سوئی ناردرن اور سدرن گیس کمپنیوں نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی درخواست دے دی، سوئی ناردرن گیس کمپنی نے 735 روپے 59 پیسے اضافے کی درخواست دی، سوئی سدرن گیس کمپنی نے گیس کی قیمتوں میں 139 روپے 68 روپے فی ایم ایم بی ٹی یواضافے کی درخواست کی۔ اسلام ٹائمز۔ مہنگائی کے مارے عوام کے لئے ایک اور بُری خبر، گیس کی قیمتوں میں 735 روپے 59 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو تک اضافے کا امکان ہے۔ سوئی ناردرن اور سدرن گیس کمپنیوں نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی درخواست دے دی، سوئی ناردرن گیس کمپنی نے 735 روپے 59 پیسے اضافے کی درخواست دی، سوئی سدرن گیس کمپنی نے گیس کی قیمتوں میں 139 روپے 68 روپے فی ایم ایم بی ٹی یواضافے کی درخواست کی۔ اوگرا گیس کمپنیوں کی درخواست پر عوامی سماعت کرے گی، سوئی ناردرن کی درخواست پر 18 اور 28 اپریل کو لاہور پشاور میں سماعتیں ہوں گی، سوئی سدرن کی درخواست پر 21 اور 23 اپریل کو کراچی اور کوئٹہ میں سماعتیں ہوں گی۔ عوامی سماعتوں کے بعد اوگرا تجاویز وفاقی حکومت کو بھجوائے گی، منظوری کی صورت میں گیس کی قیمتوں میں اضافہ یکم جولائی سے لاگو ہو گا۔

گیس کمپنیوں نے مالی سال 26-2025ء کی مالی ضروریات کی درخواستیں دائر کر دیں، سوئی ناردرن نے 700 ارب 97 کروڑ روپے کی مالی ضروریات کی فراہمی کی درخواست دائر کی ہے۔ سوئی ناردرن نے گیس کی اوسط قیمت 2485 روپے 72 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کرنے کی درخواست دائر کی، سوئی ناردرن نے 207 ارب 43 کروڑ 50 لاکھ کا شارٹ فال وصول کرنے کی درخواست کی۔ سوئی سدرن نے 883 ارب 54 کروڑ 40 لاکھ روپے کی مالی ضروریات کی درخواست دائر کی، سوئی سدرن نے گیس کی اوسط قیمت 4137 روپے 49 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کرنے کی درخواست کی ہے۔
سوئی سدرن نے 44 ارب 33 کروڑ 20 لاکھ روپے کے شارٹ فال کی وصولی کی بھی درخواست کی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی درخواست فی ایم ایم بی ٹی سدرن گیس کمپنی کی درخواست کی گیس کمپنی نے گیس کمپنیوں کمپنیوں نے

پڑھیں:

2025-26 وفاقی بجٹ خسارہ 7222 ہزار ارب رہنے کا امکان

اسلام آباد:

ذرائع وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ اگلے مالی سال کے وفاقی بجٹ کا خسارہ 7222 ہزار ارب روپے رہنے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال وفاقی حکومت کی آمدنی کا تخمینہ 19111 ہزار ارب روپے ہے جس میں ٹیکس آمدنی کا تخمینہ 15270 ارب، نان ٹیکس آمدنی کا 3841 ہزارارب روپے لگایا گیا ہے۔

این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کو 8780 ارب روپے منتقل ہونے کے بعد وفاق کی خالص آمدنی10331 ارب رہ جائیگی۔

مزید پڑھیں: حکومت کا آئندہ مالی سال کا بجٹ عید الاضحیٰ سے قبل پیش کرنے کا فیصلہ

وفاقی اخراجات کا تخمینہ17553ہزار ارب روپے ہے، اس میں 8106 ارب روپے سود کی ادائیگی کیلیے ہیں جس کے بعد وفاق کے پاس دیگر اخراجات کیلئے2225 ہزار ارب روپے بچیں گے۔

ان میں دفاع، پنشن، تنخواہیں، ترقیاتی پروگرام ، سبسڈیز، گرانٹس ودیگر خرچے شامل ہیں، انہیں پورا کرنے کیلیے قرضوں پر انحصار کرنا پڑسکتا ہے ۔

متعلقہ مضامین

  • آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کا خسارہ 7222ہزار ارب روپے رہنے کا امکان
  • سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ، نرخ نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے
  • سونے کی فی تولہ قیمت میں ہزاروں روپے کا اضافہ
  • 2025-26 وفاقی بجٹ خسارہ 7222 ہزار ارب رہنے کا امکان
  • سوزوکی کی نئی آلٹو 2025 ماڈل لانچ: جدید فیچرز اور قیمتوں میں نمایاں اضافہ
  • پاکستان کے مختلف شہروں میں سیمنٹ کی قیمتوں میں ملا جلا رجحان
  • آٹے کے بعد گھی کی قیمتوں میں بھی بڑی کمی ریکارڈ
  • اسلام آباد میں ژالہ باری کے بعد گاڑیوں کی ونڈ اسکرین اور شیشوں کی قیمتوں میں اضافہ
  • پنجاب میں کہیں بارش، کہیں گرد آلود ہوائیں، گرمی میں مزید اضافے کا امکان
  • بیٹریوں اور سولر پینلز کی قیمتوں میں کمی