وادی کشمیر کے آزادی پسند رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
پیر سیف اللہ جو کبھی مرحوم سید علی گیلانی کے قریبی ساتھی تصور کئے جاتے تھے، 2017ء سے دہلی کے تہاڑ جیل میں دہشتگردی کی فنڈنگ اور آزادی پسند سرگرمیوں کے الزامات میں قید ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر میں آزادی پسندوں کے خلاف جاری کارروائی کے تحت جمعرات کو پولیس نے دو اہم رہائشی مکانوں پر چھاپے مارے۔ پولیس کے مطابق کالعدم تنظیم "تحریک حریت" سے وابستہ بشیر احمد بٹ عرف پیر سیف اللہ کے مکان واقع راولپورہ، سرینگر اور محمد اشرف لایا کے برزلہ سرینگر میں واقع رہائشی مکان کی تلاشی لی گئی۔ یہ کارروائی ایک ایسے وقت انجام دی گئی جب حال ہی میں گیارہ علیحدگی پسند جماعتوں نے علیحدگی پسند جماعت کل جماعتی حریت کانفرنس سے لا تعلقی کا اظہار کرتے ہوئے آزادی پسند سوچ کو مسترد کیا اور بھارت کے تئیں وفاداری کا اعلان کیا۔ پیر سیف اللہ، جو کبھی مرحوم سید علی گیلانی کے قریبی ساتھی تصور کئے جاتے تھے، سال 2017ء سے دہلی کے تہاڑ جیل میں دہشت گردی کی فنڈنگ اور آزادی پسند سرگرمیوں کے الزامات میں قید ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تلاشی کے دوران قابلِ اعتراض مواد، کتابیں، لیٹر ہیڈ، پمفلیٹس اور خطوط برآمد ہوئے ہیں جو تحقیقات طلب ہیں۔ پولیس بیان کے مطابق ان تمام اشیاء کو مجسٹریٹ اور آزاد گواہوں کی موجودگی میں ضبط کیا گیا ہے۔ یہ چھاپے غیر قانونی سرگرمیوں (روک تھام) ایکٹ (UAPA) کے تحت درج مقدمات کی تحقیقات کا ایک حصہ ہیں، جس کا مقصد جموں و کشمیر میں علیحدگی اور دہشتگردی کے بچے کھچے ڈھانچے کو ختم کرنا ہے۔ پیر سیف اللہ سمیت دو درجن سے زائد آزادی پسند رہنما مختلف الزامات میں اس وقت قید ہیں، جس کے نتیجے میں حریت کانفرنس زمینی سطح پر غیر فعال ہو چکی ہے۔
سرینگر میں دو آزادی پسند لیڈرروں کے گھروں پر پولیس ریڈ (Special Arrangement)
مارچ 11 کو میرواعظ کشمیر مولوی عمر فاروق کی سربراہی والی "عوامی ایکشن کمیٹی" اور مولانا مسرور عباس انصاری کی قیادت میں چلنے والی "اتحاد المسلمین" سمیت کئی تنظیموں پر دہشتگردی کی حمایت اور علیحدگی پسند سرگرمیوں کو ہوا دینے کے الزامات میں پانچ سال کی پابندی عائد کی گئی۔ چھاپو کے حوالہ سے پولیس ترجمان نے کہا کہ امن و قانون کی بحالی اولین ترجیح ہے اور جو بھی شخص تشدد یا غیر قانونی سرگرمیوں کو فروغ دیتا ہوا پایا گیا، اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پیر سیف اللہ الزامات میں
پڑھیں:
کشمیری بی جے پی کے کشمیر دشمن ہندوتوا ایجنڈے کے خلاف متحد ہیں، حریت کانفرنس
ترجمان نے کہا کہ بھارت کو نوشتہ دیوار پڑھ لینا چاہیے کہ وہ متنازعہ علاقے پر اپنے جبری قبضے، کشمیر دشمن ہندوتوا ایجنڈے اور کالے قوانین کو مسلط کر کے عالمی برادری کو گمراہ نہیں کر سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ کشمیری عوام آر ایس ایس اور بی جے پی کے کشمیر دشمن اور ہندوتوا ایجنڈے کو ناکام بنانے کے لیے متحد ہیں جس کا مقصد کشمیریوں کے استصواب رائے کے جائز مطالبے کو دبانا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مداخلت کر کے کشمیر کے بارے میں اپنی قرارداد پر عمل درآمد کرائے۔ اقوام متحدہ نے 77سال قبل آج ہی کے دن ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں جموں و کشمیر کے لوگوں کو آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کے ذریعے حق خودارادیت کی ضمانت دی گئی تھی۔ ترجمان نے کہا کہ حریت کانفرنس ان رہنمائوں اور نوجوانوں کی قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے جو گزشتہ آٹھ سال سے مسلسل غیر قانونی طور پر نظربند ہیں جن میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، نعیم احمد خان، مشتاق الاسلام، بلال صدیقی، مولوی بشیر عرفانی، امیر حمزہ اور دیگر شامل ہیں۔
انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے ہندوتوا ایجنڈے کو شکست دینے کے لئے متحد رہیں۔ انہوں نے کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس ایک مضبوط پلیٹ فارم ہے جو عوام کی امنگوں اور جذبات کی ترجمانی کرتی ہے اور جو فورم کے اصولی موقف اور آئین کی خلاف ورزی کرتا ہے اس کی اب اس میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ ترجمان نے شہداء کے مشن کی تکمیل تک جدوجہد آزادی جاری رکھنے کے عزم کو ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں کئی جماعتیں اور گروپ ہندوانتہا پسند تنظیموں کے منصوبوں کو آگے بڑھانے کے لیے کٹھ پتلی کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ بیان میں کشمیر اور پاکستان کے بارے میں بی جے پی حکومت کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس طرح کے بیانات مضحکہ خیز ہیں کیونکہ جموں و کشمیر کی تاریخ بھارت کے توسیع پسندانہ اور نفرت انگیز بیانات سے بالکل مختلف ہے۔ انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں میں کشمیریوں سے کئے گئے اپنے وعدوں پورے کرے اور کشمیریوں کو استصواب رائے کے ذریعے اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کا موقع فراہم کرے۔
ترجمان نے کہا کہ بھارت کو نوشتہ دیوار پڑھ لینا چاہیے کہ وہ متنازعہ علاقے پر اپنے جبری قبضے، کشمیر دشمن ہندوتوا ایجنڈے اور کالے قوانین کو مسلط کر کے عالمی برادری کو گمراہ نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے حوالے سے بھارتی جرائم اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیاں دنیا کے سامنے بے نقاب ہو رہی ہیں۔ حریت ترجمان نے کہا محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں، گھروں پر چھاپوں، جائیدادوں پر قبضے اور کالے قوانین کے تحت نظربندیوں سمیت ظالمانہ اقدامات کشمیریوں کے عزم کو توڑ نہیں سکتے اور وہ ہر قیمت پر اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔