صدر یورپین کمیشن ارسلا وانڈر لین کا کہنا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ مذاکرات کو ایک موقع اور دیا جائے، یورپی یونین کے جوابی اقدامات کو رکن ممالک کی بھرپور حمایت حاصل ہے، لیکن ہم نے ان اقدامات کو 90 دن کےلیے مؤخر کر نے فیصلہ کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یورپی کمیشن کی صدر نے بھی جوابی ٹیرف کے نفاذ میں 90 روزہ وقفے کا اعلان کیا ہے۔ صدر یورپین کمیشن ارسلا وانڈر لین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کے ٹیرف کے نفاذ میں وقفے کے اعلان کا نوٹس لیا ہے۔ انھوں نے کہا ہم چاہتے ہیں کہ مذاکرات کو ایک موقع اور دیا جائے، یورپی یونین کے جوابی اقدامات کو رکن ممالک کی بھرپور حمایت حاصل ہے، لیکن ہم نے ان اقدامات کو 90 دن کےلیے مؤخر کر نے فیصلہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ یورپی یونین نے دو روز قبل امریکا پر جوابی 25 فیصد محصولات عائد کرنے کی منظوری دے تھی۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جوابی ٹیرف نہ لگانے والے ممالک پر اضافی ٹیرف 90 روز کے لیے معطل کر دیا تھا، تاہم چین پر 125 فیصد ٹیرف فوری طور پر نافذ العمل کر دیا۔ اس سلسلے میں وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ درآمدات پر پہلے سے عائد 10 فیصد ڈیوٹی بدستور نافذالعمل رہے گی۔ معطلی کا اطلاق گاڑیوں، اسٹیل اور ایلومینیم پر عائد ٹیرف پر نہیں ہوگا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اقدامات کو

پڑھیں:

امریکہ کے اندھا دھند محصولات کے اقدامات غلط ہیں،یونیڈو

امریکہ کے اندھا دھند محصولات کے اقدامات غلط ہیں،یونیڈو WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز

واشنگٹن : اقوام متحدہ کی صنعتی ترقی کی تنظیم “یونیڈو” نے اپنی ویب سائٹ پر ایک مضمون شائع کیا جس میں کہا گیا کہ امریکہ کی ٹیرف پٌالیسی غلط ہے اور اس سے عالمی اقتصادی ترقی اور صنعتی ترقی کو بہت زیادہ خطرات لاحق ہوں گے۔ مضمون میں کہا گیا ہے کہ ترقی پذیر ممالک اور کم ترقی یافتہ ممالک کی عالمی تجارت میں حصہ لینے کی صلاحیت اس امریکی اقدام سے کمزور ہوگی اور ان ممالک کی اپنی صنعتوں کو جدید اور اپنی معیشتوں کو متنوع بنانے کی کوششوں کو بھی شدید نقصان پہنچے گا ۔

یونیڈو کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے اس مضمون میں کہا گیاہے کہ محصولات صنعتی پیداوار کی لاگت میں اضافہ کریں گے، معاشی کارکردگی اور تجارتی منافع کو کم کریں گے، مسابقت کو کمزور کریں گے اور بالآخر عالمی سطح پر روزگار کو خطرے میں ڈالیں گے جس سے معاشی طور پر کمزور ترین ممالک سب سے زیادہ متاثر ہوں گے.

مضمون میں کہا گیا ہے کہ محصولات اہم صنعتوں میں تجارت اور انٹرنیشنل سپلائی چین میں بھی خلل ڈالیں گے۔ تحفظ پسندی ملازمتوں اور معاشی مواقعوں کو کم کرے گی، صنعت کاری کی رفتار سست کرے گی اور غربت میں کمی کی کوششوں میں بھی رکاوٹ بنے گی۔ مضمون میں یہ بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ محصولات ،کمزور معیشتوں والے ممالک اور خود محصولات عائد کرنے والے ملک کو متاثر کریں گے اور جغرافیائی سیاسی تناؤ اور غیر یقینی صورتحال میں اضافہ کریں گے۔

مضمون کے مطابق امریکی محصولات حقائق پر مبنی نہیں ہیں اور ان کے مطلوبہ اثرات حاصل نہیں ہوں گے ۔یونیڈو نے زیادہ منصفانہ اور پائیدار بین الاقوامی تجارتی اور معاشی نظام کے لئے عالمی تعاون کو مضبوط بنانے پر زور دیا تاکہ تمام ممالک خاص طور پر ترقی پذیر اور سب سے کم ترقی پزیر ممالک عالمی معیشت سے مکمل طور پر مستفید ہوسکیں۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ ٹیرف: چین کا امریکا کے خوشامدی ممالک کو سزا دینے کا اعلان
  • واشنگٹن کے ساتھ تجارتی سودے ہمارے کھاتے میں نہ کیے جائیں … چین کا انتباہ
  • امریکہ کے اندھا دھند محصولات کے اقدامات غلط ہیں،یونیڈو
  • مغربی سامراجی قوتوں نے تاریخ کو کیسے مسخ کیا؟
  • تعلیم، آئی ٹی دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کی پیشکش، سازگار ماحول مہیا کر رہے ہیں: مریم نواز
  • مریم نواز شریف سے یورپی یونین کے پارلیمانی وفد برائے جنوبی ایشیا کی ملاقات
  • یورپی یونین کیساتھ دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز
  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے یورپی یونین کے پارلیمانی وفد برائے جنوبی ایشیا (DSAS) کی ملاقات
  • پاکستان یورپی یونین کیساتھ قابل اعتماد دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے‘ مریم نواز
  • یورپی یونین کیساتھ دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں: مریم نواز