ابھی بولنے کا موسم نہیں، وقت آنے پر بولیں گے، شیخ رشید
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
ابھی بولنے کا موسم نہیں، وقت آنے پر بولیں گے، شیخ رشید WhatsAppFacebookTwitter 0 10 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ابھی بولنے کا موسم نہیں، وقت آنے پر بولیں گے۔
سینئر سیاست دان نے یہ بات اسلام آباد کی ایک عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ تیسری مرتبہ عدالت آیا ہوں لیکن اس بار بھی کیس سماعت کے لیے نہیں لگا، سمجھ سے باہر ہے ایسا کیوں ہو رہا ہے۔شیخ رشید نے مزید کہا ہے کہ اب عدالت میں تو وجہ نہیں بتائی جا سکتی، وقت آئے گا تو بولیں گے، ابھی بولنے کا موسم نہیں ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ابھی بولنے کا موسم نہیں بولیں گے
پڑھیں:
جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید کی بریت اپیل؛ مہلت مانگنے پر سپریم کورٹ پراسیکیوٹر پر برہم
اسلام آباد:جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید کی بریت کی اپیل پر مہلت مانگنے پر سپریم کورٹ نے اسپیشل پراسیکیوٹر پنجاب پر برہمی کا اظہار کیا۔
جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید کی بریت کی اپیل پر سماعت کی، جس میں پنجاب حکومت نے شیخ رشید کی بریت کی اپیل پر شواہد پیش کرنے کے لیے وقت مانگ لیا۔
دورانِ سماعت جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ التوا مانگنا ہو تو آئندہ اس عدالت میں نہ آنا۔ التوا صرف جج، وکیل یا ملزم کے انتقال پر ہی ملے گا۔
اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے عدالت کو بتایا کہ کچھ ملزمان کے اعترافی بیانات پیش کرنا چاہتے ہیں، جس پر جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ شیخ رشید کےخلاف کیا شواہد ہیں؟
شیخ رشید کے وکیل نے کہا کہ جن اعترافی بیانات کا حوالہ دے رہے وہ فائل کا حصہ ہیں۔ حکومت مہلت خود مانگتی ہے اور الزام عدالتوں اور ملزمان پر لگاتی ہے۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ خدا کا خوف کریں شیخ رشید 50 مرتبہ ایم این اے بن چکے ہیں۔ شیخ رشید بزرگ آدمی ہے، کہاں بھاگ کر جائے گا۔ اس عدالت میں صرف قانون کے مطابق ہی فیصلہ ہوگا۔ زمین گرے یا آسمان پھٹے، عدالت میں قانون سے ہٹ کر کچھ نہیں ہوگا۔
اس موقع پر شیخ رشید کے وکیل سردار رازق نے سماعت اسی ہفتے مقرر کرنے کی استدعا کردی، جس پر جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ آئندہ ہفتے مقدمہ لگ جائے اس کی پروا نہ کریں۔