نوازشریف کی سیاست میں واپسی مشاورت کی حد تک ہے
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
لاہور:
ایکسپریس میڈیا گروپ کے گروپ ایڈیٹر ایازخان نے کہا ہے نواز شریف بلوچستان کی سیاسی صورتحال میں کردار ادا کر سکتے ہیں مگر یہ اجازت سے مشروط ہے۔
انھوں نے ’’ایکسپرٹس ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس کا امکان نہیں، اگر حکمت عملی تبدیلی ہو کہ ناراض لوگوں سے مذاکرات کے جائیں تو پھر امکان ہوسکتا ہے ورنہ شہباز شریف وزیراعظم ہیں، مریم نوازبطور وزیراعلی موجود ہیں، بلوچستان کے ناراض بچوں کی بات سننی چاہیے۔
بیوروچیف اسلام آباد عامر الیاس رانا نے کہاکہ نوازشریف کی سیاست میں واپسی مشاورت کی حد تک ہے، مریم نواز اچکی ہیں،شہباز شریف وزیراعظم ہیں جو دوہفتے کیلیے بیرون ملک چلے گئے ہیں، اس وقت تک بلوچستان کا مسئلہ کتنا شدت پکڑتا ہے؟، اخترمینگل کادھرنا کتنی دن برقرار رہتا ہے ؟ہوسکتاہے وزیراعظم کی واپسی سے پہلے یہ معاملہ نمٹ جائے، بلوچ رہنماؤں کو لیکرچلنا ہے،ٹرمپ عمران خان کی طرح یوٹرن لیتے ہیں، وہ سیاسی داغ لیکر پھررہے ہیں۔
بیوروچیف کراچی فیصل حسین نے کہا کہ نوازشریف کی سیاست میں واپسی سے پہلے سیاست کی واپسی ضروری ہے،بے اثر افراد یا فیصلے کبھی اثر انگیز یا نتیجہ خیز نہیں ہوسکتے، سب کچھ کرنے کے بعد آج اگر وہاں کے مسئلوں کے حل کیلئے سیاستدانوں کی ضرورت پڑرہی ہے تو یہ پہلے کرلینا چاہیے تھا کہ وہاں کے مسائل کا حل مکمل طور پرسیاسی طریقے سے نکالا جائے۔
بیوروچیف لاہورمحمد الیاس نے کہا کہ بلوچستان میں عام آدمی کو اختیار دینا ہو گا،مقامی سیاستدانوں سے بات کرنا ہوگی، نوازشریف کوا پنا کردار نبھانا چاہیے ،ان کی بات مانی جاتی ہے، بلوچستان کے مسئلے کا حل سیاسی ہے، لوگوں کو وہاں مسلط کیا جائے تو بات نہیں چلے گی،وہاں ترقیاتی کام ہوں تو بہتری ہوگی۔
تجزیہ کار شکیل انجم نے کہاکہ نوازشریف تین بار کے وزیراعظم ہیں وہ اگر کردار ادا کرسکیں توانھیں کرنا چاہیے، ٹرمپ نے نادرشاہ کی یادتازہ کردی کہ پوری دنیا کی دولت لوٹ کر امریکا لے جائے، سعودی عرب اور بھارت پر اس طرح دباؤڈالا گیا کہ امریکا میں سرمایہ کاری کرے، ٹرمپ کے یوٹرن پر مالیاتی اسکینڈل سامنے آسکتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
وزیراعلیٰ بلوچستان کی درخواست مسترد، کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات شیڈول کے مطابق ہوں گے: الیکشن کمشن
اسلا م آباد، کوئٹہ (وقائع نگار+آئی این پی )الیکشن کمشن آف پاکستان نے وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی کی کوئٹہ میں بلدیاتی الیکشن کے التوا کی درخواست مسترد کر دی۔الیکشن کمشن نے وزیراعلی بلوچستان کی الیکشن التوا کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ میں بلدیاتی انتخاب شیڈول کے مطابق ہوگا، بلدیاتی انتخابات کیلئے پولنگ 28 دسمبر کو ہو گی۔الیکشن کمشن کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان حکومت آئین کے مطابق الیکشن کمشن اور دیگر اداروں کی معاونت کرے، تمام اداروں کی ہر ممکنہ معاونت کی جائے جنہیں کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات کی ذمہ داری سونپی گئی۔تحریری حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ بلدیاتی الیکشن کے لیے سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے جائیں، ووٹرز، امیدواروں، عوام اور پولنگ عملے کی سکیورٹی کو یقینی بنایا جائے، کوئٹہ ڈسٹرکٹ میں بلا تعطل پرامن پولنگ کو یقینی بنایا جائے۔ممبر الیکشن کمشن بلوچستان شاہ محمد نے اختلافی نوٹ لکھا جس میں انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں سخت سردی کے باعث ووٹر ٹرن آئوٹ کم ہوگا، کوئٹہ میں لوگ سخت سردی کے باعث دوسرے اضلاع میں ہجرت کر جاتے ہیں۔ شاہ محمد نے اپنے اختلافی نوٹ میں لکھا کہ بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال بلدیاتی انتخابات انعقاد کیلئے سازگار نہیں ہے، کوئٹہ کے الیکشن امن و امان اور موسم کی صورتحال نارمل ہونے تک ملتوی کئے جائیں۔