برٹنی اسپیئرز نے سیم اصغری سے طلاق کے بعد گھریلو ملازم سے بھی بریک اپ کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
معروف امریکی گلوکارہ برٹنی اسپیئرز نے ایک بار پھر اپنے بوائے فرینڈ پال رچرڈ سولز کے ساتھ تعلقات ختم کر لیے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق پاپ اسٹار برٹنی نے فروری 2025 میں ویلنٹائن ڈے کے بعد اپنے بوائے فرینڈ پال رچرڈ جو کہ ان کے گھر میں بطور ہاؤس کیپر کام کرتے تھے، کے ساتھ بریک اپ کرلیا۔
جولائی 2024 میں گزشتہ بریک اپ کے بعد دونوں نے رواں سال کے شروع میں صلح کر لی تھی تاہم ان کا ہالی ووڈ اداکار سیم اصغری سے طلاق سے قبل چلنے والا یہ تعلق بھی زیادہ دن نہ چل سکا۔
گلوکارہ کےقریبی ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ ان کے آس پاس کے لوگ محسوس کرتے ہیں کہ یہ اچھا ہو گیا ہے کیونکہ ان کے اس تعلق میں پیچیدگیاں تھیں‘۔
یاد رہے کہ برٹنی اسپیئرز اور پال رچرڈ سولز کی پہلی ملاقات 2023 میں ہوئی تھی جب پال نے گلوکارہ کے گھر میں بطور ہاؤس کیپر اور مینٹیننس ورکر کام کیا تھا۔ اس دوران ان دونوں کے درمیان دوستی ہوئی جو گہرے تعلقات میں بدل گئی یہاں تک کہ پال برٹنی کے لاس اینجلس کے گھر میں ہی رہنے لگا۔
برٹنی کو اکثر پال کے بچوں کے ساتھ وقت گزارتےاور انڈور گیم کھیلتے بھی دیکھا گیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ کتنے قریب ہو چکے تھے۔ تاہم ان کے اس رشتے کو قریبی لوگوں نے حیرت انگیز قرار دیا۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
عدالت نے خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر کا حقدار قرار دے دیا
لاہور ہائی کورٹ نے خلع لینے والی خواتین سے متعلق اہم نقطہ طے کرتے ہوئے خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر کا حقدار قرار دے دیا۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے شہری آصف محمود کی درخواست پر فیصلہ سنایا، عدالت نے 08 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔
درخواست گزار نے ساہیوال ڈسٹرکٹ عدالت کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا، درخواست گزار نے خلع کی بنیاد پر حق مہر اور جہیز کی رقم دینے کی ڈگری کو چیلنج کیا تھا۔
عدالت نے خلع لینے والی خاتون کوحق مہر کا حقدار قرار دیا اور کہا کہ محض خلع لینے کی بنیاد پر خاتون کو حق مہر کی رقم سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔
عدالت نے کہا کہ حق مہر کی رقم خاتون کے لیے سیکیورٹی تصور کی جاسکتی ہے، اگر خاوند کا رویہ خاتون کو خلع لینے پر مجبور کرے تو وہ حق مہر لینے کی مکمل حقدار ہے۔
عدالت نے کہا کہ بیٹی کو جہیز دینا ہمارے معاشرے میں سرایت کر چکا ہے، والدین جتنی بھی استطاعت رکھتے ہوں وہ بیٹی کو جہیز لازمی دیتے ہیں۔
عدالت نے کہا کہ بنیادی طور پر طلاق شوہر کا حق ہے اور طلاق کی صورت میں شوہر حق مہر، تحائف واپس مانگنے کے حق سے محروم ہوجاتا ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ طلاق دینے کی صورت میں سورۃ النساء میں بھی شوہر کو بیوی سے دیے گئے مال اور تحائف واپس مانگنے سے روکا گیا ہے۔
فیصلہ میں کہا گیا کہ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے تحت خاوند کے تشدد، برے رویے وغیرہ کی بنیاد پر لیے گئے خلع کے بعد عدالت حق مہر کی رقم واپس نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔