مہک ملک کے خلاف گھیرا تنگ، نوٹوں کی بارش نے مسئلہ بنا دیا، مقدمہ درج کر لیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
بہاولپور ( اے بی این نیوز )یزمان منڈی میں مہندی کی تقریب میں نازیبا رقص کرنے پر معروف ڈانسر مہک ملک سمیت 35 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ بہاولپور پولیس کے مطابق تقریب میں پرفارمنس کے دوران کرنسی نوٹوں کی بارش کی گئی جس سے عوامی شرافت پر تشویش پیدا ہوئی۔ مزید برآں تقریب کے دوران لاؤڈ سپیکر اور ساؤنڈ ایمپلیفائر کا استعمال مقامی قوانین کے منافی پایا گیا۔شادی میںنازیبا رقص کرنے پر معروف ٹرانس جینڈر ڈانسر پر مقدمہ درج کر لیا گیا۔
پولیس نے باضابطہ طور پر مہک ملک اور ایک مقامی شہری ذیشان جو کہ شانی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے کا نام لیا ہے۔ ان کے ساتھ دس دیگر افراد کو بھی نامزد کیا گیا ہے جن سے کئی اور نامعلوم مشتبہ افراد سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مقدمے میں نامزد افراد میں ایک پولیس کانسٹیبل سمیت سرکاری ملازمین بھی شامل ہیں، واقعے میں سرکاری افسران کے ملوث ہونے پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔
پولیس فی الحال مزید شواہد اکٹھے کرنے اور ایونٹ میں شریک مزید افراد کی شناخت کے لیے مزید تحقیقات کر رہی ہے۔ اس کیس نے عوامی کارکردگی اور شائستگی کے معیارات سے متعلق قوانین کے نفاذ کے حوالے سے اہم عوامی دلچسپی اور بحث کو جنم دیا ہے۔
مزید پڑھیں :مولانا فضل الرحمن کا وزیر اعظم سے رابطہ، حجاج کرام کیلئے اقدامات اٹھانے کی یقین دھانی
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
ہارورڈ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کے فنڈنگ روکنے کے خلاف وفاقی عدالت میں مقدمہ دائر کر دیا
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 اپریل ۔2025 )امریکہ کی ہارورڈ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کے فنڈنگ روکنے کے فیصلے کے خلاف وفاقی عدالت میں مقدمہ دائر کر دیا ہے ہارورڈ یونیورسٹی اور ٹرمپ انتظامیہ کے درمیان تنازع اس وقت شروع ہوا جب یونیورسٹی نے حکومت کی جانب سے دی جانے والی مطالبات کی فہرست مسترد کر دی یہ مقدمہ بھی اسی تنازعے کا تسلسل ہے. امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق یونیورسٹی کی جانب سے انکار کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یونیورسٹی کو دی جانے 2.(جاری ہے)
2 ارب ڈالرز کی فنڈنگ منجمد کرنے کا حکم دیا تھا اور ساتھ ہی یونیورسٹی کو حصل ٹیکس استثنیٰ بھی ختم کرنے کی دھمکی دی تھی ہارورڈ کے صدر ایلن گاربر کی جانب سے یونیورسٹی کو لکھے گئے ایک خط میں کہا ہے کہ حکومتی مداخلت کے اثرات دیرپا اورشدید ہوں گے بعد ازاںوائٹ ہاﺅس کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ ہارورڈ جیسے اداروں کو کچھ کیے بغیر ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے ملنے والی وفاقی امداد بند ہونے جا رہی ہے.
وائٹ ہاﺅس کے ترجمان ہیریسن فیلڈز کا کہنا تھا کہ ٹیکس دہندگان کے فنڈز ایک استحقاق ہے اور ہارورڈ اس تک رسائی کے لیے درکار بنیادی شرائط پورے کرنے میں ناکام رہا ہے ہارورڈ کے صدر کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے فنڈز منجمد کیے جانے کے نتیجے میں بچوں میں کینسر، الزائمر اور پارکنسن جیسی بیماریوں پر کی جانے والی اہم تحقیقات پر اثر پڑے گا. وفاقی عدالت میں دائر درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے حالیہ ہفتوں میں، وفاقی حکومت نے ایسی اہم فنڈنگ اورپارٹنرشپس کو نشانہ بنایا ہے جن کے ذریعے اہم تحقیقات ممکن ہو پاتی ہیں درخواست میں کہا گیا ہے کہ حکومت کا فنڈز روکنے کا مقصد ہارورڈ میں تعلیمی فیصلہ سازی پر کنٹرول حاصل کرنا ہے. ہارورڈ واحد یونیورسٹی نہیں جس کی حکومت نے امداد روکی ہے ٹرمپ انتظامیہ نے کارنل یونیورسٹی کو دی جانے والی ایک ارب ڈالرز جبکہ براﺅن یونیورسٹی کی 51 کروڑ ڈالر کی فنڈنگ بھی روک دی ہے . دوسری جانب کولمبیا یونیورسٹی جو گزشتہ سال تک فلسطین حامی مظاہروں کا گڑھ سمجھی جاتی تھی نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے 40 کروڑ ڈالر کے وفاقی فنڈز روکے جانے کی دھمکی کے بعد حکومت کے کچھ مطالبات مان لیے ہیں.