Daily Sub News:
2025-04-22@01:54:26 GMT

زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں 2کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT

زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں 2کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا اضافہ

زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں 2کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا اضافہ WhatsAppFacebookTwitter 0 10 April, 2025 سب نیوز

کراچی(آئی پی ایس )زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران اضافہ ہوا، جس کے بعد مجموعی حجم 15 ارب 75 کروڑ ڈالر 94 لاکھ ڈالر ہوگیا۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران 2 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوگیا ہے۔اعداد وشمار کے مطابق زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کی مالیت 10 ارب 69 کروڑ 94 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی ہے اور 4 اپریل کو زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کا حجم بڑھ کر 15 ارب 75 کروڑ 27 لاکھ ڈالر رہا۔
اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ کمرشل بینکوں کے پاس اس وقت 5 ارب 5 کروڑ 33 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر لاکھ ڈالر

پڑھیں:

گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے چاول کی برآمدات بھی متاثر، 2 کروڑ ڈالر کا نقصان

کراچی:

گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے چاول کی ملکی برآمدات بھی متاثر ہو گئی۔

ہڑتال کے پانچویں روز تک پاکستان سے مجموعی طور پر 2 کروڑ ڈالر سے زائد کا چاول پاکستان سے برآمد نہیں کیا جا سکا، جبکہ آلو، پیاز، پلپ اور جوسز کے 100 سے زائد کنٹینرز کی ترسیل بھی رکی ہوئی ہے۔ 

گڈز ٹرانسپورٹ کی ہڑتال نے برآمدی سیکٹر کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے، گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کی وجہ سے جہاں آلو، پیاز، پلپ، جوسز اور دیگر اہم ترین مصنوعات کے کنسائمنٹس کی ترسیل متاثر ہو کر رہ گئی ہے، وہیں پاکستانی چاول بھی کئی روز سے مختلف ممالک کو برآمد نہیں کیا جا سکا، جس سے پاکستانی برآمد کنندگان کو کروڑوں ڈالر کا نقصان پہنچ چکا ہے۔

پاکستان فروٹ اینڈ ویجی ٹیبل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سرپرستِ اعلیٰ وحید احمد کے مطابق گڈز ٹرانسپورٹ کی ہڑتال سے برآمدی شعبہ متاثر ہو رہا ہے۔ آلو، پیاز سمیت جلد تلف ہو جانے والی اشیاء کے کنسائمنٹس کی ترسیل متاثر ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 100 سے زائد کنٹینرز کی بندرگاہوں کو ترسیل رک گئی ہے۔ 

آلو اور پیاز کے علاوہ پلپ اور جوسز کے کنسائمنٹس کی بندرگاہوں کو ترسیل رک گئی ہے۔ آلو، پیاز، پلپ اور جوسز کے 30 لاکھ ڈالر کے کنسائمنٹس متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ برآمدی آرڈرز کی بروقت ترسیل نہ ہوئی تو آرڈرز ملتوی ہونے کا خدشہ ہے۔

رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سابق چیئرمین اور ایف پی سی سی آئی کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے "رائس" کے کنوینر رفیق سلیمان نے بتایا کہ گڈز ٹرانسپورٹ کی ہڑتال کی وجہ سے پاکستان سے چاول کی برآمدات بھی رک گئی ہے، مختلف رائس ایکسپورٹرز کا مال پورٹ پر اور گوداموں میں پڑا ہوا ہے۔ 

انہوں نے بتایا کہ روزانہ تقریباً 4 ملین ڈالر کا چاول پاکستان سے برآمد ہوتا ہے، جس کی مالیت ایک ارب 12 کروڑ روپے ہے۔ اس طرح مجموعی طور پر اب تک 6 ارب روپے کا چاول برآمد نہ ہونے سے ایکسپورٹرز کو شدید نقصان پہنچ چکا ہے۔ 

رفیق سلیمان نے وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف، وزیرِ تجارت جام کمال خان سے فوری طور پر توجہ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے ان سے درخواست کی ہے کہ گڈز ٹرانسپورٹرز کی ملک گیر ہڑتال کو ختم کرایا جائے اور ان کے مطالبات منظور کیے جائیں۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت کو ملنے والی غیرملکی امداد میں کمی آگئی
  • سونے کی فی تولہ قیمت میں ہزاروں روپے کا اضافہ
  • ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات 13.613 بلین ڈالر کی بلند ترین سطح پر ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
  • ملکی معیشت کا انحصار برین ڈرین اور ترسیلات زر پر ہے
  • پاکستان کی مجموعی غذائی اجناس کی برآمدات میں کمی ریکارڈ
  • ریلوے میں بدانتظامی، مسافر ناراض، ری فنڈنگ میں ریکارڈ اضافہ
  • رواں سال ملک میں سونےکی قیمت میں کتنا اضافہ ہوا؟
  • پاکستان سے ایک ارب 72 کروڑ ڈالر دیگر ممالک کو بھیج دیئے گئے
  • گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے چاول کی برآمدات بھی متاثر، 2 کروڑ ڈالر کا نقصان
  • چین پر نئی امریکی پابندیوں سے تیل کی عالمی قیمتوں میں نمایاں اضافہ