جوتا چھپائی میں 50 ہزار کی ڈیمانڈ، 5 ہزار دینے پر دولہا کو “بھکاری” کہہ کر کمرے میں بند کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
بجنور (نیوز ڈیسک) اتر پردیش کے ضلع بجنور میں ایک شادی کی تقریب اس وقت ہنگامہ آرائی کا شکار ہو گئی جب جوتا چھپائی کی رسم کے دوران دلہن والوں نے منہ مانگی رقم نہ ملنے پر دولہا کو ہی یرغمال بنا لیا۔
تفصیلات کے مطابق محمد شبیر، جو ریاست اتراکھنڈ سے اپنی بارات لے کر بجنور پہنچے تھے، رسم کے مطابق دلہن کے رشتہ داروں نے جوتا چھپائی کے بدلے 50 ہزار روپے کا مطالبہ کیا۔ شبیر نے اپنی استطاعت کے مطابق صرف 5 ہزار روپے پیش کیے، جو دلہن کے گھر والوں کو سخت ناگوار گزرا۔
دلہن کے خاندان نے نہ صرف شبیر کو “بھکاری” کہہ کر طعنے دیے بلکہ حالات اس حد تک بگڑ گئے کہ دلہا کو پکڑ کر ایک کمرے میں بند کر دیا گیا اور مبینہ طور پر اس پر لاٹھیوں سے تشدد بھی کیا گیا۔
اس واقعے پر دلہا شبیر نے میڈیا کو بتایا، “میں نے اپنی حیثیت کے مطابق پیسے دیے، مگر انہیں یہ کم لگا اور انہوں نے مجھے بےعزت کرنا شروع کر دیا۔”
View this post on InstagramA post shared by India Today (@indiatoday)
دولہا والوں کا مؤقف ہے کہ یہ سب کچھ محض رقم کے لالچ میں کیا گیا، جبکہ دلہن کے گھر والوں نے الزام عائد کیا کہ دولہا اور اس کا خاندان لڑکی سے زیادہ سونے اور جہیز میں دلچسپی رکھتا تھا۔
واقعہ طول پکڑنے پر پولیس موقع پر پہنچی اور دونوں فریقین کو تھانے بلا کر معاملے کو رفع دفع کروایا۔ بعد ازاں دونوں خاندانوں میں صلح ہوگئی اور شادی کی تقریب مکمل کی گئی۔
ایک رسم کی ضد نے جہاں خوشی کا موقع رنج میں بدل دیا، وہیں ایک بار پھر سوال اٹھا دیا کہ کیا شادی کی رسومات خوشی کی علامت ہیں یا ایک معاشرتی دباؤ؟
مزیدپڑھیں:بالی ووڈ اداکارہ تمنا بھاٹیہ کی ویڈیو لیک ہوگئی
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
فیض حمید کے خلاف فیصلہ تاریخی اور غیر قانونی کام کرنے والوں کو پیغام ہے، بلاول
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چینیوٹ: پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف فوجی عدالت کے فیصلے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آج کا فیصلہ واضح پیغام ہے کہ فیض حمید غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث تھے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول زرداری نے کہا کہ فیض حمید کے خلاف مزید ٹرائل جاری ہے اور ان کے پاس اپیل کے لیے متعلقہ فورمز موجود ہیں،خیبرپختونخوا میں گورنر راج پر کوئی باضابطہ ڈسکشن نہیں ہوئی، گورنر راج آئینی آپشن کے تحت ممکن ہے، اور پی ٹی آئی کے رویے سے وفاق پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔
بلاول نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں سابقہ سیاسی مخالفین جیسے مریم نواز اور فریال تالپور کو ٹارگٹ کیا گیا، اور اب بانی پی ٹی آئی خود جیل میں ہیں، یہ مکافات عمل ہے، بانی پی ٹی آئی نے سیاست میں غلط روایات ڈالیں اور نفرت و انتشار کی سیاست کو پروان چڑھایا۔
چیئرمین پی پی پی نے اس بات پر زور دیا کہ پیپلزپارٹی نے آئینی عدالت کا قیام کر کے اپنے نظریے اور منشور کی کامیابی حاصل کی ہے اور سب کو مل کر وفاق کی مشکلات دور کرنے کی کوشش کرنی چاہیے، وفاق کی مالی مشکلات صوبوں کے اختیارات کم کیے بغیر حل کی جا سکتی ہیں اور اس سلسلے میں پی پی پی تعاون جاری رکھے گی۔