بات چیت کیلئے دروازہ کھلا ہے، لڑائی ہو تو آخر تک ڈٹے رہیں گے،چین
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
بیجنگ : چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے اس سوال کہ آیا چین ٹیرف کے معاملے پر امریکہ کے ساتھ مذاکرات شروع کرے گا یا نہیں کے جواب میں کہا کہ چین کا موقف واضح اور مستقل ہے کہ دباؤ، دھمکیاں اور بلیک میلنگ چین کے ساتھ درست سلوک نہیں ہے۔
بات چیت ہو تو ہمارا دروازہ کھلا ہے۔ اگر لڑائی ہو تو ہم آخر تک ڈٹے رہیں گے۔ امریکہ کی جانب سے غنڈہ گردی کے تناظر میں چین غیر متزلزل طور پر اعلیٰ معیار کے کھلے پن کو فروغ دیتے ہوئے اپنے راستے پر قائم رہےگا اور اپنی مستحکم ترقی کے ساتھ عالمی معیشت میں مزید یقین پیدا کرے گا۔
اسی روز چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے یومیہ پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکا زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے اور ذاتی فائدے حاصل کرنے کے لیے محصولات کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے جو کہ پوری دنیا کے خلاف ہے۔ امریکہ دنیا کے تمام ممالک کے جائز مفادات کی قیمت پر اپنے تسلط پسندانہ مفادات کی خدمت کرتا ہے، جسے یقیناً بین الاقوامی برادری کی طرف سےمزید سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑے گا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
وقف قانون کے خلاف لڑائی میں جیت ہماری ہوگی، ملکارجن کھرگے
کانگریس صدر نے کہا کہ وقف املاک کو تنازعہ میں ڈالنے کیلئے مودی حکومت نے جان بوجھ کر صارفین کے ذریعہ وقف کا مسئلہ اٹھایا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین کانگریس کمیٹی کے صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ پارٹی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی جانب سے اعلیٰ لیڈروں کے خلاف کی جا رہی کارروائی سے ڈرنے والی نہیں ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ وہ وقف (ترمیمی) قانون پر بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت کے خلاف جاری لڑائی میں جیت جائے گی۔ پارٹی کے جنرل سکریٹریز اور انچارجز کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے ملکارجن کھرگے نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ذریعہ ایکٹ پر اٹھائے گئے نکات کو اہمیت دی ہے اور الزام لگایا کہ حکومت نے جان بوجھ کر جائیدادوں پر تنازعہ پیدا کرنے کے لئے صارف کے ذریعہ وقف کا مسئلہ اٹھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے حکومت کے وقف (ترمیمی) بل کے خلاف پوری اپوزیشن کو اکٹھا کیا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ ابھی اس کیس کی سماعت کر رہی ہے، ہمیں یقین ہے کہ ہم یہ لڑائی بھی جیت جائیں گے۔ کانگریس نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ سپریم کورٹ نے کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے اٹھائے گئے نکات کو اہمیت دی ہے۔ انہوں نے بی جے پی اور مرکزی حکومت پر وقف کے مسئلہ پر لوگوں کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ خاص طور پر وقف املاک کو تنازعہ میں ڈالنے کے لئے حکومت نے جان بوجھ کر صارفین کے ذریعہ وقف کا مسئلہ اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے سابق سربراہان سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کا نام انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ چارج شیٹ میں شامل کیا گیا اور دہلی، لکھنؤ اور ممبئی میں نیشنل ہیرالڈ کی جائیدادوں کو "انتقامی جذبے" کے تحت منسلک کیا گیا تھا۔