریخ خود لکھو۔ مقاومت سے لکھی گئی تاریخ آنیوالی نسلوں کے لیے باعثِ فخر اور اسوہ بنے گی۔ فیصلہ بھی ہمارا۔۔۔۔ انجام بھی ہمارا! اگر آج نہ اٹھے، تو کل اٹھنے کا موقع بھی نہیں ملے گا۔ تحریر: عارف بلتستانی
arifbaltistani125@gmail.

com  

گرین ٹورزم، لینڈ ریفارمز، پہاڑ لیز۔۔۔۔ یہ سب ترقی کے نام پر دھوکے ہیں، جو عوام کو بیوقوف بنانے کے لیے پیش کیے جا رہے ہیں۔ اصل مقصد بلتستان کو ایک ایسا مورچہ بنانا ہے، جہاں سے ایشیاء پر کنٹرول کیا جا سکے۔ بلتستان عالمی طاقتوں کی نظر میں ایک انتہائی اہم "جیو اسٹریٹجک" اور "جیو اکنامک" حیثیت رکھتا ہے۔ یہ خطہ چین، پاکستان اور بھارت کے درمیان "ٹرائی جنکشن پوائنٹ" پر واقع ہونے کی وجہ سے بہت ہی اہمیت کا حامل ہے، جبکہ اس کے معدنی وسائل، پانی کے ذخائر اور سیاحتی مقامات اسے "معاشی لحاظ سے بھی قیمتی" بناتے ہیں۔ سیاسی طور پر، بلتستان کی حیثیت کشمیر تنازعے سے جڑی ہوئی ہے، جس کی وجہ سے یہ علاقہ عالمی طاقتوں کی "جاسوسی، سفارتی دباؤ اور استعماری عزائم" کا مرکز بنا ہوا ہے۔

امریکہ اور چین کی کشمکش، ساتھ ہی خطے میں روس اور مغربی ممالک کے مفادات، بلتستان کو "ایک اہم شطرنج کے مہرے" میں تبدیل کر دیتے ہیں، جہاں اس کا مستقبل نہ صرف پاکستان بلکہ پورے جنوبی ایشیاء پر کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ آج بلتستان کو ایک ایسی آگ میں جھونک دیا گیا ہے، جس کی لپیٹ میں پورا خطہ جل کر راکھ ہو جائے گا۔ امریکہ، یورپ اور ان کے پاکستانی کٹھ پتلیوں نے مل کر ایک ایسا "خونی جال" بچھایا ہے، جس میں بلتستانی عوام کو زندہ جلا دینے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ "پہاڑ لیز"، "گرین ٹورزم"، "لینڈ ریفارمز" کے نام پر ترقی کے سبز باغ دکھا کر زمینیں چھینا، وسائل لوٹنا، یہ ناپاک عزائم کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے پہلا قدم ہے۔ پہلے قدم میں ضروری ہے اپنے لوگوں کو ہی ساتھ رکھے۔

یہ کوئی راز کی بات نہیں کہ "عالمی طاقتوں کی زیرِ نگرانی پاکستانی اسٹیبلشمنٹ اور کرپٹ سیاستدان" بلتستان کو بیچ کر اپنی جیبیں بھر رہے ہیں۔ لیکن یہ جیبیں بھرنا، بینک بیلنس بنانا وقتی اور عارضی ہے۔ لیکن دشمن کے غلبے کے بعد آخرکار ان دونوں کو عالمی طاقتوں کے لیے ایک وفادار جانور جبکہ اپنوں کے لیے باؤلے کتے یا خونخوار بھیڑیے بننا پڑے گا۔ ان کا کام یہ ہوگا کہ ہڈی چبا کر دشمن کے مورچے کی حفاظت کریں۔ اپنے گاؤں کو فوجی اڈوں میں بدل دیا جائے گا۔ ہماری مائیں اور بہنیں غیرت کے نام پر رسوا کی جائیں گی۔ ہمارے نوجوانوں کو جھوٹے دہشت گرد بنا کر شہید کر دیا جائے گا۔ ہماری سرزمین پر غیر ملکی فوجیں کیمپ لگائیں گی۔ 

کیا یہ سب برداشت کر لو گے؟ کیا تاریخ کو پھر سے دہرانے دیں گے؟ غزہ، لبنان، شام، افغانستان، عراق، کشمیر کو بھول گئے؟ وہاں بھی دشمن کے لیے وفادار کتے جبکہ اپنوں کے لیے خونخوار بھیڑیئے بن گئے تھے۔ وہاں کے لوگ اپنی زمینوں سے بےدخل کیے گئے، ان کے گھر اجاڑ دیئے گئے اور ان کا وجود مٹانے کی کوشش کی گئی۔ کیا ہم بھی یہی چاہتے ہیں کہ بلتستان بھی اسی راستے پر چل پڑے۔؟ اب فیصلہ کرنے کا وقت آگیا ہے۔ اگر آج صدائے احتجاج بلند نہ کی گئی تو کل اپنے ہی گھر میں مہاجر بننا پڑے گا۔ اگر آج آواز نہ اٹھائی گئی تو آنے والی نسلیں ہمیں "غدار" کہیں گی۔

اگر آج مزاحمت نہ کی گئی تو کل قوم کا نام تاریخ کے سیاہ صفحات میں درج ہوگا۔ ان تمام مشکلات سے نکلنے کے لیے دو ہی راستے ہیں، یا تو غلامی کی زنجیریں پہن لو اور اپنی آنے والی نسلوں کو خون میں نہلاؤ، جو قیامت کے دن کبھی معاف نہیں کیے جائیں گے، یا پھر مقاومت کا راستہ اختیار کرو، اپنی تاریخ خود لکھو۔ مقاومت سے لکھی گئی تاریخ آنے والی نسلوں کے لیے باعثِ فخر اور اسوہ بنے گی۔  فیصلہ بھی ہمارا۔۔۔۔ انجام بھی ہمارا! اگر آج نہ اٹھے، تو کل اٹھنے کا موقع بھی نہیں ملے گا۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نہ کی گئی تو کل عالمی طاقتوں بلتستان کو بھی ہمارا اگر آج کے لیے

پڑھیں:

یوکرین کا زیپوریژیا نیوکلیئر پاور پلانٹ ایک اور بڑے حادثے سے محفوظ رہا

روس کے زیرِ قبضہ یوکرین کے زیپوریژیا نیوکلیئر پاور پلانٹ ایک بار پھر خطرناک صورتحال سے بال بال بچ گیا، جہاں جاری روس یوکرین جنگ کے باعث بجلی کی فراہمی اچانک منقطع ہو گئی۔
تفصیلات کے مطابق بجلی بند ہونے کے بعد پلانٹ کا کولنگ سسٹم رات بھر ایمرجنسی جنریٹرز کے ذریعے چلتا رہا، جس سے کسی بڑے ایٹمی حادثے سے بچاؤ ممکن ہو سکا۔ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے تصدیق کی ہے کہ بعد ازاں پاور پلانٹ کو دوبارہ بجلی فراہم کر دی گئی ہے۔
آئی اے ای اے کے مطابق روس یوکرین جنگ کے دوران اب تک بارہ مرتبہ اس ایٹمی تنصیب کی بجلی منقطع ہو چکی ہے، جو ایک تشویشناک صورتحال کی عکاسی کرتی ہے۔ ادارے نے خبردار کیا ہے کہ اگر کسی موقع پر ایمرجنسی پاور سسٹم بھی ناکام ہو گیا تو ایک سنگین ایٹمی حادثہ رونما ہو سکتا ہے۔
عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی نے روس اور یوکرین دونوں پر زور دیا ہے کہ وہ ایٹمی تنصیبات کے اطراف کسی بھی قسم کی فوجی کارروائی سے گریز کریں تاکہ نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا کو ممکنہ تباہ کن نتائج سے محفوظ رکھا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • یوکرین کا زیپوریژیا نیوکلیئر پاور پلانٹ ایک اور بڑے حادثے سے محفوظ رہا
  • پاکستان نے بائنانس اور ایچ ٹی ایکس کو کرپٹو اور ڈیجیٹل کرنسی کی اجازت دے دی
  • گلگت بلتستان میں عام انتخابات کب ہوں گے؟ الیکشن کمیشن نے تاریخ کا اعلان کر دیا
  • گلگت بلتستان کے عام انتخابات کا شیڈول جاری کر دیا گیا
  • گلگت بلتستان میں عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہوگیا
  • گلگت بلتستان میں عام انتخابات؛ تاریخ سامنے آگئی 
  • جب خاموشی محفوظ لگنے لگے!
  • موٹروے ایم 5 بند
  • اے آئی استعمال کرنے والوں کو پی ٹی اے نے نئی ہدایات جاری کردیں
  • سندھی کلچرڈے، ہنگامہ آرائی کے ملزمان کیخلاف فیصلہ محفوظ