سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے ای سی او کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر اسد مجید خان کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اپریل2025ء) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر اسد مجید خان نےملاقات کی جس میں ای سی او رکن ممالک کی پارلیمانوں میں رابطوں کو فروغ دینے اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔سپیکر قومی اسمبلی نے ڈاکٹر اسد مجید خان کو ای سی او کے سیکرٹری جنرل کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی اور کہا کہ پارلیمانی سفارتکاری ای سی او رکن ممالک کو قریب لانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے،ای سی او رکن ممالک کے پارلیمانوں میں قریبی تعاون، خطے کی ترقی اور پائیدار امن میں کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قومی اسمبلی اقتصادی تعاون تنظیم کی پارلیمانی اسمبلی کی فعال اور سرگرم ممبر ہے،پاکستان کی قومی اسمبلی کو ای سی او کی پارلیمانی اسمبلی کی جنرل کانفرنس کی دو مرتبہ میزبانی کرنے کا اعزاز حاصل ہے،ای سی او کی پارلیمانی اسمبلی کا عبوری سیکرٹریٹ پاکستان کی قومی اسمبلی میں قائم ہے۔(جاری ہے)
سپیکر قومی اسمبلی نے سیکرٹری جنرل ای سی او کو قومی اسمبلی میں قائم عبوری سیکرٹریٹ کو مستقل سیکرٹریٹ بنانے کے لئے کردار ادا کرنے کا کہا۔
انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں قائم پارلیمانی فرینڈ شپ گروپس ای سی او رکن ممالک کے مابین پارلیمانی روابط کو فروغ دینے میں فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔سیکرٹری جنرل ای سی او ڈاکٹر اسد مجید خان نے سپیکر قومی اسمبلی کا شکریہ ادا کیا اور اقتصادی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کی پارلیمانوں میں روابط کو فروغ دینے میں سپیکر سردار ایاز صادق کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے سپیکر قومی اسمبلی کو ای سی او کی پارلیمانی اسمبلی کے سیکرٹریٹ کو مستقل کرنے کے لئے کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی پارلیمانی اسمبلی ڈاکٹر اسد مجید خان سی او رکن ممالک سپیکر قومی اسمبلی سیکرٹری جنرل کے سیکرٹری
پڑھیں:
سپیکر کے پی اسمبلی کو کرپشن الزامات میں کلین چٹ دینے پر پی ٹی آئی احتساب کمیٹی میں اختلافات
پشاور:سپیکرخیبرپختونخوا اسمبلی بابرسلیم سواتی کو اسمبلی میں بھرتیوں سے متعلق بدعنوانی کے الزامات میں کلین چٹ دینے پر پی ٹی آئی کی احتساب کمیٹی میں اختلافات سامنےآگئے۔
نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کی اندرونی احتساب کمیٹی کے تینوں ارکان کا مذکورہ رپورٹ پر آپس میں عدم اتفاق ہے، مذکورہ رپورٹ کمیٹی نے نہیں بلکہ کمیٹی کے ایک رکن نے جاری کی ہے۔
ایسے معاملات میں اندرونی رپورٹس پبلک نہیں کی جاتیں بلکہ پارٹی سربراہ کو بھجوائی جاتی ہیں، مذکورہ رپورٹ کمیٹی نے پارٹی کے بانی چیئرمین عمران خان کو ارسال کرنی تھی جسے قبل ازوقت پبلک کردیا گیا۔
رکن احتساب کمیٹی نے کہا کہ مذکورہ رپورٹ پراس وقت کوئی کمنٹس نہیں دے سکتے، اس سلسلے میں بانی چیئرمین سے مشاورت کرنے کے بعد ہی بات کی جائے گی۔
کمیٹی رکن کا کہنا تھا کہ یہ کمیٹی بانی چیئرمین نے تشکیل دی، ،ہر معاملے کی رپورٹ بھی انھیں ہی پیش کی جائے گی، رپورٹ وہی ہوسکتی ہے جس پر تینوں ارکان کے دستخط ہوں ، ایک رکن کی رپورٹ ، رپورٹ نہیں ان کی ذاتی رائے ہوسکتی ہے۔