بیجنگ : چینی وزیر تجارت وانگ وین تاؤ نے یورپی کمیشن کے تجارت اور معاشی سلامتی کے کمشنر ماروش شفکووچ   کے ساتھ ویڈیو کانفرنس میں بات چیت کی۔

دونوں فریقوں نے جلد از جلد مشاورت کا آغاز کرنے اور چین-یورپ ٹریڈ ریمیڈی ڈائیلاگ میکانزم کی بحالی کی حمایت کرنے پر اتفاق کیا۔

جمعرات کے روز وانگ وین تاؤ نے زور دیا کہ موجودہ صورت حال میں، چین اور یورپ کے قواعد پر مبنی کثیر جہتی تجارتی نظام کو مشترکہ طور پر برقرار رکھنے اور تجارتی  آزادی پر   قائم رہنے سے عالمی معیشت اور عالمی تجارت میں زیادہ استحکام اور یقینی صورتحال پیدا ہوگی۔

ماروش شفکووچ  نے کہا کہ امریکہ کی طرف سے عائد کردہ محصولات نے بین الاقوامی تجارت پر شدید اثر ڈالا ہے، جس نے یورپ، چین اور کمزور ممالک پر سنگین اثرات مرتب کیے ہیں۔ امریکہ عالمی مال کی تجارت کا صرف 13 فیصد  حصہ رکھتا ہے    اور یورپ  چین سمیت دیگر عالمی تجارتی تنظیم کے اراکین کے ساتھ مل کر عالمی تجارت کے معمولات  چلانے کو یقینی بنانے کے لیے تیار ہے۔

دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ مارکیٹ تک رسائی سے متعلق مسائل پر گہری بحث کرنے، کاروباری ماحول کو زیادہ سازگار بنانے، اور فوری طور پر الیکٹرک گاڑیوں کی قیمتوں کے عہد نامے پر مذاکرات کا آغاز کرنے کے ساتھ ساتھ چین-یورپ آٹو موبائل  صنعت میں سرمایہ کاری میں تعاون پر جلد از جلد مشاورت شروع کی جائے۔

دونوں فریقوں نے چین-یورپ ٹریڈ ریمیڈی ڈائیلاگ میکانزم کی بحالی، ٹریڈ ڈائیورژن پر بات چیت کرنے، اور تجارتی تنازعات کو  مناسب طریقے سے نمٹنے کی حمایت کی۔ دونوں فریقوں نے کہا کہ وہ عالمی تجارتی تنظیم کو مرکز بنانے والے  کثیر جہتی تجارتی نظام کو برقرار رکھیں گے۔

9 اپریل کو    چین کے وزیر تجارت وانگ وین تاؤ  نےآسیان کے موجودہ چیرمین ملک، ملائیشیا کے وزیر تجارت  و  صنعت ظفرالعزیز  کے ساتھ ویڈیو  لنک پر  بات چیت کی۔ وانگ وین تاؤ  نے کہا کہ چین آسیان سمیت اپنے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مواصلات اور ہم آہنگی کو مضبوط بنانے کے لیے تیار ہے۔ظفرالعزیز  نے کہا کہ ملائیشیا کثیر جہتی نظام اور عالمی تجارت کی ترقی کی مشترکہ حمایت کرنے کو تیار ہے  اور آسیان ممالک کے ساتھ امریکہ کے ” ریسیپروکل  ٹیرف ” سے متعلق سلسلہ وار اقدامات پر مشاورت کرکے  اجتماعی طور پر جواب دے گا ۔

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

چین امریکا میں تجارتی جنگ،عالمی منڈی میں تیل مہنگا

واشنگٹن:

امریکا کی جانب سے چین پر نئی پابندیاں عائد کیے جانے کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں تین فیصد سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

امریکی خام تیل کی قیمت دو ڈالر بڑھ کر 64.45 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہے، دوسری جانب برطانوی خام تیل کی قیمت بھی دو ڈالر اضافے کیساتھ 67.85 ڈالر فی بیرل ہوگئی۔

مزید پڑھیں: امریکا کا چینی بحری جہازوں کے لیے نئی پورٹ فیس کا اعلان

دنیا کی دو بڑی معاشی طاقتوں کے درمیان جاری تجارتی جنگ میں مزید شدت آ گئی ۔ چین نے امریکا کیلئے سات نایاب معدنیات کی برآمد پر پابندی عائد کر دی۔ 

یہ معدنیات جدید دفاعی ٹیکنالوجی، گاڑیوں اور ہتھیاروں میں کلیدی حیثیت رکھتی ہیں۔ ان کے بغیر لڑاکا طیارے، آبدوزیں، میزائل، ریڈار سسٹمز اور ڈرونز کی تیاری ممکن نہیں ۔

متعلقہ مضامین

  • ٹیرف جنگ کے تناظر میں اتحادیوں کا امریکہ پر اعتماد انتہائی کم ہو چکا ہے، چینی میڈیا
  • خاموش طاقت، نایاب معدنیات کی دوڑ
  • ٹرمپ ٹیرف: چین کا امریکا کے خوشامدی ممالک کو سزا دینے کا اعلان
  • تھوڑی توانائی، بڑے امکانات، رات کے وقت بجلی بنانے والے سولر پینلز
  • ٹرمپ انتظامیہ چین سے تجارتی تعلقات محدود کرنے کے لیے مختلف ممالک پر دباﺅ ڈال رہی ہے.بیجنگ کا الزام
  • امریکی ٹیرف مذاکرات میں پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک خوشامد سے باز رہیں، چین کا انتباہ
  • امریکہ اپنے تمام تجارتی شراکت داروں پر اندھا دھند محصولات عائد کر رہا ہے، چینی وزارت تجارت
  • مریم نواز کی گندم خریداری کیلئے الیکٹرونک ویئر ہاؤس ریسیٹ نظام کی منظوری
  • چین کی بحری، لاجسٹکس اور جہاز سازی کے شعبوں کو ہدف بنانے کے امریکی اقدامات کی سخت مخالفت
  • چین امریکا میں تجارتی جنگ،عالمی منڈی میں تیل مہنگا