کرسٹیانو رونالڈو فلمی دنیا کی چمک دمک میں قسمت آزمانے کو تیار
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
عالمی شہرت یافتہ فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو اب فلم انڈسٹری کا حصہ بننے جا رہے ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق کرسٹیانو رونالڈو نے ہالی وڈ کے نامور فلم ساز میتھیو وان کے ساتھ مل کر پروڈکشن اسٹوڈیو بنانے کا اعلان کیا ہے۔
اس نئے فلم اسٹوڈیو کا نام "URMarv" رکھا جا رہا ہے جو کھیل اور سنیما کی دنیا کو ایک پلیٹ فارم پر لے آئے گا۔
رونالڈو نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ میں فلم اسٹوڈیو کا اعلان کرتے ہوئے بہت پُرجوش ہوں کیونکہ اب میں ایک نئے کام کی شروعات کر رہا ہوں۔
فلم اسٹوڈیو میں رونالڈو کے پارٹنر میتھیو وان نے کہا کہ کرسٹیانو نے فٹبال کے میدان میں وہ کہانیاں تخلیق کی ہیں وہ کوئی نہیں لکھ سکتا تھا۔
میتھیو وان نے مزید کہا کہ میں ان سچی کہانیوں پر متاثر کن فلمیں بنانے کا منتظر ہوں۔
خیال رہے کہ کرسٹیانو رونالڈو پہلے ہی پرفیومز اور گھڑیوں کے برانڈز سمیت پراڈکٹس کے ذریعے فیشن کی دنیا میں اپنی پہچان بنا چکے ہیں۔
گزشتہ برس اگست میں ہی کرسٹیانو رونالڈو نے اپنا یوٹیوب چینل لانچ کیا تھا جو چند گھنٹوں میں سب سے زیادہ ویوز اور فالوورز حاصل کرنے والا چینل بن گیا تھا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کرسٹیانو رونالڈو
پڑھیں:
سیاستدان کو الیکشن اور موت کے لیے ہر وقت تیار رہنا چاہیئے، عمر ایوب
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہین عدالت کیس مقرر نہ ہوسکا، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ 2 دن پہلے درخواست دائر کی تھی، ڈائری نمبر بھی لگ چکا ہے، سماعت کا کوئی علم نہیں۔
سابق وزیراعظم عمران خان سے جیل میں ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر توہین عدالت کیس مقرر نہ ہونے پر اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچے، جہاں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 2 دن پہلے درخواست دائر کی تھی، تاحال ہماری درخواست مقرر نہیں ہوئی، اس پر دائری نمبر لگ چکا ہے۔
میڈیا کے نمائندوں گفتگو میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ 2 دن پہلے ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی بہنیں اور قیادت موجود تھی، چیف جسٹس کے پاس پیش ہونا چاہا مگر وہ شاید جمعہ کی وجہ سے چلے گئے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ پٹیشن کو دائری نمبر لگا دیا گیا ہے مگر وہ ابھی تک فکس نہیں ہوئی، پہلے بھی ہمارے کیس یہاں پر لگتے رہے ہیں، اس کے بعد ملاقاتوں کا سلسلہ شروع ہوا تھا ۔ اُس وقت کوئی زمین آسمان اوپر نیچے نہیں ہوا۔
عمر ایوب کا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سمیت دیگر پی ٹی آئی کی قیادت جو گرفتار ہیں وہ سیاسی قیدی ہیں ۔ مجھ پر بسکٹ چوری تک کے کیس لگائے گئے ہیں۔ ہم لوگ یہاں آئے ہیں اور انصاف کے لیے عدالت کا دروازہ ہی کھٹکھٹائیں گے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم ریاست کا حصہ ہیں، ریاست کی جو تعریف یہ لوگ کرتے ہیں وہ یکسر مختلف ہے، عقل کے اندھوں سے کہتا ہوں کے آئین کا مطالعہ کر لیں تو سمجھ آئے گا کہ ریاست کیا ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ہارڈ اسٹیٹ نہیں کیوں کہ یہاں قانون کی حکمرانی ہی نہیں،یہاں صرف جنگل کا قانون چل رہا ہے۔ بانی پی ٹی آئی نہ ڈھیل مانتے ہیں نہ ہی ڈیل کو مانتے ہیں۔ بانی کی بہنوں کو سیاست میں لانا ناجائز ہے ، بہنیں بطور فیملی ممبر ملاقات کرتی ہیں۔
انہوں نے اپنے استعفے کی خبروں کی تردید بھی کرتے ہوئے کہا کہ سیاستدان کو الیکشن اور موت کے لیے ہر وقت تیار رہنا چاہیئے، پی ڈی ایم حکومت میں ہم نے دھاندلی کیسے کرلی؟ میرے خلاف امیدوار ہار مان چکے ہیں لیکن ریموٹ کنٹرول والوں کو چین نہیں آرہا۔
مزیدپڑھیں:باکس آفس پر ناکام فلم ”سکندر“کےحذف شدہ منظر نے شائقین کو چونکا دیا